HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

4. کتاب الطہارت

معارف الحدیث

408

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : « كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَى الْخَلَاءَ ، أَتَيْتُهُ بِمَاءٍ فِي تَوْرٍ أَوْ رَكْوَةٍ فَاسْتَنْجَى ثُمَّ مَسَحَ يَدَهُ عَلَى الْأَرْضِ ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِإِنَاءٍ آخَرَ فَتَوَضَّأَ » (رواه ابوداؤد)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب استنجے کو جاتے تھے تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پانی لا کے دیتا تھا ، پانی کے برتن تور میں (جو کانسی یا پتھر سے بنا ہوا ایک برتن ہوتا تھا) یا کوہ میں (یعنی چمڑے کے چھوٹے مشکیزے میں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے طہارت کرتے تھے ، پھر اپنے ہاتھ کو زمین کی مٹی پر ملتے تھے ، پھر دوسرا برتن پانی کا لاتا تھا تو اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرتے تھے ۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پتھر وغیرہ سے استنجا کرنے کے بعد پانی سے بھی طہارت فرماتے تھے ، پھر اس کے بعد ہاتھ کو زمین پر مل کر دھوتے تھے ، اس کے بعد وضو بھی فرماتے تھے ..... حدیث کے راوی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے استنجے اور وضو کے لئے پانی لا کر دینے کی سعادت عموماً مجھے حاصل ہوتی تھی ..... صحیحین کی ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس خدمت میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بھی خاص حصہ تھا ۔
جیسا کہ اس حدیث سے معلوم ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارکہ یہی تھی کہ قضائے حاجت اور استنجے سے فارغ ہر کر وضو بھی فرماتے تھے لیکن کبھی کبھی یہ ظاہر کرنے کے لئے کہ یہ وضو کرنا صرف اولیٰ و افضل ہے فرض یا واجب نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو ترک بھی کیا ۔ چنانچہ سنن ابی داؤد اور سنن ابن ماجہ میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیشاب سے فارغ ہوئے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ وضو کے لئے پانی لے کر کھڑے ہو گئے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ؑ نے فرمایا کہ “ عمر یہ کیا ہے ، کس کے لئے پانی لئے کھڑے ہو ؟ ” حضرت عمرؓ نے عرض کیا ، آپ کے وضو کے لئے پانی لایا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس کے لئے مامور نہیں ہوں کہ پیشاب کروں تو ضرور ہی وضو کروں اور اگر میں پابندی اور مداومت کروں تو امت کے لیے ایک قانون اور دستور بن جائے گا ۔
اس حدیث سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسئلہ کی صحیح نوعت اپنے عمل سے واضح کرنے کے لئے اور امت کو غلط فہمی اور مشقت سے بچانے کے لئے کبھی کبھی اولیٰ اور افضل کو ترک بھی فرما دیتے تھے ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔