HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3026

۳۰۲۶ : حَدَّثَنَا رَبِیْعٌ الْمُؤَذِّنُ‘ قَالَ : ثَنَا أَسَدٌ‘ قَالَ : ثَنَا ابْنُ لَہِیْعَۃَ‘ قَالَ : ثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ‘ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہٰی عَنِ الْخَرْصِ وَقَالَ أَرَأَیْتُمْ إِنْ ہَلَکَ الثَّمَرُ أَیُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ یَأْکُلَ مَالَ أَخِیْہِ بِالْبَاطِلِ) .فَھٰذَا وَجْہُ ھٰذَا الْبَابِ مِنْ طَرِیْقِ الْآثَارِ .وَأَمَّا وَجْہُہُ مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ‘ فَإِنَّا قَدْ رَأَیْنَا الزَّکَاۃَ تَجِبُ فِیْ أَشْیَائَ مُخْتَلِفَۃٍ‘ مِنْہَا : الذَّہَبُ‘ وَالْفِضَّۃُ‘ وَالثِّمَارُ الَّتِیْ تُخْرِجُہَا الْأَرْضُ‘ وَالنَّخْلُ‘ وَالشَّجَرُ‘ وَالْمَوَاشِی السَّائِمَۃُ .فَکُلٌّ قَدْ أَجْمَعَ أَنَّ رَجُلًا لَوْ وَجَبَتْ عَلَیْہِ عَلٰی مَالِہِ وَہُوَ ذَہَبٌ أَوْ فِضَّۃٌ‘ أَوْ مَاشِیَۃٌ سَائِمَۃٌ‘ فَسَلَّمَ ذٰلِکَ لَہُ الْمُصَدِّقُ‘ عَلٰی مَا لَا یَجُوْزُ عَلَیْہِ الْبَیَّاعَاتُ‘ أَنَّ ذٰلِکَ غَیْرُ جَائِزٍ لَہٗ .أَلَا تَرٰی أَنَّ رَجُلًا لَوْ وَجَبَتْ عَلَیْہِ فِیْ دَرَاہِمِہِ الزَّکَاۃُ‘ فَبَاعَ ذٰلِکَ مِنْہُ الْمُصَدِّقُ بِذَہَبٍ نَسِیْئَۃً‘ أَنَّ ذٰلِکَ لَا یَجُوْزُ .کَذٰلِکَ لَوْ بَاعَہٗ مِنْہُ بِذَہَبٍ‘ ثُمَّ فَارَقَہُ قَبْلَ أَنْ یُقْبِضَہٗ‘ لَمْ یَجُزْ ذٰلِکَ .وَکَذٰلِکَ لَوْ وَجَبَتْ عَلَیْہِ فِیْ مَاشِیَتِہِ الزَّکَاۃُ‘ ثُمَّ سَلَّمَ ذٰلِکَ لَہٗ الْمُصَدِّقُ‘ بِبَدَلٍ مَجْہُولٍ‘ أَوْ بِبَدَلٍ مَعْلُوْمٍ إِلٰی أَجْلٍ مَجْہُولٍ‘ فَذٰلِکَ کُلُّہٗ حَرَامٌ غَیْرُ جَائِزٍ .فَکَانَ کُلُّ مَا حَرُمَ فِی الْبَیَّاعَاتِ فِیْ بَیْعِ النَّاسِ ذٰلِکَ‘ بَعْضِہِمْ مِنْ بَعْضٍ‘ قَدْ دَخَلَ فِیْہِ حُکْمُ الْمُصَدِّقِ فِیْ بَیْعِہِ إِیَّاہُ مِنْ رَبِّ الْمَالِ الَّذِیْ فِیْہِ الزَّکَاۃُ‘ الَّتِیْ یَتَوَلَّی الْمُصَدِّقُ أَخْذَہَا مِنْہُ .فَلَمَّا کَانَ مَا ذَکَرْنَا کَذٰلِکَ فِی الْأَمْوَالِ الَّتِی وَصَفْنَا‘ کَانَ النَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَیْضًا أَنْ یَّکُوْنَ کَذٰلِکَ حُکْمُ الثِّمَارِ .فَکَمَا لَا یَجُوْزُ بَیْعُ رُطَبٍ بِتَمْرٍ نَسِیْئَۃً‘ فِیْ غَیْرِ مَا فِیْہِ الصَّدَقَاتُ‘ فَکَذٰلِکَ لَا یَجُوْزُ فِیْمَا فِیْہِ الصَّدَقَاتُ‘ فِیْمَا بَیْنَ الْمُصَدِّقِ‘ وَبَیْنَ رَبِّ الْمَالِ . فَھٰذَا ہُوَ النَّظَرُ أَیْضًا فِیْ ھٰذَا الْبَابِ‘ وَقَدْ عَادَ ذٰلِکَ أَیْضًا إِلٰی مَا صَرَفْنَا إِلَیْہِ الْآثَارَ الْمَرْوِیَّۃَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّتِیْ قَدَّمْنَا ذِکْرَہَا .فَبِذٰلِکَ نَأْخُذُ‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ‘ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی۔
٣٠٢٦: ابوالزبیر نے جابر (رض) سے نقل کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خرص سے منع فرمایا اور فرمایا تمہارا کیا خیال ہے اگر پھل برباد ہوجائے کیا تم پسند کرتے ہو کہ اپنے بھائی کا مال ناجائز ذریعہ سے کھاؤ۔ یہ تو آثار کے انداز سے اس باب کی وضاحت ہے۔ باقی غور وفکر کے طور پر اس کا حکم اس طرح ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ زکوۃ مختلف اشیاء میں لازم ہوتی ہے۔ ان میں سونا ‘ چاندی ‘ پھل جو زمین سے (غلہ جات کی صورت میں) نکلیں۔ کھجور اور دیگر پھل اور چرنے واے مویشی وغیرہ ۔ اس پر سب کا اجماع ہے کہ اگر کسی شخص پر اس کے مال میں جب کہ وہ سونا ‘ چاندی ‘ چرنے والے جانور ہوں اور زکوۃ وصول کرنے والا اس کو ایسی چیز اس کے بدلے میں دے جس کی بیع جائز نہیں تو یہ مصدق کو جائز نہیں۔ کیا تم نہیں جانتے کہ اگر کسی آدمی کے دراہم میں زکوۃ لازم ہوتی ۔ زکوۃ لینے والے نے اس سے سونے کے بدلے ادھار خریدلی ۔ تو یہ بھی جائز نہیں ۔ اسی طرح اگر اس نے اسے سونے کے بدلے خریدلیا ۔ پھر قبضہ سے پہلے جدا ہوگئے تو یہ بھی جائز نہیں اسی طرح اگر اس کے مویشیوں میں زکوۃ لازم ہوتی۔ پھر عامل نے اس کو بدل نامعلوم جو نامعلوم مدت کے لیے ہے اس کو دے دیا یہ سب حرام اور ناجائز صورتیں ہیں تو ہر وہ چیز کو جس کا لوگوں کو باہمی خریدو فروخت کرنا حرام ہے۔ تو صدقہ وصول کرنے والا اس مال کے مالک سے جس میں زکوۃ لازم ہوئی اور یہ مصدق اس کی وصول کا ذمہ داربنا وہ چیز بھی اسی حکم میں شامل ہے۔ پس جب یہ باتیں جن کا تذکرہ ہوا اموال مذکور کے سلسلہ میں اسی طرح ہیں۔ تو نظر کا تقاضہ بھی یہی ہے کہ پھلوں کا حکم بھی اسی طرح ہو۔ پس جس طرح تر کھجور کو پختہ کھجور کے بدلے صدقات کے علاوہ مواقع میں ادھار فروخت نہیں کیا سکتا ۔ بالکل اسی طرح وہ اموال جن میں صدقات ہیں صدقہ وصول کرنے والے اور مال کے مالک کے مابین ان کی فروخت درست نہیں۔ اس باب میں نظر کا یہی تقاضا ہے۔ یہ لوٹ کر مضمون وہی بن گیا جس کا تذکرہ آثار مرویہ میں کیا گیا ہے۔ ہم انہی کو اختیار کرتے ہیں اور یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
تخریج : مسند احمد ٣؍٣٩٤۔
گویا آثار سے ہم نے اپنے مؤقف کو ثابت کردیا کہ زکوۃ کٹائی کے بعد وصول کی جائے گی اب ہم دلیل عقلی پیش کرتے ہیں۔
نظر طحاوی (رض) :
زکوۃ مختلف چیزوں میں فرض ہوتی ہے مثلاً سونا ‘ چاندی ‘ زمینی پیداوار پھل ‘ غلہ ‘ درخت ‘ چرنے والے مویشی وغیرہ اس میں سب کا اتفاق ہے کہ جس مال میں جو چیز لازم ہو وہی عامل کو دے اور جن میں بیع جائز نہ ہو وہ دینا جائز نہیں ذرا غور فرمائیں کہ اگر دراہم میں زکوۃ لازم ہوئی ہو مصدق نے سونے کے بدلے ادھار اس کو بیچ دیا تو یہ جائز نہیں اور اگر اس نے اسی طرح خرید لیا پھر قبضہ سے پہلے جدا ہوگیا تب بھی جائز نہیں اسی طرح اگر مواشی کی زکوۃ لازم ہوئی پھر اس نے مصدق کے سپرد کردیئے مگر رقم طے نہ کی یا رقم تو معلوم تھی مگر مدت نامعلوم تھی یہ سب صورتیں حرام ہیں حاصل یہ ہوا کہ عقد بیع میں جو جہالت حرام اور ناجائز ہے وہی مقدار زکوۃ اور مقدار عشر میں بھی حرام اور ناجائز ہے اور جس طرح بیع سلم میں مسلم فیہ کی مقدار کا نامعلوم ہونا جائز نہیں اسی طرح مقدار زکوۃ اور عشر کی ناواقفی ناجائز ہے فلہٰذا نامعلوم مقدار کا عوض جائز نہیں جیسا سابقہ مثالوں سے معلوم ہوچکا۔
اس سے ثابت ہوا کہ بیع کے سلسلہ میں جو جہالت جائز نہیں وہی زکوۃ و عشر کے سلسلہ میں بھی جائز نہیں جس طرح تمام اموال میں بیع کے موقع پر بدل یا مدت کی جہالت اس کی درستی کو مانع ہے اسی طرح زمین کی پیداوار اور درختوں کے پھلوں کی زکوۃ و عشر میں جہالت اس کی درستی کے خلاف اور اس کو ناجائز قرار دیتی ہے پس خرص کو معیار قرار دے کر حتمی زکوۃ و عشر کا فیصلہ درست نہیں ہوگا۔
ہمارے علماء ثلاثہ ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا یہی مسلک ہے۔
اس بات میں امام طحاوی (رح) نے تطبیق کی جو شکل ذکر فرمائی اس سے تمام روایات اپنے اپنے مقام پر درست رہتی ہیں کہ خرص تو رطب کی صورت میں ہوگا اور اسی لیے ثلث یا ربع مزارع کو چھوڑا جائے گا توڑنے اور کٹنے کے بعد تو تمام کی زکوۃ وصول کی جائے گی۔ واللہ اعلم۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔