HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

6. کتاب الزکوٰۃ

معارف الحدیث

844

عَنْ ابْنِ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ عَلَى الصَّدَقَةِ ، فَقَالَ لِأَبِي رَافِعٍ : اصْحَبْنِي كَيْمَا تُصِيبَ مِنْهَا ، فَقَالَ : لَا ، حَتَّى آتِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْأَلَهُ ، فَانْطَلَقَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَسَأَلَهُ فَقَالَ : « إِنَّ الصَّدَقَةَ لَا تَحِلُّ لَنَا ، وَإِنَّ مَوَالِيَ القَوْمِ مِنْ أَنْفُسِهِمْ » (رواه الترمذى وابوداؤد والنسائى)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی مخزوم کے ایک آدمی کو زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے مقرر فرمایا ۔ اس مخزومی نے ابورافع سے کہا : تم بھی میرے ساتھ چلو تاکہ تمہیں بھی (حق المحنت کے طور پر) اس میں سے کچھ مل جائے جس طرح مجھے ملے گا ، ابو رافع نے ان سے کہا کہ : جب تک کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت نہ کر لوں تمہارے ساتھ نہیں چل سکتا ، اس کے بعد ابو رافع انہوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہمارے گھر اور ہمارے خاندان کے لیے زکوٰۃ میں سے کچھ لینا جائز نہیں ہے ، اور کسی گھرانے کے غلام بھی ان ہی میں سے ہیں ۔ (اس لیے ہماری طرح تمہارے لیے بھی یہ جائز نہیں ہے) ۔

تشریح
اس حدیث سے ایک بات تو یہ معلوم ہوئی کہ جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خاندان کے لیے زکوٰۃ حلال نہیں ہے ، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان والوں کے غلاموں کے لیے بھی حلال نہیں ہے ۔ حتیٰ کہ آزاد ہونے کے بعد بھی وہ زکوٰۃ فنڈ سے کچھ نہیں لے سکتے .... دوسری بات اس حدیث سے یہ معلوم ہوئی کہ زکوٰۃ کی تحصیل وصول کی اجرت اور حق المحنت کے طور پر اسی زکوٰۃ میں سے ہر عامل کو دیا جا سکتا ہے (حتیٰ کہ عامل اگر اپنے گھر کا دولت مند ہو اور خود اس پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہو ، تب بھی اس کو بطور اجرت زکوٰۃ سے دیا جاتا ہے) لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان والوں اور ان کے غلاموں کے لیے اس کی گنجائش نہیں ہے .... ایک تیسری بات اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہو گئی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور اسلامی قانون نے غلاموں کو اس زمانہ میں جب دنیا میں ان کی کوئی بھی حیثیت نہیں تھی کتنا بلند درجہ دیا تھا ، اور قانونی مالکوں کی خاندانی خصوصیات تک میں ان کو کس حد تک شریک کر دیا تھا ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔