HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1835

۱۸۳۵: فَإِذَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَدْ حَدَّثَنَا، قَالَ : ثَنَا الْوَہْبِیُّ، قَالَ : ثَنَا الْمَاجِشُوْنُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعِیْدِ ابْنِ أَبِیْ رَافِعٍ، قَالَ : أَرْسَلَنِیْ مُحْرِزُ بْنُ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ إِلَی ابْنِ عُمَرَ أَسْأَلُہُ اِذَا صَلَّی الرَّجُلُ الظُّہْرَ فِیْ بَیْتِہِ ثُمَّ جَائَ إِلَی الْمَسْجِدِ، وَالنَّاسُ یُصَلُّوْنَ فَصَلّٰی مَعَہُمْ، أَیَّتَہمَا صَلَاتُہُ؟ .فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا : صَلَاتُہُ الْأُوْلٰی .فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَدْ رَأَیٰ أَنَّ الثَّانِیَۃَ تَکُوْنُ تَطَوُّعًا فَدَلَّ ذٰلِکَ عَلٰی أَنَّ تَرْکَہٗ لِلصَّلَاۃِ فِیْ حَدِیْثِ سُلَیْمَانَ إِنَّمَا کَانَ لِأَنَّہَا صَلَاۃٌ لَا یَجُوْزُ أَنْ یُتَطَوَّعَ بَعْدَہَا فَإِنْ کَانَتْ فِیْ حَدِیْثِ أَبِیْ بَکْرَۃَ وَجَابِرٍ اللَّذَیْنِ ذَکَرْنَا کَانَ أَوْلَی الْحُکْمِ مَا وَصَفْنَا أَنَّ مَنْ صَلَّی فَرِیْضَۃً جَازَ أَنْ یُعِیْدَہَا فَتَکُوْنَ فَرِیْضَۃً فَلِذٰلِکَ صَلَّاہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّتَیْنِ بِالطَّائِفَتَیْنِ، وَذٰلِکَ ہُوَ جَائِزٌ لَوْ بَقِیَ الْحُکْمُ عَلٰی ذٰلِکَ .فَأَمَّا اِذَا نُسِخَ فَنَہَیْ أَنْ تُصَلّٰی فَرِیْضَۃٌ مَرَّتَیْنِ فَقَدْ ارْتَفَعَ ذٰلِکَ الْمَعْنَی الَّذِیْ لَہٗ صَلّٰی بِکُلِّ طَائِفَۃٍ رَکْعَتَیْنِ وَبَطَلَ الْعَمَلُ بِہٖ .فَلاَ حُجَّۃَ لَہُمْ فِیْ حَدِیْثِ أَبِیْ بَکْرَۃَ، وَجَابِرٍ لِاحْتِمَالِہِمَا مَا ذَکَرْنَا .
١٨٣٥: عثمان بن سعید بن ابی رافع کہتے ہیں کہ مجھے محرز بن ابی ہریرہ (رض) نے ابن عمر (رض) کی خدمت میں بھیجا کہ (میں ان سے یہ مسئلہ دریافت کروں) جب آدمی ظہر اپنے گھر میں ادا کرے پھر مسجد میں آئے اور لوگ ابھی نماز میں مصروف ہوں اور وہ ان کے ساتھ مل کر بھی نماز پڑھے تو اس کے فرض کون سے شمار ہوں گے ؟ حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا فرض پہلی نماز والے ہوں گے۔ اس روایت میں یہ ہے کہ ابن عمر (رض) نے یہ خیال فرمایا کہ دوسری نماز نفل ہوگی۔ پس اس سے یہ دلالت مل گئی کہ ان کا نماز چھوڑنا جس کا تذکرہ سلیمان (رض) کی روایت میں آیا ہے۔ وہ اس بناء پر تھا کہ وہ ایسی نماز تھی کہ جس کے بعد نفل ادا نہیں ہوسکتے۔ پس اگر ابوبکرہ اور جابر (رض) والی روایات جن کا ہم نے تذکرہ کیا ان میں پہلا معنی مراد لیا جائے جو ہم نے بیان کیا کہ ” جو شخص فرض نماز ادا کرلے اس کو اسے دوبارہ پڑھنا درست ہے “۔ پس اس صورت میں یہ فرض قرار پائیں گے۔ اسی وجہ سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو مرتبہ دو جماعتوں کو نماز پڑھائی اور یہ جائز بشرطیکہ اس پر حکم باقی ہے اور اگر منسوخ ہوچکا ہو اور فرض کو دو مرتبہ پڑھنا ممنوع قرار دیا گیا ہو تو یہ مفہوم خود ختم ہوگیا جس کی وجہ سے دو گروہوں کو دو دو رکعت پڑھائیں اور اس پر عمل کرنا جائز نہ ہوا۔ پس ان دو احتمالات کی وجہ سے حضرت ابو بکرہ اور جابر (رض) کی روایات سے استدلال کی گنجائش نہ رہی۔
تخریج : ابن ابی شیبہ ٢؍٧٥۔
اس روایت سے یہ بات تو ظاہر ہوگئی کہ ابن عمر (رض) نے اس وقت جس جماعت میں شمولیت نہیں کی وہ ایسی نماز تھی جس کے بعد نفل نماز درست نہیں پس احتمال اول متعین ہوگیا۔
حدیث ابو بکرہ اور جابر (رض) کا جواب نمبر !: ان روایات میں مذکور ہے یہ اس وقت کی بات ہے جبکہ فرض دو مرتبہ پڑھنے کی اجازت بھی اسی وجہ سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک گروہ کو دو رکعت پڑھائیں اور دوسرے گروہ کو بھی دو رکعت پڑھائیں اور یہ حکم پہلے تھا جب یہ حکم منسوخ ہوا تو اس روایت پر عمل بھی درست نہ رہا۔
ایک فرض کے دن میں دو مرتبہ پڑھنے کے نسخ کی دلیل یہ روایت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔