HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1838

۱۸۳۸: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِیْمِ، قَالَ : ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ أَبِیْ مَرْیَمَ، قَالَ : أَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوْبَ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ یَزِیْدُ بْنُ الْہَادِ قَالَ : حَدَّثَنِیْ شُرَحْبِیْلُ بْنُ سَعْدٍ أَبُوْ سَعْدٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، (عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ صَلَاۃِ الْخَوْفِ قَالَ : قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَطَائِفَۃٌ مِنْ خَلْفِہِ مِنْ وَرَائِ الطَّائِفَۃِ الَّتِیْ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قُعُوْدٌ وُجُوْہُہُمْ کُلُّہُمْ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَکَبَّرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَکَبَّرَتِ الطَّائِفَتَانِ وَرَکَعَ وَرَکَعَتِ الطَّائِفَۃُ الَّتِیْ خَلْفَہُ وَالْآخَرُوْنَ قُعُوْدٌ ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدُوْا أَیْضًا، وَالْآخَرُوْنَ قُعُوْدٌ ثُمَّ قَامَ وَقَامُوْا فَنَکَصُوْا خَلْفَہُ حَتَّی کَانُوْا مَکَانَ أَصْحَابِہِمْ وَأَتَتِ الطَّائِفَۃُ الْأُخْرٰی فَصَلّٰی بِہِمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَکْعَۃً وَسَجْدَتَیْنِ وَالْآخَرُوْنَ قُعُوْدٌ، ثُمَّ سَلَّمَ فَقَامَتِ الطَّائِفَتَانِ کِلْتَاہُمَا فَصَلَّوْا لِأَنْفُسِہِمْ رَکْعَۃً وَسَجْدَتَیْنِ، رَکْعَۃً وَسَجْدَتَیْنِ) .فَھٰذَا الْحَدِیْثُ - عِنْدَنَا - مِنَ الْمُحَالِ الَّذِیْ لَا یَجُوْزُ کَوْنُہُ ؛ لِأَنَّ فِیْہِ أَنَّہُمْ دَخَلُوْا فِی الصَّلَاۃِ، وَہُمْ قُعُوْدٌ .وَقَدْ أَجْمَعَ الْمُسْلِمُوْنَ أَنَّ رَجُلًا لَوْ افْتَتَحَ الصَّلَاۃَ قَاعِدًا ثُمَّ قَامَ فَأَتَمَّہَا قَائِمًا، وَلَا عُذْرَ لَہٗ فِیْ شَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ، أَنَّ صَلَاتَہُ بَاطِلَۃٌ، فَکَانَ الدُّخُوْلُ لَا یَجُوْزُ إِلَّا عَلٰی مَا یَکُوْنُ عَلَیْہِ الرُّکُوْعُ وَالسُّجُوْدُ، فَاسْتَحَالَ أَنْ یَکُوْنَ الَّذِیْنَ کَانُوْا خَلْفَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الصَّفِّ الثَّانِیْ، دَخَلُوْا فِی الصَّلَاۃِ، وَہُمْ قُعُوْدٌ .فَثَبَتَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ مَا رَوَیْنَاہُ عَنْہُ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ غَیْرِ ھٰذَا الْحَدِیْثِ .وَذَہَبَ آخَرُوْنَ فِیْ صَلَاۃِ الْخَوْفِ إِلٰی مَا
١٨٣٨: شرحبیل بن سعد ابو سعد نے حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نماز خوف کے سلسلہ میں نقل کیا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ایک جماعت آپ کے پیچھے کھڑے ہوئے اور ایک گروہ اس گروہ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا جو آپ کے پیچھے تھا مگر ان کے چہرے آپ کی طرف تھے پس جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تکبیر کہی اور دونوں گروہوں نے تکبیر کہی آپ نے رکوع کیا اور اس جماعت کے بھی رکوع کیا جو آپ کے پیچھے تھی اور دوسری جماعت نے آپ کے پیچھے بیٹھے تھے پھر آپ نے سجدہ کیا اور انھوں نے بھی سجدہ کیا اور دوسرے بیٹھے رہے پھر آپ نے قیام کیا اور انھوں نے بھی قیام کیا اور پیچھے کی طرف ہٹ گئے اور بیٹھنے والوں کی جگہ پہنچ گئے دوسرا گروہ آیا اور ان کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو سجدوں سمیت مکمل رکعت پڑھائی اور دوسرے بیٹھے تھے پھر آپ نے سلام پھیرا پھر دونوں جماعتیں کھڑی ہوئیں اور اپنی ایک ایک رکعت دو سجدوں سمیت ادا کی۔ اس روایت سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو نماز قصر کے نزول سے پہلے ان کو چار رکعت نماز پڑھائی۔ قصر کا حکم اس کے بعد نازل ہوا۔ پس اس وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر چار رکعت ہی فرض تھیں اور آپ کے مقتدیوں کی فرض نماز بھی اسی طرح تھی۔ اس لیے کہ اس وقت تک ان کے حق میں سفر و حضر کا حکم برابر تھا۔ جب ایسی صورت تھی تو دونوں گروہوں نے دو دو رکعات پوری کیں۔ جیسا کہ اگر مقیم ہوتے تو دو دو رکعت کو پورا کرنا لازم آتا۔ اگر کوئی شخص یہ اعتراض کرے کہ یہ حدیث دلالت کر رہی ہے کہ دو رکعت ادا کرنے کے بعد آپ نماز سے باہر ہے ‘ کیونکہ حدیث پہلے گروہ کے ساتھ دو رکعت پر سلام پھیرنا مذکور ہے۔ اس کے جواب میں ہم عرض کریں گے کہ یہ مذکورہ سلام تشہد والا ہو جس سے نماز سے نکلنے کا ارادہ نہیں ہوتا اور یہ بھی احتمال ہے کہ اس سلام سے اس جماعت کو نماز سے لوٹنے کا مقام بتانا ہو اور اس زمانے میں گفتگو جائز تھی اس سے نماز قطع نہ ہوتی تھی۔ جیسا کہ حضرت ابن مسعود ‘ ابوسعید خدری اور زید بن ارقم (رض) سے مروی ہے۔ ہم نے کسی دوسرے موقع پر اس کتاب میں ان روایات کو ذکر کیا ہے جہاں حدیث ذوالیدین (رض) کی وجوہ ذکر کی گئی ہیں۔ حضرت جابر (رض) نے نماز خوف کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس طریقہ کے علاوہ طریق سے بھی نقل کیا ہے۔ ملاحظہ ہو۔
تخریج : المستدرک ١؍٤٨٦‘ ١٢٤٦۔
تنقید بروایت جابر (رض) :
اس روایت میں یہ ہے کہ وہ نماز میں بیٹھنے کی حالت میں داخل ہوئے تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ہے کہ جس آدمی نے بالعذر بیٹھ کر نماز شروع کی پھر وہ کھڑا ہوگیا اور نماز کو مکمل کیا تو اس کی نماز باطل ہے کیونکہ اس نے بلاعذر قیام کو ترک کیا اس کا نماز میں داخلہ ہی درست نہیں کہ جس پر رکوع و سجود کا دارومدار ہے پس یہ بات ناممکن ہے آپ کے پیچھے دوسری صرف میں بیٹھ کر وہ نماز میں داخل ہوئے پس جب یہ روایت قابل استدلال نہ ہوئی تو جابر (رض) کی وہ روایت جو دوسری روایات کے مطابق ہے وہی محل استدلال رہی۔
فریق خامس کا مؤقف اور مستدل :
یہ ابن ابی لیلیٰ اور مجاہد (رح) کا مؤقف ہے امام کے ساتھ دونوں فریق اسلحہ سمیت صف بستہ ہوں جب امام سجدہ کرے تو صف اول سجدہ کرے پھر دونوں سجدوں سے جب فارغ ہوں تو دوسرا گروہ سجدہ کرے پھر تو یہ گروہ پیچھے ہٹ جائے اور دوسرا گروہ ان کی جگہ آئے اور امام جب سجدہ کرے تو یہ اس کے ساتھ سجدے کریں جب یہ سجدہ کر چکیں تو دوسرا گروہ ان کے بعد خود سجدہ کرے اور سلام دونوں امام کے ساتھ پھیریں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔