HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2156

۲۱۵۶: وَقَدْ حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ‘ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عَامِرٍ‘ عَنْ أَبِیْ ذِئْبٍ‘ عَنْ شُعْبَۃَ‘ قَالَ : کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَقُوْلُ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ‘ أَلَا تَتَّقُوْنَ اللّٰہَ‘ افْصِلُوْا صَلَاتَکُمْ .قَالَ : وَکَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا لَا یُصَلِّی الرَّکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ إِلَّا فِیْ بَیْتِہِ‘ فَأَرَادَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا مِنْہُمَ الْفَصْلَ‘ مِنَ الْفَرِیْضَۃِ وَالتَّطَوُّعِ‘ وَذٰلِکَ الَّذِیْ أُرِیْدَ فِیْ حَدِیْثِ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہٗ، وَابْنِ بُحَیْنَۃَ‘ وَابْنِ سَرْجِسَ .وَاللّٰہُ أَعْلَمُ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : وَنَحْنُ نَسْتَحِبُّ أَیْضًا الْفَصْلَ بَیْنَ الْفَرَائِضِ وَالنَّوَافِلِ‘ بِمَا أَمَرَ بِہٖ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ فِیْمَا رَوَیْنَا فِیْ ھٰذَا لْبَابِ‘ وَلَا نَرٰی بَأْسًا لِمَنْ لَمْ یَکُنْ رَکَعَ رَکْعَتَیَ الْفَجْرِ حَتّٰی جَائَ الْمَسْجِدَ‘ وَقَدْ دَخَلَ الْاِمَامُ فِیْ صَلَاۃِ الصُّبْحِ أَنْ یَرْکَعَہُمَا فِیْ مُؤَخَّرِ الْمَسْجِدِ‘ ثُمَّ یَمْشِیَ إِلَی مُقَدَّمِہِ‘ فَیُصَلِّیَ مَعَ النَّاسِ .أَلَا تَرَیْ أَنَّ ذٰلِکَ لَوْ کَانَ فِیْ ظُہْرٍ‘ أَوْ عَصْرٍ‘ أَوْ عِشَائٍ ‘ لَمْ یَکُنْ بِہٖ بَأْسٌ‘ وَلَا یَکُوْنُ فَاعِلُ ذٰلِکَ وَاصِلًا بَیْنَ فَرِیْضَۃٍ‘ وَتَطَوُّعٍ‘ فَکَذٰلِکَ اِذَا کَانَ فِیْ صُبْحٍ فَلاَ بَأْسَ بِہٖ، وَلَا یَکُوْنُ فَاعِلُہُ وَاصِلًا بَیْنَ فَرِیْضَۃٍ وَتَطَوُّعٍ‘ وَھٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ‘ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ جُلَّۃٍ مِنَ الْمُتَقَدِّمِیْنَ .
٢١٥٦: ابو ذئب نے شعبہ سے نقل کیا کہ حضرت ابن عباس (رض) کہا کرتے تھے اے لوگو ! کیا تم اللہ تعالیٰ سے نہیں ڈرتے۔ اپنے فرائض اور سنن میں فاصلہ کرو شعبہ کہتے ہیں کہ ابن عباس (رض) مغرب کے بعد کی دو رکعت ہمیشہ گھر میں پڑھتے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں ہمارے ہاں بھی فرائض و نوافل کے مابین فاصلہ مستحب ہے۔ جیسا کہ ان روایات باب میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد معلوم ہو رہا ہے۔ ہم اس میں ایسے آدمی کے لیے کچھ حرج خیال نہیں کرتے جس نے گھر میں فجر کی دو رکعت ادا نہیں کیں اور وہ مسجد میں ایسے حال میں پہنچا کہ امام نماز میں داخل ہوچکا تھا کہ وہ دو رکعت سنت فجر مسجد کے پچھلے حصہ میں پڑھ لے پھر وہاں سے چل کر مسجد کے اگلے حصہ میں آئے اور لوگوں کے ساتھ نماز میں شمولیت اختیار کرلے۔ کیا تم نہیں دیکھتے کہ اگر یہ شخص نماز ظہر و عصر یا عشاء میں ہوتا تو اسے کچھ حرج نہ تھا اور ایسا کرنے والا فرض و نفل کو ملانے والا نہ بنتا تھا۔ پس اسی طرح وہ جب نماز صبح کے وقت میں آئے تو سنت کے ادا کرنے میں کچھ حرج نہیں۔ ایسا کرنے والا بھی فرض و نفل کو ملانے والا نہ بنے گا۔ یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف اور محمد (رح) کا قول ہے اور متقدمین کی ایک بڑی جماعت سے ایسا مروی ہے ‘ جو درج ذیل ہے۔
ابن عباس (رض) نے اپنے طرز عمل سے فرائض و نوافل میں فرق و فاصلہ ظاہر کیا اور یہی فاصلہ روایت ابوہریرہ ‘ ابن بحینہ ‘ ابن سرجس (رض) کی روایات میں مراد ہے۔ واللہ اعلم۔
فریق ثانی کا مؤقف اور دلائل :
نماز صبح کی جماعت کھڑی ہوجائے اور جس شخص نے سنت ادا نہیں کی وہ مسجد کے ایک کنارے پر سنت ادا کر کے مسجد والوں کے ساتھ نماز میں شریک ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
دلیل نمبر 1: اگر ظہر ‘ عصر یا عشاء کی نماز ہو اور کوئی آدمی سنت پڑھ کر یا دو رکعت پڑھ کر جماعت میں شامل ہو تو کوئی ممانعت نہیں ہے اور ایسا کرنے والے کو کوئی فرض و نفل کا ملانے والا شمار نہیں کرتا بالکل فجر میں بھی یہی حکم ہے اور وہ بھی واصل نہ بنے بشرطیکہ فاصل ہو۔
یہی ہمارے ائمہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔