HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1723

۱۷۲۳: حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ، قَالَ ثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَ : أَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، قَالَ : سَمِعْتُ عَمَّتِیْ عَمْرَۃَ تُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ اِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ خَفِیْفَتَیْنِ أَقُوْلُ یَقْرَأُ فِیْہِمَا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَفِیْ حَدِیْثِ شُعْبَۃَ ھٰذَا خِلَافُ مَا فِیْ غَیْرِہِ مِنْ أَحَادِیْثِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا الَّتِیْ قَبْلَہُ لِأَنَّہٗ قَالَ : قَالَتْ أَقُوْلُ قَرَأَ فِیْہِمَا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ .فَفِیْ ھٰذَا تَثْبِیْتُ قِرَائَ تِہِ فِیْہِمَا فَذٰلِکَ حُجَّۃٌ عَلٰی مَنْ نَفَی الْقِرَائَ ۃَ مِنْہُمَا، وَیَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ یَقْرَأُ فِیْہِمَا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَغَیْرِہَا فَیُخَفِّفُ الْقِرَائَ ۃَ جِدًّا حَتّٰی تَقُوْلَ عَلٰی التَّعَجُّبِ مِنْ تَخْفِیْفِہِ " ہَلْ قَرَأَ فِیْہِمَا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ؟" .وَقَدْ رُوِیَ عَنْہَا مُنْقَطِعًا مَا فِیْہِ أَنَّہٗ قَدْ کَانَ یَقْرَأُ فِیْہِمَا غَیْرَ فَاتِحَۃِ الْکِتَابِ.
١٧٢٣: عمرہ نے حضرت عائشہ (رض) سے نقل کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب فجر طلوع ہوجاتی تو دو ہلکی پھلکی رکعات پڑھتے جن میں فاتحہ الکتاب پڑھتے۔ امام طحاوی (رح) کہتے ہیں شعبہ کی یہ روایت حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی روایت کے خلاف ہے۔ کیونکہ اس میں یہ کہا کہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا میں کہتی ہوں کہ آپ اس ان دو رکعات میں فاتحہ الکتاب پڑھتے تھے تو اس روایت میں دونوں رکعات میں قراءت کا ثبوت ملتا ہے۔ اس میں اس کے خلاف دلیل ہے جو قراءت کی مطلق نفی کرتے ہیں اور یہ عین ممکن ہے کہ ان میں فاتحہ الکتاب بمع دوسری سورت پڑھتے ہو اور قراءت نہایت ہلکی پھلکی فرماتے ہوں یہاں تک کہ تخفیف پر تعجب کرنے والا کہتا گویا آپ نے قراءت ہی نہیں کی اور آپ سے منقطع روایت میں ثابت ہے کہ آپ ان دونوں میں سورة فاتحہ کے علاوہ بھی پڑھتے تھے۔
تخریج : مسلم فی المسافرین نمبر ٩٣‘ مسند احمد ٦؍٤٠‘ ١٧٢‘ ١٨٦۔
حاصل روایات : ان تمام روایات کا ماحصل یہ ہے کہ کم از کم فاتحہ تو پڑھی جاتی تھی اور ان دو کے ہلکے پھلکے ہونے کی وجہ سے اگر اس طرح کہہ لیا جائے کہ کچھ نہیں پڑھا تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں۔
امام طحاوی (رح) کا قول :
یہ شعبہ والی روایت حضرت عائشہ (رض) کی دیگر روایات کے خلاف ہے اس میں فاتحہ الکتاب کا پڑھنا واضح طور پر ثابت ہے اور دیگر میں موجود نہیں ہے کہ فاتحہ بھی پڑھی یا نہیں۔
: ان روایات میں تو نفی قراءت کی کوئی دلیل نہیں بلکہ فاتحہ الکتاب اور اس کے علاوہ کا پڑھنا مراد ہوسکتا ہے تخفیف قراءت کو مبالغہ بطور تعجب کہہ دیا کہ آیا اس میں فاتحہ بھی پڑھی یا نہیں پڑھی اس کا یہ معنی کس طرح ثابت ہوگیا کہ بالکل قراءت نہیں اور ختم سورت کا انکار بھی نہیں نکلتا۔
مؤقف ثالث : کہ ان دونوں رکعتوں میں فاتحہ اور سورت سمیت قراءت کی جائے گی جیسا کہ مندرجہ ذیل روایات ثابت کرتی ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔