HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1802

۱۸۰۲: حَدَّثَنَا بِذٰلِکَ أَحْمَدُ بْنُ دَاوٗدَ، قَالَ : ثَنَا عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ مُحَمَّدِ ڑالتَّیْمِیُّ وَمُوْسٰی بْنُ إِسْمَاعِیْلَ قَالَا : ثَنَا الرَّبِیْعُ بْنُ بَدْرٍ عَنْ أَبِیْہِ، عَنْ جَدِّہٖ‘ عَنْ أَبِیْ مُوْسَی الْأَشْعَرِیِّ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِذٰلِکَ .فَجَعَلَہُمَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَمَاعَۃً، فَصَارَ حُکْمُہُمَا کَحُکْمِ مَا ہُوَ أَکْثَرُ مِنْہُمَا، لَا حُکْمِ مَا ہُوَ أَقَلُّ مِنْہُمَا .وَرَأَیْنَا اللّٰہَ - عَزَّ وَجَلَّ - فَرَضَ لِلْأَخِ أَوْ لِلْأُخْتِ مِنْ قِبَلِ الْأُمِّ السُّدُسَ وَفَرَضَ لِلْجَمِیْعِ الثُّلُثَ وَکَذٰلِکَ فَرَضَ لِلْاِثْنَیْنِ وَجَعَلَ لِلْأُخْتِ مِنَ الْأَبِ النِّصْفَ وَلِلْاِثْنَیْنِ الثُّلُثَیْنِ، وَکَذٰلِکَ أَجْمَعُوْا أَنَّہٗ یَکُوْنُ الثُّلُثَ وَأَجْمَعُوْا أَنَّ للِاِْبْنَۃِ النِّصْفَ وَلِلْبَنَاتِ الثُّلُثَیْنِ، قَالَ أَکْثَرُہُمْ وَابْنُ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْہِمْ : إِنَّ لِلْاِثْنَتَیْنِ أَیْضًا الثُّلُثَیْنِ .فَکَذٰلِکَ ہُوَ فِی النَّظَرِ، لِأَنَّ الْاِبْنَۃَ لَمَّا کَانَتْ فِیْ مِیْرَاثِہَا مِنْ أَبِیْہَا کَالْأُخْتِ فِیْ مِیْرَاثِہَا مِنْ أَخِیْہَا، کَانَتْ الاِبْنَتَانِ أَیْضًا فِیْ مِیْرَاثِہِمَا مِنْ أَبِیْہِمَا کَالْأُخْتَیْنِ فِیْ مِیْرَاثِہِمَا مِنْ أَخِیْہِمَا .فَکَانَ حُکْمُ لْاِثْنَیْنِ فِیْمَا وَصَفْنَا، حُکْمَ الْجَمَاعَۃِ، لَا حُکْمَ الْوَاحِدِ. فَالنَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ، أَنْ یَکُوْنَا فِیْ مَقَامِہِمَا مَعَ الْاِمَامِ فِی الصَّلَاۃِ مَقَامَ الْجَمَاعَۃِ لَا مَقَامَ الْوَاحِدِ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ مَا رَوٰی جَابِرٌ وَأَنَسٌ، وَفَعَلَہٗ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ .وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ، وَمُحَمَّدٍ، رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .غَیْرَ أَنَّ أَبَا یُوْسُفَ قَالَ : الْاِمَامُ بِالْخِیَارِ، إِنْ شَائَ فَعَلَ کَمَا رَوٰی ابْنُ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، وَإِنْ شَائَ فَعَلَ کَمَا رَوٰی أَنَسٌ وَجَابِرٌ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا .وَقَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ، وَمُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ رَحِمَہُمَا اللّٰہُ فِیْ ھٰذَا، أَحَبُّ إِلَیْنَا۔
١٨٠٢ : ربیع بن بدر نے اپنے والد و دادا سے انھوں نے موسیٰ اشعری (رض) اور انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کو اسی طرح روایت کیا ہے۔ تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو کو جماعت قرار دیا۔ پس ان کا حکم بھی دو سے زیادہ کا ہوا ان کا نہیں جو ان سے کم ہیں۔ ہم نے غور کیا کہ وراثت میں ماں کی طرف سے بھائی یا بہن کا چھٹا حصہ مقرر کیا ہے اور دو سے زائد ہوں یا دو ہوں ان کو ثلث 1/3 مقرر فرمایا۔ اسی طرح دو کے لیے بھی یہی مقرر کیا۔ باپ کی طرف سے بہن کے لیے آدھا اور دو بہنوں کے لیے دو ثلث مقرر فرمایا۔ اسی طرح اس پر سب کا اتفاق ہے کہ تین کے لیے بھی اتنا ہی ہے اور اس پر بھی اتفاق ہے کہ ایک بیٹی کے لیے آدھا اور زیادہ بیٹیوں کے لیے دو تہائی ہے۔ اکثر صحابہ کرام اور ابن مسعود (رض) کے ہاں یہ ہے کہ دو بیٹیوں کے لیے بھی دو تہائی ہے۔ غور و فکر کا تقاضا بھی یہی ہے۔ کیونکہ بیٹی وراثت میں اپنے والد کے لیے بہن کی طرح ہے جو اپنے بھائی کے لیے ہو۔ چنانچہ باپ کی وراثت میں دو بیٹیوں کو وہی کچھ ملے گا جو دو بہنوں کو اپنے بھائی کی طرف سے ملتا ہے۔ ہمارے اس بیان میں دو کا حکم ایک جماعت والا ہے ایک شخص والا نہیں۔ پس نظر کا تقاضا یہ ہے کہ امام کے ساتھ دو مقتدی جماعت کی طرح کھڑیھ ہوں ایک کی جگہ پر کھڑے نہ ہوں۔ اس سے حضرت جابر ‘ انس اور حضرت عمر (رض) کا عمل ثابت ہوگا اور یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف اور محمد (رح) کا یہی قول ہے۔ البتہ امام ابو یوسف (رح) نے فرمایا کہ امام اختیار ہے کہ وہ اگر چاہے تو ابن مسعود (رض) کی طرح بھی کرسکتا ہے اور اگر چاہے تو حضرت جابر و انس (رض) کے روایت کردہ فعل پر عمل کرے۔ ہمارے ہاں اس سلسلہ میں امام ابوحنیفہ ‘ محمد (رح) کا قول زیادہ قابل ترجیح ہے۔
تخریج : بخاری فی الاذان ۔ ابن ماجہ فی الاقامۃ باب ٢٤ ‘ ح ٩٧٢
تو اب ان کا حکم بھی جماعت والا ہونا چاہیے نہ کر واحد و فرد والا۔ پس دو کو جماعت قرار دے کر پیچھے کھڑا کرنا مسنون ہوگا۔
نمبر ": ہم غور کرتے ہیں کہ قرآن مجید نے میراث کے معامالات میں ہر دو کو تین کے برابر قرار دیا مثلاً اخیافی بھائیوں اور بہنوں میں سے ہر ایک کا سدس مقرر فرمایا مگر دو ہوں تو ثلث مقرر فرمایا اگر دو سے زائد ہوں تب بھی ان کا حصہ دو ثلث سے نہ بڑھے گا اور ایک لڑکی کا نصف ہے اور اگر دو لڑکیاں ہوں تو ان کو دو ثلث ملیں گے اور دو سے زائد ہوجائیں تب بھی ان کا حصہ دو ثلث سے زائد نہ ہوگا اور یہی حکم علاتی بھائیوں اور حقیقی اور علاتی بہنوں کا ہے تو اس سے یہ ظاہر ہوگیا کہ باب الامامت میں بھی دو پر تین کا حکم لگے گا اور دو کو پیچھے کھڑا کیا جائے گا امام ابوحنیفہ (رح) اور محمد بن حسن کا یہی قول ہے۔
نوٹ :(اس باب میں مذاہب کی طرف اشارہ نہیں ہے خصوصاً فریق ثانی البتہ دلائل کو خوب پیش کیا اور نظر کو دو نظری دلیلوں سے نوازا امام طحاوی غیر قیاسی مسائل کو بھی ذوق سے قیاسی بنا لیتے ہیں) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔