HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1907

۱۹۰۷: وَقَدْ حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ دَاوٗدَ، قَالَ : ثَنَا الْوُحَاظِیُّ، قَالَ : ثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ یَحْیَی الْکَلْبِیُّ، قَالَ ثَنَا الزُّہْرِیُّ، قَالَ : کَانَ کَثِیْرُ بْنُ الْعَبَّاسِ، یُحَدِّثُ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کَانَ یُحَدِّثُ، عَنْ صَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ بِمِثْلِ مَا حَدَّثَ بِہٖ عُرْوَۃُ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا، قَالَ الزُّہْرِیُّ : فَقُلْتُ لِعُرْوَۃِ : فَإِنَّ أَخَاک یَوْمَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ بِالْمَدِیْنَۃِ لَمْ یَزِدْ عَلٰی رَکْعَتَیْنِ مِثْلِ صَلَاۃِ الصُّبْحِ، فَقَالَ : أَجَلْ إِنَّہُ أَخْطَأَ السُّنَّۃَ .فَھٰذَا عُرْوَۃُ وَالزُّہْرِیُّ قَدْ ذَکَرَا عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ أَنَّہٗ صَلَّی لِکُسُوْفِ الشَّمْسِ رَکْعَتَیْنِ وَعَبْدُ اللّٰہِ بْنُ الزُّبَیْرِ رَجُلٌ لَہٗ صُحْبَۃٌ وَقَدْ حَضَرَہُ أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِیْنَئِذٍ فَلَمْ یُنْکِرْ ذٰلِکَ عَلَیْہِ مِنْہُمْ مُنْکِرٌ .فَأَمَّا قَوْلُ عُرْوَۃَ (إِنَّہُ أَخْطَأَ السُّنَّۃَ) ذٰلِکَ عِنْدَنَا لَیْسَ لِشَیْئٍ .وَجَمِیْعُ مَا بَیَّنَّاہُ فِیْ ھٰذَا الْبَابِ مِنْ صَلَاۃِ الْکُسُوْفِ أَنَّہَا رَکْعَتَانِ، وَأَنَّ الْمُصَلِّیَ إِنْ شَائَ طَوَّلَہُمَا، وَإِنْ شَائَ قَصَّرَہُمَا اِذَا وَصَلَہُمَا بِالدُّعَائِ حَتّٰی تَنْجَلِیَ الشَّمْسُ .وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ، وَمُحَمَّدٍ - رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی، وَہُوَ النَّظَرُ عِنْدَنَا ؛ لِأَنَّا رَأَیْنَا سَائِرَ الصَّلَاۃِ مِنَ الْمَکْتُوْبَاتِ وَالتَّطَوُّعِ مَعَ کُلِّ رَکْعَۃٍ سَجْدَتَیْنِ فَالنَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَنْ یَکُوْنَ ھٰذِہِ الصَّلَاۃُ کَذٰلِکَ۔
١٩٠٧: کثیر بن عباس بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کسوف آفتاب کے دن جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے متعلق بیان کرتے تھے اور وہ بیان بالکل عروہ عن عائشہ (رض) والی روایت کی طرح ہے زہری کہنے لگے میں نے عروہ کو کہا کہ تمہارا بھائی عبداللہ جبکہ مدینہ میں تھا تو سورج گہن ہوا اس نے لوگوں کو صبح کی طرح دو رکعت نماز پڑھائی۔ تو عروہ نے کہا اس نے سنت ادا کرنے میں غلطی کی ہے۔ اس باب میں ہم نے جو نماز گہن کے متعلق بیان کیا ہے۔ کہ وہ دو رکعت ہیں نمازی کو اختیار ہے خواہ لمبی پڑھے یا مختصر ‘ جبکہ ان کے ساتھ دعا کو ملائے یہاں تک کہ سورج روشن ہوجائے۔ یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف اور امام محمد (رح) کا قول ہے اور ہمارے ہاں قیاس بھی اسی بات کو چاہتا ہے۔ کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ فرائض و نوافل کی تمام نمازوں میں ایک رکعت میں ایک رکوع اور دوسرے سجدے ہوا کرتے ہیں۔ پس قیاس اس بات کو متقاضی ہے کہ یہ نماز بھی اسی طرح ہو۔
یہ عروہ اور زہری بیان کر رہے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) نے کسوف شمس کی نماز دو رکعت پڑھائی اور عبداللہ تو صحابی ہیں اور اس نماز میں دیگر صحابہ کرام بھی شریک تھے کسی نے ان پر نکیر نہیں کی پس ثابت ہوا کہ عبداللہ بن زبیر کا فعل درست تھا باقی عروہ کی تنقید کی کوئی حیثیت نہیں عروہ کی بات وہم سے زائد حیثیت نہیں رکھتی۔
الحاصل : ان تمام روایات سے ثابت ہوا کہ صلوۃ کسوف دو رکعت ہے اور نمازی ان کو طویل و قصیر کرسکتا ہے اگر قصر کرے تو دعا کو اس کے ساتھ ملاتے یہاں تک کہ انکشاف شمس ہوجائے۔
یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
نظر طحاوی (رح) :
ہم تمام فرض و نفل نمازوں پر نگاہ ڈالتے ہیں تو ہر ایک میں ایک رکوع اور دو سجدے نظر آتے ہیں پس تقاضائے نظر بھی یہی ہے کہ یہ نماز بھی ایک رکوع اور دو سجدوں والی ہونی چاہیے فتدبر۔
حاصل روایات : امام طحاوی (رح) نے دلائل قاہر اور آثار باہرہ سے نماز کسوف کا عام نماز کی طرح ہونا ثابت کردیا اور جن روایات میں زیادہ رکوعات کا تذکرہ ہے ان کے جوابات بھی ذکر کردیئے آخر میں عقلی دلیل بھی ذکر کی کیونکہ وما یذکر الا اولوا الالباب۔ اور اس انداز سے زیادہ سے زیادہ آثار بھی ہم معنی بن گئے ہیں کسی تاویل اور توڑ مروڑ کی چنداں ضرورت نہیں پڑی ہے۔ ہذا ہواقرب للصواب۔
` بَابُ الْقِرَائَ ۃِ فِیْ صَلَاۃِ الْکُسُوْفِ کَیْفَ ہِیَ ؟ `
نمازِ کسوف میں قراءت کی کیفیت کیا ہوگی ؟
خلاصہ الزام :
نمبر 1: امام ابوحنیفہ ‘ امام مالک ‘ شافعی اور جمہور فقہاء (رح) کسوف میں قراءت کو سراً مسنون قرار دیتے ہیں۔
نمبر 2: امام احمد ‘ ابو یوسف ‘ و محمد جہری قراءت کو مسنون کہتے ہیں طحاوی (رح) کا رجحان اسی طرف ہے۔
فریق اوّل کا مؤقف اور دلائل : کسوف کی نماز میں جہراً قراءت مسنون نہیں ہے دلیل یہ ہے۔ حضرت ابن عبا اس (رض) اور حضرت سمرہ بن جندب کی روایات درج ذیل ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔