HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1652

۱۶۵۲ : حَدَّثَنَا أَبُوْ أَیُّوْبَ یَعْنِی ابْنَ خَلَفٍ الطَّبَرَانِیَّ، قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ نُمَیْرٍ، قَالَ : ثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَۃَ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّ وِتْرَہُ کَانَ تِسْعًا .إِلَّا أَنَّ فَہْدًا حَدَّثَنَا قَالَ : ثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِیْعِ قَالَ : ثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ اِبْرَاہِیْمَ قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فِیْمَا أَظُنُّ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَۃَ (أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ تِسْعَ رَکَعَاتٍ) فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّ تِلْکَ التِّسْعَ ہِیَ صَلَاتُہٗ الَّتِیْ کَانَ یُصَلِّیْہَا فِی اللَّیْلِ فَخَالَفَ ھٰذَا مَا قَبْلَہٗ مِنْ حَدِیْثِ الْأَسْوَدِ .وَاحْتَمَلَ أَنْ یَکُوْنَ جَمِیْعُ مَا سَمَّاہُ وِتْرًا ہُوَ جَمِیْعَ صَلَاتِہِ الَّتِیْ فِیْہَا الْوِتْرُ .وَالدَّلِیْلُ عَلٰی ذٰلِکَ مَا فِیْ حَدِیْثِ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ أَنَّہٗ کَانَ یُصَلِّیْ قَبْلَ أَنْ یَضْعُفَ تِسْعًا فَلَمَّا بَلَغَ سِنًّا صَلّٰی سَبْعًا فَوَافَقَ ذٰلِکَ مَا رَوٰی سَعْدُ بْنُ ہِشَامٍ فِیْ حَدِیْثِہٖ مِنَ الثَّمَانِ الَّتِیْ کَانَ یُصَلِّیْہِنَّ أَوَّلًا وَیُوْتِرُ بِوَاحِدَۃٍ فَلَمَّا بَدَّنَ جَعَلَ تِلْکَ الثَّمَانِ سِتًّا، وَأَوْتَرَ بِالسَّابِعَۃِ .فَدَلَّ ھٰذَا عَلٰی أَنَّہٗ سَمَّی جَمِیْعَ صَلَاتِہِ فِی اللَّیْلِ الَّتِیْ کَانَ فِیْہَا الْوِتْرُ وِتْرًا حَتّٰی تَتَّفِقَ ھٰذِہِ الْآثَارُ فَلاَ تَتَضَادُّ غَیْرَ أَنَّا لَمْ نَقِفْ بَعْدُ عَلٰی حَقِیْقَۃِ الْوِتْرِ إِلَّا فِیْ حَدِیْثِ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَیْ عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ خَاصَّۃً .فَنَظَرْنَا ہَلْ فِیْ غَیْرِ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَلَی کَیْفِیَّۃِ الْوِتْرِ أَیْضًا کَیْفَ ہِیَ؟
١٦٥٢: یحییٰ بن جزار نے حضرت عائشہ (رض) سے ‘ انھوں نے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح کی روایت نقل کی ہے۔ اس روایت میں ہے کہ آپ کے وتر نو رکعت تھے البتہ فہد نے ابراہیم سے جو روایت کی وہ اس سے مختلف ہے۔ امام طحاوی فرماتے ہیں کہ میرے خیال میں اسود نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے اس طرح نقل کیا کہ آپ کی نماز رات کو نو رکعت ہوا کرتی تھی۔ تو اس روایت میں اس طرح ہے کہ آپ کی رات والی نماز نو رکعت تھی۔ اس نے اسود والی روایت کی مخالفت کی ہے۔ اس میں یہ احتمال ہے کہ وہ تمام نماز جس کو اس نے وتر سے تعبیر کیا ہے وہ وتر سمیت مکمل نماز تھی اور اس کی دلیل یحییٰ کی روایت میں ہے کہ آپ کی ضعف سے پہلے کی نماز نو رکعت تھی جب آپ کو بڑھاپا آگیا تو آپ نے سات رکعت ادا فرمائیں۔ پس یہ ہشام کی اس روایت کے موافق ہوگئی جس میں آٹھ رکعات کا تذکرہ جن کو پہلے ادا فرماتے اور پھر ایک ملا کر ان کو وتر بنا لیتے۔ پھر جب آپ کا جسم بھاری ہوگیا تو آپ نے ان آٹھ کو چھ میں بدل دیا اور ایک ملا کر سات کو وتر بنا لیا۔ یہ اس طور پر ہے کہ آپ کی تمام نماز جس میں وتر بھی شامل تھے انھوں نے اس کا نام وتر رکھا تاکہ یہ آثار متفق ہو کہ ان میں تضاد جاتا رہے۔ البتہ اتنی بات رہے گی کہ وتر کی حقیقت پر روشنی زرارہ کی روایت کے بغیر نہیں پڑ سکتی۔ پس ہم نے اس میں غور و فکر کیا کہ آیا کوئی روایت ایسی ملتی ہے جس میں وتر کی کیفیت مذکور ہو تو یہ روایات مل گئیں۔
تخریج : نسائی ١؍٢٤٩۔
حاصل روایات : ان روایات سے وتر کی تعداد نو معلوم ہو رہی ہے البتہ فہد کی روایت جو حسن بن ربیع عن ابوالاحوص عن اعمش ہے اس میں بقول طحاوی (رح) ابراہیم عن اسود عن عائشہ (رض) یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو نو رکعات پڑھا کرتے تھے۔ تو اس روایت نے ظاہر کردیا کہ آپ کی رات کے وقت ادا کی جانے والی نماز کی رکعات کل نو تھیں پس یہ اسود کی پہلی روایات سے مختلف ہوئی۔
اس میں ایک احتمال یہ ہے کہ وہ تمام رکعات جو رات کے وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ادا فرماتے ان کو وتر کہہ دیا گیا ان میں نفل و وتر سب شامل تھے (٦ نفل ٣ وتر) اس کی دلیل یحییٰ بن جزار کی روایت ہے آپ پر بڑھاپا آنے سے پہلے نو رکعات ادا فرماتے رہے جب آپ کی عمر بڑھاپے والی آگئی تو آپ سات رکعت ادا فرمانے لگے اب اس طرح یہ روایت سعد بن ہشام کی آٹھ رکعت والی اس روایت کے موافق ہوگئی جس میں مذکور ہے کہ پہلے آپ آٹھ رکعت ادا فرماتے رہتے پھر ایک کو ملاکر وتر بنا لیتے پس جب آپ کا جسم مبارک بوجھل ہوگیا تو آٹھ کو چھ سے بدل لیا اور ساتویں سے وتر بنانے لگے (٤ نفل تین وتر)
نوٹ پس اس سے یہ دلالت مل گئی کہ آپ کی رات والی تمام نماز کو وتر سے تعبیر کردیا یہ تسمیۃ الکل باسم الجزء کی قسم سے ہے ان سات رکعات میں وتر بھی تھے تاکہ ان آثار میں تضاد واقع نہ ہو اور جو بظاہر پیدا ہو رہا ہے وہ ختم ہوجائے۔
کیفیت وتر :
اب تک جس قدر روایات گزر چکیں ان میں حقیقت وتر سے آگاہی نہیں ہوئی البتہ صرف روایت زرارہ بن اوفی عن سعد بن ہشام میں یہ مذکور ہے ہم یہاں اور روایات بھی پیش کرتے ہیں جو کیفیت وتر کی نشاندہی کریں گی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔