HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1595

۱۵۹۵ : حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ : ثَنَا الْفِرْیَابِیُّ، قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیْلٍ‘ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِیَّۃِ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (: مِفْتَاحُ الصَّلَاۃِ الطُّہُوْرُ، وَإِحْرَامُہَا التَّکْبِیْرُ، وَإِحْلَالُہَا التَّسْلِیْمُ) .فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی أَنَّ الرَّجُلَ اِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِہٖ بِغَیْرِ تَسْلِیْمٍ فَصَلَاتُہٗ بَاطِلَۃٌ ؛ لِأَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : (تَحْلِیْلُہَا التَّسْلِیْمُ) فَلَا یَجُوْزُ أَنْ یَخْرُجَ مِنْہَا بِغَیْرِہٖ .خَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ، فَافْتَرَقُوْا عَلٰی قَوْلَیْنِ .فَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ : اِذَا قَعَدَ مِقْدَارَ التَّشَہُّدِ، فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُہٗ، وَإِنْ لَمْ یُسَلِّمْ .وَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ : اِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنْ آخِرِ سَجْدَۃٍ مِنْ صَلَاتِہٖ، فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُہٗ، وَإِنْ لَمْ یَتَشَہَّدْ وَلَمْ یُسَلِّمْ .وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لِلْفَرِیْقَیْنِ جَمِیْعًا عَلٰی أَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلَیْ أَنَّ مَا رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، مِنْ قَوْلِہٖ (تَحْلِیْلُہَا التَّسْلِیْمُ) ، إِنَّمَا رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مِنْ رَأْیِہِ فِیْ مِثْلِ ذٰلِکَ مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّ مَعْنَیْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذٰلِکَ کَانَ عِنْدَہٗ عَلٰی غَیْرِ مَا حَمَلَہُ أَہْلُ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی .فَذَکَرُوْا مَا قَدْ۔
١٥٩٥: محمد بن حنفیہ نے حضرت علی (رض) بن ابی طالب سے نقل کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نماز کی کنجی طہارت ہے اور اس کا تحریمہ تکبیر اور اس کی تحلیل (حلال ہونا ‘ نکلنا) سلام ہے۔ علماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ آدمی جب اپنی نماز سے سلام کے بغیر باہر آجائے تو اس کی نماز باطل ہوجاتی ہے۔ کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام تحلیل صلوۃ قرار دیا۔ پس سلام کے بغیر نماز سے نکلنا جائز نہیں۔ جبکہ دوسری جماعت نے ان سے اختلاف کیا پھر ان کی دو جماعتیں بن گئیں۔ بعض نے تو کہا کہ جب وہ تشہد کی مقدار بیٹھ جائے تو اس کی نماز مکمل ہوجائے گی خواہ وہ سلام نہ پھیرے اور دیگر کا قول یہ ہے کہ جب وہ اپنی نماز کی آخری رکعت کے آخری سجدہ سے سر اٹھائے گا تو اس کی نماز مکمل ہوگئی خواہ وہ سلام و تشہد نہ پڑھے۔ ان دونوں گروہوں نے پہلے قول کے قائلین کے خلاف دلیل دیتے ہوئے کہا کہ روایت ” تحلیلھا التسلم “ یہ حضرت علی (رض) سے مروی ہے اور حضرت علی (رض) اپنا فتویٰ بھی خود اس کی تصدیق کرتا ہے۔ اب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قول کا مطلب یہ ہوگا کہ ان کے ہاں اس قول کا وہ معنی نہیں جو پہلے قول والوں نے اختیار کیا ہے۔ پس انھوں نے یہ روایت نقل کی ہے۔
تخریج : ابو داؤد فی الصلاۃ باب ٧٣‘ نمبر ٦١٨‘ ترمذی فی الطہارۃ اب ٣‘ نمبر ٣‘ ابن ماجہ فی الطہارۃ باب ٣٢‘ نمبر ٢٧٥‘ دارمی فی الوضوء باب ٢٢‘ مسند احمد ١؍١٢٣‘ ٢٩١۔
حاصل روایات : جب نماز کا تحریمہ تکبی رہے اور نماز سے فراغت سلام سے ہے تو سلام کے بغیر جو نماز سے فارغ ہوگا س کی نماز باطل ہوجائے گی کیونکہ زبان نبوت نے سلام کو تحلیل قرار دیا پس اس کے بغیر نکلنا جائز نہ ہوا۔
فریق ثانی : اس میں امام عطاء بن ابی رباح (رح) اور امام ابوحنیفہ (رح) سب ہی مراد ہیں کیونکہ لفظ سلام کی عدم فرضیت میں سب برابر ہیں احناف کا قول یہ ہے کہ تشہد کے بعد نماز مکمل ہوگئی۔ فمنہم اذا قعد مقدار التشہد سے یہی مراد ہے اور عطائ (رح) کا قول یہ ہے کہ سجدہ سے سر اٹھایا تو نماز مکمل ہوگئی خواہ تشہد پڑھے یا نہ پڑھے۔
فریق ثانی کی طرف سے فریق اوّل کی دلیل کا جواب :
آپ نے حضرت علی (رض) سے تحلیل والی روایت نقل کی ہے روایت بالکل درست ہے اس میں کلام نہیں مگر اس کا جو مطلب آپ نے لیا وہ درست نہیں۔ یہ روایت ملاحظہ فرمائیں۔
خلاصہ الزام : نماز سے فراغت کے لیے السلام کے لفظ کا کیا مقام ہے اس میں تین مذاہب ہیں :
نمبر 1: امام احمد کے ہاں لفظ سلام اور دائیں بائیں دو سلام فرض ہیں۔
نمبر 2: امام شافعی ومالک (رح) کے ہاں نماز سے فراغت کے لیے لفظ سلام تو فرض ہے مگر دونوں میں سے ایک سلام فرض ہے اور قعدہ اخیرہ فرض نہیں۔
نمبر 3: عطاء ابراہیم و ابن مسیب (رح) کے ہاں نہ سلام فرض نہ قعدہ اخیرہ۔
نمبر 4: ابوحنیفہ و سفیان ثوری (رح) کے ہاں قعدہ اخیرہ فرض مگر لفظ سلام واجب ثابت بالسنۃ ہے۔
مؤقف فریق نمبر اول : اس میں امام احمد ‘ مالک و شافعی (رح) سب شامل ہیں کہ لفظ سلام اور دونوں طرف سلام فرض ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔