HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

1997

عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فِي مَرَضِهِ " ادْعِي لِي أَبَا بَكْرٍ، أَبَاكِ، وَأَخَاكِ، حَتَّى أَكْتُبَ كِتَابًا، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَتَمَنَّى مُتَمَنٍّ وَيَقُولُ قَائِلٌ: أَنَا أَوْلَى، وَيَأْبَى اللهُ وَالْمُؤْمِنُونَ إِلَّا أَبَا بَكْرٍ " (رواه مسلم)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض میں (مجھ سے) فرمایا کہ اپنے والد ابو بکر کو اور اپنے بھائی (عبدالرحمٰن) کو میرے پاس بلا لو تا کہ میں ایک نوشہ (وصیت نامہ کے طور پر) لکھا دوں ، مجھے خطرہ ہے کوئی تمنا کرنے والا تمنا کرے اور کوئی کہنے والا کہے کہ میں زیادہ مستحق ہوں ..... اور اللہ اور مومنین ابو بکر کے سوا کسی کو قبول نہ کریں گے ۔ (صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث کا حاصل اور مفاد یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری مرض میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب مبارک میں یہ داعیہ پیدا ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے جس کام کے لئے مجھے مبعوث فرمایا ہے اور جو کام مجھ سے لیتا رہا ہے ، اپنے بعد اس کی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے (جس کا عنوان خلافت نبوت سے) ابو بکر کو نامزد کر دیا جائے اور اس بارے میں وصیت لکھا دی جائے ، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا کہ اپنے والد ابو بکر اور اپنے بھائی عبدالرحمٰن کو میرے پاس بلا دو مجھے اندیشہ ہے کہ کوئی دوسرا تمنا کرنے لگے اور کوئی تیسرا کہنے والا کہنے لگے کہ میں اس کا زیادہ مستحق ہوں اور اس خدمت اور ذمہ داری کو میں بہتر طریقہ سے انجام دے سکتا ہوں اور اس سے اختلاف پیدا ہونے کا خطرہ ہے ، اس خطرہ سے امت کی حفاظت کے لئے میں چاہتا ہوں کہ ابو بکر کے بارے میں وصیت نامہ لکھا دوں ، لیکن پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ضرورت نہیں سمجھی ، آپ کو اطمینان ہو گیا کہ ایسا ہی ہو گا اللہ تعالیٰ کی توفیق سے خود مومنین یہی فیصلہ کریں گے ، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ہی حضرت صدیقہؓ سے فرمایا دیا کہ “يابى الله والمؤمنون الا ابا بكر” (اللہ تعالیٰ اور مومنین ابو بکرؓ کے سوا کسی کو قبول نہیں کریں گے) .... صحیح بخاری کی ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ حضور کے مرض وفات کے پہلے دن کا ہے ، (خلافت نبوت کی حقیقت کیا ہے ؟ اس بارے میں ان شاء اللہ آگے درج ہونے والی ایک حدیث کی تشریح میں عرض کیا جائے گا ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔