HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2013

۳ ۲۰۱: حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ مَرْزُوْقٍ، قَالَ : ثَنَا عَفَّانَ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ : ثَنَا وَہْبٌ، قَالَ : ثَنَا دَاوٗدَ، وَہُوَ ابْنُ أَبِیْ ہِنْدٍ، عَنِ الْوَلِیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، عَنْ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرِ ڑالْحَضْرَمِیِّ عَنْ أَبِیْ ذَرٍّ، قَالَ : (صُمْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَمَضَانَ، وَلَمْ یَقُمْ بِنَا، حَتّٰی بَقِیَ سَبْعٌ مِنَ الشَّہْرِ .فَلَمَّا کَانَتْ اللَّیْلَۃُ السَّابِعَۃُ خَرَجَ فَصَلّٰی بِنَا، حَتَّیْ مَضَی ثُلُثُ اللَّیْلِ، ثُمَّ لَمْ یُصَلِّ بِنَا السَّادِسَۃَ، حَتّٰی خَرَجَ لَیْلَۃَ الْخَامِسَۃِ، فَصَلّٰی بِنَا حَتَّیْ مَضٰی شَطْرُ اللَّیْلِ .فَقُلْنَا : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، لَوْ نَفَّلْتَنَا؟ فَقَالَ : إِنَّ الْقَوْمَ اِذَا صَلَّوْا مَعَ الْاِمَامِ حَتّٰی یَنْصَرِفَ، کُتِبَ لَہُمْ قِیَامُ تِلْکَ اللَّیْلَۃِ ثُمَّ لَمْ یُصَلِّ بِنَا الرَّابِعَۃَ حَتّٰی اِذَا کَانَتْ لَیْلَۃُ الثَّالِثَۃِ، خَرَجَ وَخَرَجَ بِأَہْلِہِ، فَصَلّٰی بِنَا حَتّٰی خَشِیْنَا أَنْ یَفُوْتَنَا الْفَلاَحُ، قُلْتُ : وَمَا الْفَلاَحُ .قَالَ : السُّحُوْرُ) قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی أَنَّ الْقِیَامَ مَعَ الْاِمَامِ فِیْ شَہْرِ رَمَضَانَ، أَفْضَلُ مِنْہُ فِی الْمَنَازِلِ، وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِقَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ا: إِنَّہُ (مَنْ قَامَ مَعَ الْاِمَامِ حَتّٰی یَنْصَرِفَ، کُتِبَ لَہٗ قُنُوْتُ بَقِیَّۃِ لَیْلَتِہِ) .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ، فَقَالُوْا : بَلْ صَلَاتُہُ فِیْ بَیْتِہِ أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِہٖ مَعَ الْاِمَامِ .وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ، أَنَّ مَا احْتَجُّوْا بِہٖ مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّہُ (مَنْ قَامَ مَعَ الْاِمَامِ حَتّٰی یَنْصَرِفَ کُتِبَ لَہٗ قُنُوْتُ بَقِیَّۃِ لَیْلَتِہِ) قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ : وَلٰـکِنَّہٗ قَدْ رُوِیَ عَنْہُ أَیْضًا أَنَّہٗ قَالَ : (خَیْرُ صَلَاۃِ الْمَرْئِ فِیْ بَیْتِہِ، إِلَّا الْمَکْتُوْبَۃَ) ، فِیْ حَدِیْثِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ .وَذٰلِکَ لَمَّا کَانَ قَامَ بِہِمْ لَیْلَۃً فِیْ رَمَضَانَ فَأَرَادُوْا أَنْ یَقُوْمَ بِہِمْ بَعْدَ ذٰلِکَ، فَقَالَ لَہُمْ ھٰذَا الْقَوْلَ .فَأَعْلَمَہُمْ بِہٖ أَنَّ صَلَاتَہُمْ فِیْ مَنَازِلِہِمْ وُحْدَانًا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِہِمْ مَعَہٗ فِیْ مَسْجِدِہِ، فَصَلَاتُہُمْ تِلْکَ فِیْ مَنَازِلِہِمْ أَحْرَیْ أَنْ یَکُوْنَ أَفْضَلَ مِنَ الصَّلَاۃِ مَعَ غَیْرِہِ فِیْ غَیْرِ مَسْجِدِہٖ .فَتَصْحِیْحُ ہٰذَیْنِ الْأَثَرَیْنِ، یُوْجِبُ أَنَّ حَدِیْثَ أَبِیْ ذَرٍّ ہُوَ عَلٰی أَنْ یُکْتَبَ لَہٗ بِالْقِیَامِ مَعَ الْاِمَامِ، قُنُوْتُ بَقِیَّۃِ لَیْلَتِہٖ .وَحَدِیْثُ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ، یُوْجِبُ أَنَّ مَا فَعَلَ فِیْ بَیْتِہِ ہُوَ أَفْضَلُ مِنْ ذٰلِکَ، حَتّٰی لَا یَتَضَادَّ ھٰذَانِ الْأَثَرَانِ .
٢٠١٣: جبیر بن نفیر حضرمی نے ابو ذر (رض) سے بیان کیا کہ میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ رمضان کا روزہ رکھا اور ہمیں قیام لیل کرایا یہاں تک کہ جب تیسویں رات آئی تو آپ نے نکل کر ہمیں نماز پڑھائی یہاں تک کہ رات کا ثلث گزر گیا پھر ہمیں اگلے روز (چوبیسویں کو نماز نہ پڑھائی یہاں تک کہ پچیس کی رات نکل کر نماز پڑھائی یہاں تک کہ رات کا ایک حصہ گزر گیا ہم نے عرض کیا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کاش آپ ہمیں نفل نماز پڑھاتے آپ نے فرمایا جب لوگ امام کے ساتھ نماز پڑھ کر لوٹتے ہیں تو ان کے لیے اس رات کا قیام لکھ دیا جاتا ہے پھر چھبیس کی رات آپ نے ہمیں نماز نہ پڑھائی جب ستائیسویں کی رات آئی آپ خود گھر والوں سمیت نکلے آپ نے ہمیں نماز پڑھائی یہاں تک کہ ہمیں خطرہ ہوگیا کہ سحری فوت ہوجائے گی۔ ابو ذر (رض) نے فلاح کا معنی سحری بتلایا ہے۔ بعض علماء اس طرف گئے ہیں کہ رمضان کی رات مسجد میں قیام نسبت گھروں میں قیام کے افضل ہے۔ ان کا استدلال جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس ارشاد سے ہے کہ جو شخص مسجد میں قیام کر کے لوٹا تو اسے بقیہ رات کے قیام کا ثواب ملتا ہے۔ مگر دوسری جماعت نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ گھر میں قیام رمضان ‘ مسجد میں پڑھنے سے افضل ہے۔ فریق اوّل کی یہ دلیل کو جو شخص امام کے ساتھ قیام کر کے لوٹا تو اس کو بقیہ رات کے قیام کا ثواب ملتا ہے۔ اس کے قول رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہونے میں کلام نہیں ‘ مگر آپ کا یہ ارشاد بھی تو ہے : ” خیر صلوۃ المرء فی بیتہٖ الا المکتبوبۃ “ نفل نماز گھر میں افضل ہے البتہ فرض نماز۔ یہ حضرت زید بن ثابت (رض) کی روایت میں ہے۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب آپ نے ان کے ساتھ رمضان المبارک کی رات میں کیا اور ان کی چاہت یہ تھی کہ آپ اور بھی نماز پڑھائیں ‘ اس وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات فرمائی۔ آپ نے تو ان کو بتلایا کہ ان کا گھر نماز پڑھنا ان کے مسجد میں نماز سے افضل ہے۔ تو یہ نماز اس لائق ہے کہ اسے گھر میں ادا کیا جائے۔ ان دونوں کو تضاد سے محفوظ کرنے کا تقاضا یہ ہے کہ روایت ابو ذر (رض) سے امام کے ساتھ قیام سے بقیہ رات کے قیام کا ثواب ملنا ثابت ہوا اور زید بن ثابت (رض) کی روایت سے گھر میں پڑھنے ک افضلیت ثابت ہوئی۔
اللغات : السادسہ سے ٢٤ رمضان السابعہ تئیس رمضان الخامسہ سے ٢٥ رمضان الفلاح سحری۔
تخریج : ابو داؤد فی رمضان باب ١‘ نمبر ١٣٧٥‘ ترمذی فی الصوم باب ٨١‘ نمبر ٨٠٦‘ نسائی فی السہو باب ١٠٣‘ قیام لیل باب ٤‘ ابن ماجہ فی الاقامہ باب ١٧٣‘ نمبر ١٣٢٧ مسند احمد ٥؍١٥٩۔
حاصل روایات : یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ کرام (رض) کو مسجد میں تراویح پڑھائی ہیں معلوم ہوا کہ مسجد میں پڑھنا افضل ہے اور اس سے قیام لیل کا ثواب بھی مفت میں مل جاتا ہے۔
مؤقف ثانی : رمضان میں تراویح گھر میں افضل ہے دلیل ملاحظہ ہو۔
خلاصہ الزام :
تراویح کی رکعات کی تعداد کتنی ہے اور تراویح مسجد میں افضل یا تنہا گھر میں۔
نمبر 1: اہل ظواہر آٹھ رکعت۔
نمبر 2: ائمہ اربعہ اور جمہور بیس رکعت تراویح مانتے ہیں تراویح مسجد میں افضل ہے یہ امام ابوحنیفہ ‘ شافعی ‘ احمد بن حنبل (رح) کا مسلک ہے۔ امام مالک ابراہیم نخعی گھر میں افضل مانتے ہیں۔
تراویح کی تعداد کے متعلق صرف حضرت ابن عباس (رض) کی روایت نقل کرتے ہیں۔ ان رسول اللہ ﷺ کان یصلی فی رمضان عشرین رکعۃ والوتر الحدیث۔
تخریج : مصنف ابن ابی شیبہ ص ٣٩٤ ج ٢۔
مؤقف اول : تراویح مسجد میں باجماعت افضل ہے دلیل یہ ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔