HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3025

۳۰۲۵ : وَحَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ‘ وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَمْرٍو الدِّمَشْقِیُّ‘ قَالَا : ثَنَا الْوُحَاظِیُّ .ح .وَحَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ‘ وَأَحْمَدُ بْنُ دَاوٗدَ‘ قَالَا : ثَنَا الْقَعْنَبِیُّ‘ قَالَا : ثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلَالٍ‘ قَالَ : ثَنَا عَمْرُو بْنُ یَحْیَی الْمَازِنِیُّ‘ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَہْلِ بْنِ سَعْدِ السَّاعِدِیِّ‘ (عَنْ أَبِیْ حُمَیْدٍ السَّاعِدِیِّ‘ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ غَزْوَۃِ تَبُوکِ فَأَتَیْنَا وَادِیَ الْقُرٰی عَلٰی حَدِیْقَۃِ امْرَأَۃٍ‘ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اُخْرُصُوْہَا فَخَرَصَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَخَرَصْنَاہَا عَشْرَۃَ أَوْسُقٍ وَقَالَ أَحْصِہَا حَتّٰی أَرْجِعَ إِلَیْکَ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَلَمَّا قَدِمْنَاہَا سَأَلَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ حَدِیْقَتِہَا کَمْ بَلَغَ تَمْرُہَا ؟ قَالَتْ : عَشْرَۃَ أَوْسُقٍ) .فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَیْضًا أَنَّہُمْ خَرَصُوْہَا وَأَمَرُوْہَا بِأَنْ تُحْصِیَہَا حَتّٰی یَرْجِعُوْا إِلَیْہَا .فَذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّہَا لَمْ تُمْلَکْ بِخَرْصِہِمْ إِیَّاہَا مَا لَمْ تَکُنْ مَالِکَۃً لَہٗ قَبْلَ ذٰلِکَ .وَإِنَّمَا أَرَادُوْا ذٰلِکَ أَنْ یَعْلَمُوْا مِقْدَارَ مَا فِیْ نَخْلِہَا خَاصَّۃً‘ ثُمَّ یَأْخُذُوْنَ مِنْہَا الزَّکَاۃَ فِیْ وَقْتِ الصِّرَامِ‘ عَلٰی حَسَبِ مَا یَجِبُ فِیْہَا .فَھٰذَا ہُوَ الْمَعْنٰی فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ عِنْدَنَا‘ وَاللّٰہُ أَعْلَمُ .وَقَدْ قَالَ قَوْمٌ فِی الْخَرْصِ غَیْرَ ھٰذَا الْقَوْلِ‘ قَالُوْا : إِنَّہٗ قَدْ کَانَ فِیْ أَوَّلِ الزَّمَانِ یَفْعَلُ مَا قَالَ أَہْلُ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی مِنْ تَمْلِیکِ الْخُرَّاصِ أَصْحَابَ الثِّمَارِ حَقَّ اللّٰہِ فِیْہَا‘ وَہِیَ رُطَبٌ‘ بِبَدَلٍ یَأْخُذُوْنَہُ مِنْہُمْ تَمْرًا‘ ثُمَّ نُسِخَ ذٰلِکَ بِنَسْخِ الرِّبَا فَرُدَّتَ الْأُمُوْرُ إِلٰی أَنْ لَا یُؤْخَذَ فِی الزَّکَوَاتِ إِلَّا مَا یَجُوْزُ فِی الْبَیْعَاتِ .وَذَکَرُوْا فِیْ ذٰلِکَ مَا
٣٠٢٥: سہل بن سعد الساعدی نے ابو حمیدالساعدی (رض) سے نقل کیا کہ ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ تبوک میں نکلے ہمارا گزر وادی القریٰ میں ایک عورت کے کھجوروں کے باغ کے پاس سے ہوا تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اندازہ کرو ہم نے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا اندازہ دس وسق سے لگایا آپ نے فرمایا اس کو اتنی مقدار میں جمع کر کے رکھنا ہم واپسی پر ان شاء اللہ تعالیٰ وصول کرلیں گے جب ہم تبوک سے واپس لوٹے تو اس عورت سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا کہ کھجور کی کتنی مقدار حاصل ہوئی اس نے کہا دس وسق۔ اس روایت میں بھی یہ بات بتلائی گئی کہ انھوں نے اندازے کا حکم دیا اور اسے واپسی تک محفوظ کرنے کا حکم فرمایا اس سے یہ ثبوت مل گیا کہ اندازہ کرنے کی وجہ سے وہ عورت اس کی مالک نہیں بنی اگر وہ پہلے سے اس کی مالک نہ ہو صرف اس اندازے سے مقصد یہ تھا کہ کھجوروں کی وہ مقدار معلوم ہوجائے پھر وہ کٹائی کے وقت جتنی اس کے اندر زکوۃ بنتی ہے اتنی وہ وصول کرلے ۔ ہمارے نزدیک ان آثار کا یہی مطلب ہے۔ واللہ اعلم۔ بعض لوگوں نے ” خرص “ کے بارے میں ایک دوسرے قول کو اپنایا ہے کہ یہ شروع زمانہ میں تو تھا جیسا کہ اول قول والے علماء نے کہا کہ اندازہ کرنے والے لوگ پھل والوں کو اللہ کے حق کا مالک بنا دیتے تھے جب کہ ابھی کھجور تر حالت میں ہوتی تھی اور پھر وہ اس کے بدلے میں ان سے خشک کھجور لے لیا کرتے تھے پھر یہ حکم سود کے منسوخ ہونے سے منسوخ ہوگیا اور تمام معاملات اس طرف لوٹا دیئے گئے کہ زکوۃ میں وہ چیز لی جائے جس کی خریدو فروخت درست ہو جیسا کہ یہ روایت بتلا رہی ہے۔
تخریج : بخاری فی الزکوۃ باب ٥٦۔
اس روایت سے ثابت ہوتا ہے کہ رطب کی حالت میں اندازہ کیا گیا اور اس کو کھجور خشک کر کے جمع کرنے کا حکم فرمایا اور واپسی پر وصولی کا وعدہ فرمایا اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ وہ عورت خرص سے ان کی مالک نہ بنی بلکہ اس خرص کا مقصد یہ تھا کہ کھجوروں کی مقدار کا اندازہ ہوجائے پھر کٹائی کے موقعہ پر اس سے زکوۃ وصول کرلی جائے گی جتنی اس کے ذمہ بنے گی۔ آثار سامنے رکھتے ہوئے یہی مفہوم ہے۔ بعض علماء نے خرص کی تشریح ایک دوسرے انداز سے کی ہے۔
خرص کی دوسری توجیہہ :
فریق اوّل نے جو روایات پیش کی ہیں شروع میں خراص کے اندازے کے بعد وہ مالک بن جاتا تھا جبکہ رطب ہی ہوتی تھی اور وہ اس کے بدلے تمر لے لیتے تھے مگر جب سود کو منسوخ کیا تو اس حکم کو بھی منسوخ کردیا گیا اور معاملہ اس طرف لوٹا دیا گیا کہ جن چیزوں کی بیع جائز و درست ہے ان پر ہی زکوۃ وصول کی جائے مندرجہ روایات شاہد ہیں جن میں سے ایک یہ ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔