HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2913

۲۹۱۳ : حَدَّثَنَا أَبُوْ أُمَیَّۃَ‘ قَالَ : ثَنَا قَبِیْصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ‘ قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ‘ عَنْ مُوْسَی بْنِ أَبِیْ عَائِشَۃَ‘ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ أَبِیْ رَزِیْنٍ عَنْ أَبِیْ رَزِیْنٍ‘ (عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ : قُلْتُ لِلْعَبَّاسِ‘ سَلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسْتَعْمِلُک عَلَی الصَّدَقَاتِ .فَسَأَلَہٗ فَقَالَ مَا کُنْتُ لِأَسْتَعْمِلَک عَلٰی غَسَّالَۃِ ذُنُوْبِ النَّاسِ) .أَفَلاَ تَرٰی أَنَّہٗ إِنَّمَا کَرِہَ لَہُ الِاسْتِعْمَالَ عَلٰی غَسَّالَۃِ ذُنُوْبِ النَّاسِ لَا لِأَنَّہٗ حَرَّمَ ذٰلِکَ عَلَیْہِ لِحُرْمَۃِ الْاِجْتِعَالِ مِنْہُ عَلَیْہِ .وَقَدْ کَانَ أَبُوْ یُوْسُفَ رَحِمَہُ اللّٰہُ یَکْرَہُ لِبَنِیْ ہَاشِمٍ أَنْ یَّعْمَلُوْا عَلَی الصَّدَقَۃِ اِذَا کَانَتْ جُعَالَتُہُمْ مِنْہَا قَالَ " لِأَنَّ الصَّدَقَۃَ تَخْرُجُ مِنْ مَالِ الْمُتَصَدِّقِ إِلَی الْأَصْنَافِ الَّتِیْ سَمَّاہَا اللّٰہُ تَعَالٰی‘ فَیَمْلِکُ الْمُصَّدِّقُ بَعْضَہَا‘ وَہِیَ لَا تَحِلُّ لَہٗ .وَاحْتَجَّ فِیْ ذٰلِکَ أَیْضًا‘ بِحَدِیْثِ أَبِیْ رَافِعٍ حِیْنَ سَأَلَہُ الْمَخْزُوْمِیُّ أَنْ یَّخْرُجَ مَعَہٗ لِیُصِیْبَ مِنْہَا‘ وَمُحَالٌ أَنْ یُصِیْبَ مِنْہَا شَیْئًا إِلَّا بِعِمَالَتِہٖ عَلَیْہَا وَاجْتِعَالِہٖ مِنْہَا .وَخَالَفَ أَبَا یُوْسُفَ رَحِمَہُ اللّٰہُ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ‘ فَقَالُوْا : لَا بَأْسَ أَنْ یَجْتَعِلَ مِنْہَا الْہَاشِمِیُّ‘ لِأَنَّہٗ إِنَّمَا یَجْتَعِلُ عَلٰی عَمَلِہٖ‘ وَذٰلِکَ قَدْ یَحِلُّ لِلْأَغْنِیَائِ .فَلَمَّا کَانَ ھٰذَا لَا یَحْرُمُ عَلَی الْأَغْنِیَائِ الَّذِیْنَ یُحَرِّمُ عَلَیْہِمْ غِنَاہُمُ الصَّدَقَۃَ‘ کَانَ کَذٰلِکَ أَیْضًا فِی النَّظْرِ‘ لَا یَحْرُمُ ذٰلِکَ عَلٰی بَنِیْ ہَاشِمٍ الَّذِیْ یُحَرِّمُ عَلَیْہِمْ نَسَبُہُمْ أَخْذَ الصَّدَقَۃِ .وَقَدْ رُوِیَ (عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْمَا تَصَدَّقَ بِہٖ عَلٰی بَرِیْرَۃَ أَنَّہٗ أَکَلَ مِنْہُ وَقَالَ ہُوَ عَلَیْہَا صَدَقَۃٌ وَلَنَا ہَدِیَّۃٌ) .
٢٩١٣: ابو رزین نے علی (رض) سے نقل کیا کہ میں نے عباس (رض) سے کہا تم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہو کہ تمہیں صدقات کا عامل بنادیں عباس (رض) نے مطالبہ کیا تو آپ نے فرمایا میں تمہیں لوگوں کے گناہوں کے دھون پر عامل بنانے کے لیے تیار نہیں ہوں۔ کیا تم نہیں جانتے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو اس بنا پر عامل بنانا ناپسند کیا کہ یہ لوگوں کے گناہوں کی میل ہے اس بناء پر نہیں کہ وہ ان پر حرام ہے اور اس پر عامل بنای کر اس میں سے ان کو وظیہ دینا حرام ہے۔ اور امام ابو یوسف (رح) بنی ہاشم کو عامل بنانا ناپسند کرتے تھے جب کہ ان کی تنخواہ اسی میں سے ہو ۔ انھوں نے اس کی دلیل یہ بیان کی کہ بعض اوقات صدقہ صقدہ دینے والے کی اپنے مال میں سے نکل کر ان اصناف طرف چلا جاتا ہے جن کا اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں تذکرہ فرمایا ہے۔ اور صدقہ کرنے والا ان میں سے بعض کا مالک ہوتا ہے حالانکہ وہ اس کے لیے حرام ہے انھوں نے دوسری دلیل حضرت ابو رافع (رض) کی روایت دی جب کہ مخذومی نے ان کو کہا کہ وہ بھی ان کے ساتھ جائیں تاکہ وہ بھی اس میں سے حصہ پاتے اور وہ حصہ اس کی کارکردگی اور تنخواہ ہی کا تھا۔ دیگر علماء نے امام ابو یوسف (رح) سے اس سلسلہ میں اختلاف کیا اور انھوں نے فرمایا کہ ہاشمی کو اس تنخواہ دی جاسکتی ہے۔ کیونکہ وہ تو اپنے عمل کی مزدوری لیتا ہے اور یہ تنخواہ تو مالدار کو بھی درست ہے۔ جن کے غناء نے ان پر صدقے کو حرام کردیا ہے۔ تو نظر و فکر کا رتقاضہ یہ ہے کہ بنی ہاشم پر حرام نہ ہو ۔ جن پر نسب صدقات لینے کو حرام کررہا تھا۔ اور جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس صقدہ کے متعلق منقول ہے جو حضرت بریرہ (رض) پر کیا گیا تھا کہ آپ نے اس کو کھایا اور فرمایا وہ تیرے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔ روایات ذیل میں ہیں۔
اس روایت سے معلوم ہوا کہ آپ نے ان کو اس لیے عامل بنایا ناپسند فرمایا کہ وہ اموال لوگوں کے گناہوں کا دھون ہیں اس وجہ سے نہیں کہ عامل بنانا اور اس میں سے ان کو اجرت لینا حرام ہے۔
مذاہب ِائمہ :
نمبر 1: امام ابو یوسف (رح) کے ہاں بنی ہاشم کو عامل صدقات بنانے کے باوجود مد زکوۃ سے تنخواہ لینا مکروہ تحریمی ہے۔
نمبر 2: دیگر تمام ائمہ کے ہاں ہاشمی کو عامل بن جانے کی صورت میں صدقات واجبہ سے تنخواہ درست ہے۔
فریق اوّل کی دلیل : صدقہ صدقہ کرنے والے کے مال سے نکلتا ہے اور پھر ان آٹھ اقسام میں تقسیم کردیا جاتا ہے جن کا تذکرہ انماالصدقات آیت میں پایا جاتا ہے اس طرح صدقہ کرنے والے تنخواہ کی صورت اپنے ہی دیئے ہوئے صدقہ میں سے بعض کا مالک بن جاتا ہے حالانکہ اپنے صدقے کو واپس کرنا اس پر حلال نہیں ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ ابو رافع (رض) نے جب بنی مخزوم کے آدمی کے ساتھ جانے کی اجازت طلب کی تو آپ نے ان کو اس سے منع فرما دیا اگر اس تنخواہ میں کراہت نہ ہوتی تو آپ منع نہ فرماتے روایت ابو رافع گزشتہ صفحات میں موجود ہے۔
فریق ثانی کا مؤقف : کہ بنی ہاشم میں سے اگر کسی کو عامل مقرر کردیا جائے تو اس کو اس مال یعنی صدقات واجبہ سے تنخواہ درست ہے دلیل اور فریق اوّل کا جواب عرض کیا جاتا ہے۔
فریق اوّل کا جواب : بنی ہاشم کے سلسلہ میں اگر وہ اپنے بعض صدقے کا مالک بن جاتا ہے اور یہ کراہت کی وجہ ہے تو غنی اگر عامل بن جائے تو اس کے متعلق بعینہ یہی صورت پیش آتی ہے حالانکہ غنی عامل کو صدقات واجبہ سے تنخواہ لینا بالاتفاق درست ہے پس جب اغنیاء کے لیے یہ حلال ہے تو بنی ہاشم کے لیے بھی حلال ہوگا وہ اس کے عمل کا بدلہ ہے باقی ابو رافع (رض) کو عمل اور اس کی تنخواہ کے حرام ہونے کی وجہ سے نہیں روکا بلکہ غسالۃ الناس اور گھٹیا ہونے کی وجہ سے نامناسب سمجھا کہ یہ ان کے مرتبہ کے مناسب نہیں۔
دلیل نمبر 1: مالدار کو جب تنخواہ درست ہے جبکہ ان پر صدقات واجب کے حرام ہونے کی وجہ مالداری ہے تو بتقاضائے نظر بنو ہاشم کو بھی یہ تنخواہ درست ہونی چاہیے کیونکہ ان کی وجہ حرمت تو نسب تھی۔
دلیل نمبر 2: حضرت بریدہ (رض) کو کسی نے کوئی چیز کھانے کی بطور صدقہ دی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بریرہ (رض) کے لیے یہ صدقہ ہے اور ہمارے لیے یہ ہدیہ ہے آپ نے اس کو استعمال فرمایا یہ بریرہ (رض) حضرت عائشہ (رض) کی لونڈی تھیں انھوں نے اس کو پھر آزاد فرما دیا تھا روایت یہ ہے ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔