HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2936

۲۹۳۶ : حَدَّثَنَا یُوْنُسُ‘ قَالَ : ثَنَا ابْنُ وَہْبٍ‘ قَالَ : أَخْبَرَنِیْ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ زِیَادِ بْنِ أَنْعُمَ‘ عَنْ زِیَادِ بْنِ نُعَیْمٍ‘ أَنَّہٗ سَمِعَ (زِیَادَ بْنَ الْحَارِثِ الصُّدَائِیَّ یَقُوْلُ : أَمَّرَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی قَوْمِیْ، فَقُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ‘ أَعْطِنِیْ مِنْ صَدَقَاتِہِمْ‘ فَفَعَلَ وَکَتَبَ لِیْ بِذٰلِکَ کِتَابًا. فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ أَعْطِنِیْ مِنَ الصَّدَقَۃِ .فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ یَرْضَ بِحُکْمِ نَبِیٍّ وَلَا غَیْرِہٖ فِی الصَّدَقَاتِ‘ حَتّٰی حَکَمَ فِیْہَا ہُوَ مِنَ السَّمَائِ ‘ فَجَزَّأَہَا ثَمَانِیَۃَ أَجْزَائٍ ‘ فَإِنْ کُنْتُ مِنْ تِلْکَ الْأَجْزَائِ أَعْطَیْتُک مِنْہَا) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَھٰذَا الصُّدَائِیُّ‘ قَدْ أَمَّرَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی قَوْمِہٖ، وَمُحَالٌ أَنْ یَّکُوْنَ أَمَّرَہُ وَبِہِ زَمَانَۃٌ .ثُمَّ قَدْ سَأَلَہٗ مِنْ صَدَقَۃِ قَوْمِہٖ، وَہِیَ زَکَاتُہُمْ فَأَعْطَاہُ مِنْہَا‘ وَلَمْ یَمْنَعْہُ مِنْہُ لِصِحَّۃِ بَدَنِہٖ۔ ثُمَّ سَأَلَہُ الرَّجُلُ الْآخَرُ بَعْدَ ذٰلِکَ‘ فَقَالَ لَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (إِنْ کُنْتُ مِنَ الْأَجْزَائِ الَّذِیْنَ جَزَّأَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ الصَّدَقَۃَ فِیْہِمْ أَعْطَیْتُک مِنْہَا) .فَرَدَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِذٰلِکَ حُکْمَ الصَّدَقَاتِ إِلٰی مَا رَدَّہَا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَیْہِ بِقَوْلِہٖ (إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِیْنِ) الْآیَۃَ " .فَکُلُّ مَنْ وَقَعَ عَلَیْہِ اسْمُ الْمُصَنَّفِ مِنْ تِلْکَ الْأَصْنَافِ‘ فَہُوَ مِنْ أَہْلِ الصَّدَقَۃِ الَّذِیْنَ جَعَلَہَا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ لَہُمْ فِیْ کِتَابِہٖ، وَرَسُوْلُہٗ فِیْ سُنَّتِہٖ‘ زَمِنًا کَانَ أَوْ صَحِیْحًا .وَکَانَ أَوْلَی الْأَشْیَائِ بِنَا‘ فِی الْآثَارِ الَّتِیْ رَوَیْنَاہَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْفَصْلِ الْأَوَّلِ مِنْ قَوْلِہٖ (لَا تَحِلُّ الصَّدَقَۃُ لِذِیْ مِرَّۃٍ سَوِیٍّ) مَا حَمَلْنَاہَا عَلَیْہٖ‘ لِئَلَّا یَخْرُجَ مَعْنَاہَا مِنَ الْآیَۃِ الْمُحْکَمَۃِ الَّتِیْ ذَکَرْنَا‘ وَلَا مِنْ ھٰذِہِ الْأَحَادِیْثِ الْأُخَرِ الَّتِیْ رَوَیْنَا .وَیَکُوْنُ مَعْنٰی ذٰلِکَ کُلِّہٖ‘ مَعْنًی وَاحِدًا یُصَدِّقُ بَعْضُہٗ بَعْضًا .ثُمَّ قَدْ رَوَیْ قَبِیْصَۃُ بْنُ الْمُخَارِقِ‘ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ مَا قَدْ دَلَّ عَلٰی ذٰلِکَ أَیْضًا .
٢٩٣٦: زیاد بن نعیم کہتے ہیں کہ میں نے زیاد بن حارث صدائی کو کہتے سنا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے میری قوم پر امیر بنایا میں نے عرض کیا مجھے ان کے صدقات میں سے کچھ عنایت فرمائیں آپ نے دے دیا اور میرے لیے اس سلسلے میں ایک تحریر کروا کر عنایت فرمایا اس وقت آپ کی خدمت میں ایک آدمی آیا اور اس نے کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے صدقہ میں سے کچھ دیں پس جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے کسی نبی اور غیر نبی کے فیصلے کو صدقات کے سلسلہ میں پسند نہیں کیا یہاں تک کہ آسمان سے اس کے متعلق فیصلہ اتار دیا اور اس کو آٹھ اقسام پر بانٹ دیا اگر تم ان میں سے ہو تو میں تجھے دے دیتا ہوں۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں یہ حضرت صدائی (رض) ہیں جن کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی قوم پر عامل بنایا اور یہ بات ناممکن ہے کہ آپ اس کو امیر بنائیں اور وہ اپاہج ہوں۔ آپ سے انھوں نے اپنی قوم کے صدقات میں سوال کیا اور وہ اس قوم کے اموال زکوۃ تھے تو آپ نے ان کو اس میں سے عنایت فرمایا اور ان کے قوی و صحت مند ہونے کی وجہ سے منع نہ فرمایا ۔ پھر اس کے بعد دوسرے آدمی نے سوال کیا ۔ تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ۔ اگر تم ان لوگوں میں شامل ہو جن پر اللہ تعالیٰ نے صدقہ کو تقسیم کرنے کا حکم دیا تو میں تمہیں اس میں سے دیتا ہوں۔ پس جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ کا حکم ان لوگوں کی طرف لوٹا دیا جن کی اللہ تعالیٰ نے لوٹایا ہے۔ انما الصدقات للفقراء والمساکین ۔۔۔ پس ہر وہ شخص جو ان اصناف کے تحت داخل ہوگا اس پر صدقہ درست ہوگا۔ جن کا تذکرہ اللہ تعالیٰ اپنی کتاب اور اس کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سنت میں فرماتے ہیں خواہ وہ شخص اپاہج ہو یا تندرست ۔ ہمارے لیے فصل اول میں مذکورہ آثار میں وہی معنیٰ لا تحل الصدقۃ ۔۔۔ کا لینا مناسب ہے جو ہم نے بیان کیا ہے۔ تاکہ اس کا مفہوم آیت مح کہ اور دیگر احادیث باہر نہ نکلے۔ بلکہ تمام کا معنیٰ ایک ہو جو ایک دوسرے پر صادق آسکے دوسری بات یہ ہے کہ حضرت قبیصہ بن المخارق (رض) کی جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقولہ روایت بھی اسی بات پر دلالت کرتی ہے۔
تخریج : ابو داؤد فی الزکوۃ باب ٢٤‘ نمبر ١٦٣٠۔
یہ زیاد بن حارث کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صداء قبیلہ کا امیر مقرر فرمایا پھر انھوں نے آپ سے قوم کے صدقات سے کچھ سوال کیا تو آپ نے عنایت فرما دیا ان کے تندرست ہونے کی وجہ سے ممانعت نہیں فرمائی پھر دوسرے نے سوال کیا تو اس کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اگر تو مستحقین سے ہے تو میں تجھے دے دیتا ہوں تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی زکوۃ کے حقدار انہی کو قرار دیا جن کو قرآن مجید نے مستحق کہا۔ انماالصدقات للفقراء الایۃ (التوبہ ٦٠) ان اصناف میں سے جس میں وہ شامل ہوگا مستحق بن جائے گا خواہ وہ لنگڑا ہو یا صحت مند۔
پس بہتر یہ ہے کہ فصل اول کی روایات کو اسی پر محمول کیا جائے جو معنی ہم کر آئے ہیں تاکہ روایات کا توافق ہوجائے اور سب کا ایک معنی ہو کر روایات اکٹھی ہو سکیں اور ان کا معنی ایک دوسرے سے متضاد ہونے کی بجائے ایک دوسرے کی تصدیق کرے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔