HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1228

۱۲۲۸ : حَدَّثَنَا فَہْدٌ قَالَ : ثَنَا مُوْسَی بْنُ دَاوٗدَ، قَالَ : ثَنَا عَبْدُ الْعَزِیْزِ بْنُ أَبِیْ سَلَمَۃَ، عَنْ حُمَیْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ : (صَلّٰی بِنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ بَیْتِہِ، الْمَغْرِبَ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ، مُتَوَشِّحًا بِہٖ فَقَرَأَ وَالْمُرْسَلَاتِ مَا صَلّٰی بَعْدَہَا صَلَاۃً، حَتّٰی قُبِضَ) .فَزَعَمَ قَوْمٌ أَنَّہُمْ یَأْخُذُوْنَ بِھٰذِہِ الْآثَارِ، وَیُقَلِّدُوْنَہَا .وَخَالَفَہُمْ آخَرُوْنَ فِیْ قَوْلِہِمْ، فَقَالُوْا : لَا یَنْبَغِیْ أَنْ یُقْرَأَ فِی الْمَغْرِبِ إِلَّا بِقِصَارِ الْمُفَصَّلِ .وَقَالُوْا قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ یُرِیْدُ بِقَوْلِہٖ قَرَأَ (بِالطُّوْرِ) قَرَأَ بِبَعْضِہَا وَذٰلِکَ جَازَ فِی اللُّغَۃِ یُقَالُ : ھٰذَا فُلَانٌ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ اِذَا کَانَ یَقْرَأُ شَیْئًا مِنْہُ وَیُحْتَمَلُ قَرَأَ (بِالطُّوْرِ) قَرَأَ بِکُلِّہَا .فَنَظَرْنَا فِیْ ذٰلِکَ ہَلْ رُوِیَ فِیْہِ شَیْئٌ یَدُلُّ عَلٰی أَحَدِ التَّأْوِیْلَیْنِ؟
١٢٢٨: حضرت انس (رض) نے ام الفضل بنت الحارث سے روایت کی ہے وہ کہتی ہیں ہمیں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے گھر میں نماز مغرب پڑھائی جبکہ آپ ایک کپڑے میں لپٹے ہوئے تھے اور آپ نے اس میں سورة مرسلات کی تلاوت فرمائی آپ نے اس طرح جماعت کے ساتھ کوئی نماز ادا نہیں فرمائی یہاں تک کہ آپ کی وفات ہوگئی۔ ایک جماعت نے ان روایات کو اپنایا اور اختیار کیا جبکہ دوسروں نے کہا کہ نماز مغرب میں قصار مفصل پڑھیں ‘ اس لیے کہ یہ کہنا درست ہے کہ آپ نے طور پڑھی یعنی اس کا بعض حصہ پڑھا اور یہ اطلاق لغت میں درست ہے جیسے محاورے میں کہتے ہیں فلاں قرآن پڑھتا ہے جبکہ وہ اس میں سے کچھ پڑھتا ہو اور یہ بھی احتمال ہے کہ پوری سورت مراد ہو ہم نے غور کیا کہ کیا کوئی روایت ایسی موجود ہے جو اس پر دلالت کرتی ہو چنانچہ یہ روایت مل گئی۔
تخریج : ترمذی فی الصلاۃ باب ١١٣‘ نمبر ٣٠٨‘ نسائی فی الافتتاح باب ٦٤۔
اللغات : متوشحًا چادر کے دونوں کناروں کو دائیں ہاتھ کے نیچے سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈال کر پھر دونوں کناروں کو سینے پر باندھنا۔
حاصل روایات : ان روایات و آثار سے معلوم ہوتا ہے کہ مغرب کی نماز میں سورة طور ‘ مرسلات ‘ اعراف ‘ یٓسین جیسی سورتیں پڑھی جائیں ان کو پڑھنا افضل ہے کچھ علماء نے ان آثار سے استدلال کر کے ان کی پیروی کی جیسا کہ امام شافعی و دیگر علماء کا مؤقف ہے۔
مؤقف فریق دوم :
نماز مغرب میں قصار مفصل کو پڑھا جائے گا اس کو احناف و حنابلہ نے اختیار کیا ہے۔
مستدل روایات کے پیش کرنے سے پہلے سابقہ روایات کے جواب ذکر کرتے ہیں۔
روایت جبیر بن مطعم (رض) کا جواب : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طور پڑھی اس میں دو احتمال ہیں۔
نمبر ١: پوری سورة طور پڑھی تو مدعا ثابت ہے اور اسی کو سامنے رکھ کر فریق اوّل نے استدلال کیا۔
نمبر ٢: سورة طور کا بعض حصہ تلاوت فرمایا اور کل بول کر جز مراد لینے کی بات تو کلام عرب میں شائع وذائع ہے۔
ان دونوں احتمالوں میں تعیین کے لیے روایات و آثار کو چھاننے سے یہ روایت نکل آئی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔