HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1881

۱۸۸۱: مَا حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ شُعَیْبٍ قَالَ : ثَنَا الْخَصِیْبُ، قَالَ : ثَنَا ہَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَۃَ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ : زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ عَلٰی عَہْدِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فَقَالَ : مَا أَدْرِیْ أَیَّ أَرْضٍ یَعْنِیْ مَا کَانَ بِہٖ مِنَ التَّفَرُّسِ ھٰکَذَا ذَکَرَ الْخَصِیْبُ أَوْ زُلْزِلَتَ الْأَرْضُ .فَقِیْلَ لَہٗ : زُلْزِلَتَ الْأَرْضُ فَخَرَجَ فَصَلّٰی بِالنَّاسِ فَکَبَّرَ أَرْبَعًا، ثُمَّ قَرَأَ فَأَطَالَ الْقِرَائَ ۃَ، وَکَبَّرَ فَرَکَعَ، ثُمَّ قَالَ : " سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ " ثُمَّ کَبَّرَ أَرْبَعًا، فَکَبَّرَ فَأَطَالَ الْقِرَائَ ۃَ، ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ، ثُمَّ قَالَ : " سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ " ثُمَّ کَبَّرَ أَرْبَعًا، فَقَرَأَ فَأَطَالَ الْقِرَائَ ۃَ، ثُمَّ کَبَّرَ، فَرَکَعَ، ثُمَّ سَجَدَ، ثُمَّ قَامَ فَفَعَلَ مِثْلَ ذٰلِکَ .فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ : ھٰکَذَا صَلَاۃُ الْآیَاتِ، وَقَرَأَ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی بِسُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ، وَفِی الْأُخْرٰی سُوْرَۃَ آلِ عِمْرَانَ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ وَقَالُوْا : بَلْ یُطِیْلُ الصَّلَاۃَ کَذٰلِکَ أَبَدًا، یَرْکَعُ وَیَسْجُدُ، لَا تَوْقِیْتَ فِیْ شَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ حَتّٰی تَنْجَلِیَ الشَّمْسُ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ۔
١٨٨١: عبداللہ بن الحارث کہتے ہیں کہ ابن عباس (رض) کے زمانہ میں زلزلہ آیا تو کہنے لگے مجھے معلوم نہیں کہ زمین میں زلزلہ کیوں ہے ان سے بتایا گیا کہ زمین میں زلزلہ آیا ہے تو آپ باہر نکلے اور لوگوں کو نماز پڑھائی اور چار مرتبہ تکبیر کہی پھر قراءت کی اور قراءت خوب طویل فرمائی اور تکبیر کہہ کر رکوع کیا پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہا پھر چار تکبیرات کہیں پھر تکبیر کہہ کر طویل قراءت کی پھر تکبیر کہہ کر رکوع کیا پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہا پھر چار تکبیرات کہیں اور طویل قراءت کی پھر تکبیر کہہ کر رکوع پھر سجدہ کیا پھر قیام کر کے دوسری رکعت اسی طرح ادا فرمائی پھر جب سلام پھیرا تو فرمایا حوادث کی نماز اسی طرح ہے پہلی رکعت میں سورة بقرہ کی تلاوت فرمائی اور دوسری رکعت میں سورة آل عمران کی تلاوت کی۔ اور دوسرے علماء نے ان سے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نماز کی طوالت تو سورج گرہن سے چھٹ جانے تک ہے۔ پھر رکوع اور سجدے کرلے ان میں کوئی چیز مقرر نہیں ہے۔ ان کا استدلال اس روایت سے ہے۔
حاصل روایات : یہ آخری اثر ابن عباس (رض) ہے اور پہلی تین روایات ہیں ان سے ثابت ہوتا ہے کہ ہر رکعت میں تین رکوع اور دو سجدے اور طویل قراءت ہے۔
مؤقف فریق رابع : رکوع و سجدات کی کوئی پابندی نہیں البتہ طویل نماز پڑھی جائے کہ سورج صاف ہوجائے۔ جیسا ابن عباس (رض) کی اس روایت سے ثبوت ملتا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔