HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3067

۳۰۶۷ : حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ مَرْزُوْقٍ‘ قَالَ : ثَنَا أُرَاہُ عَفَّانَ‘ قَالَ : ثَنَا شُعْبَۃُ‘ قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ وَحَمَّادًا وَعَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ الْقَاسِمِ عَنْ صَدَقَۃِ الْفِطْرِ فَقَالُوْا (نِصْفَ صَاعٍ حِنْطَۃً) .فَھٰذَا کُلُّ مَا رَوَیْنَا فِیْ ھٰذَا الْبَابِ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَعَنْ أَصْحَابِہٖ مِنْ بَعْدِہٖ‘ وَعَنْ تَابِعِیْہِمْ مِنْ بَعْدِہِمْ‘ کُلُّہَا عَلٰی أَنَّ صَدَقَۃَ الْفِطْرِ مِنَ الْحِنْطَۃِ نِصْفُ صَاعٍ‘ وَمِمَّا سِوَی الْحِنْطَۃِ صَاعٌ .وَمَا عَلِمْنَا أَنَّ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَلَا مِنَ التَّابِعِیْنَ‘ رُوِیَ عَنْہُ خِلَافُ ذٰلِکَ‘ فَلاَ یَنْبَغِی لِأَحَدٍ أَنْ یُخَالِفَ ذٰلِکَ‘ اِذْ کَانَ قَدْ صَارَ إِجْمَاعًا فِیْ زَمَنِ أَبِیْ بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ إِلَی زَمَنِ مَنْ ذَکَرْنَا مِنَ التَّابِعِیْنَ .ثُمَّ النَّظَرُ أَیْضًا قَدْ دَلَّ ذٰلِکَ‘ وَذٰلِکَ أَنَّا رَأَیْنَاہُمْ قَدْ أَجْمَعُوْا عَلٰی أَنَّہَا مِنَ الشَّعِیْرِ وَالتَّمْرِ صَاعٌ .فَنَظَرْنَا فِیْ حُکْمِ الْحِنْطَۃِ فِی الْأَشْیَائِ الَّتِیْ تُؤَدّٰی عَنْہَا التَّمْرُ وَالشَّعِیْرُ کَیْفَ ہُوَ ؟ فَوَجَدْنَا کَفَّارَاتِ الْأَیْمَانِ قَدْ أُجْمِعَ أَنَّ الْاِطْعَامَ فِیْہَا مِنْ ھٰذِہِ الْأَصْنَافِ أَیْضًا‘ ثُمَّ اُخْتُلِفَ فِیْ مِقْدَارِہَا مِنْہَا . فَقَالَ قَوْمٌ مِقْدَارُ ذٰلِکَ مِنَ التَّمْرِ وَالشَّعِیْرِ‘ نِصْفُ صَاعٍ‘ وَمِنَ الْحِنْطَۃِ مُدٌّ مِثْلُ نِصْفِ ذٰلِکَ .وَقَالَ آخَرُوْنَ : بَلْ ہُوَ مِنَ الْحِنْطَۃِ‘ نِصْفُ صَاعٍ وَمِمَّا سِوٰی ذٰلِکَ‘ صَاعٌ .وَکُلُّہُمْ قَدْ عَدَلَ الْحِنْطَۃَ بِمِثْلَیْہَا مِنَ التَّمْرِ وَالشَّعِیْرِ‘ فَکَانَ النَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ‘ اِذَا کَانَتْ صَدَقَۃُ الْفِطْرِ صَاعًا مِنَ التَّمْرِ وَالشَّعِیْرِ‘ أَنْ یَّکُوْنَ مِنَ الْحِنْطَۃِ مِثْلُ نِصْفِ ذٰلِکَ‘ وَہُوَ نِصْفُ صَاعٍ .فَھٰذَا ہُوَ النَّظَرُ فِیْ ھٰذَا الْبَابِ أَیْضًا‘ وَقَدْ وَافَقَ ذٰلِکَ مَا جَائَ تْ بِہِ الْآثَارُ الَّتِیْ ذَکَرْنَا فَبِذٰلِکَ نَأْخُذُ‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ‘ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .
٣٠٦٧: شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے حکم اور حماد اور عبدالرحمن بن القاسم تینوں سے صدقۃ الفطر کے متعلق دریافت کیا تو سب کا جواب یہ تھا کہ گندم سے نصف صاع نکالا جائے گا۔ یہ تمام روایات باب جن کو ہم نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے بعد آپ کے صحابہ کرام اور ان کے بعد تابعین (رح) سے نقل کیا ان سے ثابت ہوتا ہے کہ گندم کی صدقۃ الفطر میں مقدار نصف صاع ہے اور گندم کے علاوہ صاع ہے ‘ اور ہمارے علم میں کوئی صحابی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور کوئی تابعی (رح) ایسا نہیں ہے جس نے اس کے خلاف روایت کی ہو ۔ پس کسی کو جائز نہیں کہ وہ اس کی مخالفت کرے کیونکہ خلفاء اربعہ (رض) کے زمانہ میں اس پر اجماع رہا اور تابعین کے زمانہ تک اسی طرح رہا۔ پھر قیاس بھی اس کا مؤید ہے ‘ وہ اس طرح کہ ہم جانتے ہیں کہ اس پر سب کا اتفاق ہے کہ جو اور کھجور کی مقدار فطر ایک صاع ہے۔ پھر ہم نے ان چیزوں میں گندم کا حکم معلوم کیا جن میں جو اور کھجور دی جاتی ہے کہ ان کی کیفیت کیا ہے۔ ہم نے یہ بات پائی کہ قسم کے کفار ات میں انہی اقسام سے کھانا کھلانے کا حکم ہے۔ پھر اس کی مقدار میں اختلاف ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کی مقدار کھجور اور جو سے نصف صاع اور گندم سے اس کا نصف یعنی ایک مُد ہے۔ مگر دوسرے حضرات کا کہنا ہے کہ گندم سے صرف نصف صاع اور بقیہ اشیاء سے کامل صاع ہے۔ ان تمام نے گندم کے مقابلے میں دوگنا کھجور اور جو مقرر کیے ہیں۔ تو غور و فکر کا تقاضا یہ ہے کہ جب صدقۃ الفطر کھجور اور جو سے ایک صاع ہے تو گندم اس کا نصف یعنی نصف صاع ہو۔ اس باب میں قیاس اسی کو چاہتا ہے۔ اور آثار مذکورہ بھی اس کے مؤید ہیں اور امام ابوحنیفہ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول بھی یہی ہے اور ہم اسی کو اختیار کرتے ہیں۔
اس باب میں ہم نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرفوع روایات اور صحابہ کرام کے آثار اور جلیل القدر تابعین کے آثار نقل کئے ہیں جو اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ گندم سے صدقۃ الفطر نصف صاع ہے جبکہ اس کے علاوہ سے ایک صاع دیا جائے گا اور یہ توقیفی ہے ہماری معلومات میں کسی صحابی رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور تابعی کا قول اس کے خلاف نظر نہیں آیا۔
اب کسی کو جائز نہیں کہ وہ اس کی مخالفت کرتے ہوئے من مانی کرے اور اس پر ابوبکر و عمرو عثمان ] کے زمانہ میں اجماع ہوگیا اور تابعین کے زمانہ تک اس اجماع کی خلاف ورزی نظر نہیں آتی۔
اب بطریق نظر اس کو ملاحظہ کرتے ہیں تو وہ بھی اس کے عین موافق نظر آتا ہے وہ آئندہ سطور میں لکھا جاتا ہے۔
نظر طحاوی (رض) :
اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ جو اور کھجور سے ایک صاع صدقۃ الفطر ہوگا مگر گندم کے متعلق اختلاف ہوا کہ اس کی مقدار کیا ہے تو ہم نے دوسرے مواقع پر نگاہ ڈالی کہ گندم اور دوسری اشیاء باہمی موازنہ میں کس طرح استعمال کی جاتی ہیں۔
چنانچہ کفارات قسم کو دیکھنے سے معلوم ہوا کہ اس بات پر سب کا اتفاق ہے ان تمام اصناف سے طعام دینا جائز ہے پھر مقدار میں اختلاف ہوا بعض نے کہا کہ کھجور ‘ جو تو نصف صاع اور گندم کا ایک مد وہ نصف صاع کے برابر و مماثل ہے۔
دوسروں نے کہا کہ گندم نصف صاع اور اس کے علاوہ کامل صاع دیئے جائیں گے اب اس مثال سے ظاہر ہو رہا ہے کہ سب نے گندم کو کھجور اور جو کے مقابلے نصف قرار دیا ہے پس نظر کا تقاضا یہی ہے کہ صدقۃ الفطر میں جب کھجور اور جو کا ایک صاع ہے تو گندم لازماً نصف صاع ہی ہونی چاہیے یہ نظر بھی آثار کے موافق و مؤید ہم اسی کو اختیار کرتے ہیں اور یہ ہمارے ائمہ ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ تعالیٰ کا قول ہے۔
صدقۃ الفطر کی حیثیت :
علامہ عینی (رح) کے بقول شوافع و مالکیہ اور اہل ظواہر کے ہاں یہ سنت ہے مگر جمہور مالکیہ اور شوافع و حنابلہ نووی کے قول کے مطابق اس کی فرضیت کے قائل ہیں اور احناف کے ہاں یہ واجب ہے۔
وجوب صدقۃ الفطر کی حیثیت :
ائمہ ثلاثہ رحمہم اللہ کے ہاں تو جس کے پاس ایک دن رات کی خوراک موجود ہے اس پر بھی لازم ہے احناف کے ہاں ضروریات اصلیہ کے علاوہ وقتی طور پر نصاب کی مقدار صدقۃ الفطر کو لازم کردیتی ہے نصاب نامی شرط نہیں ہے۔ صدقۃ الفطر کی مقدار اجتہادی نہیں بلکہ توقیفی ہے اگرچہ زمانہ حال میں اشیاء کی قیمتوں میں خاصا تفاوت ہے مگر اس کی مقدار جن جن اشیاء میں جو مقرر ہے وہی رہے گی صحابہ کرام نے جن ممالک پر حکمرانی کی ان میں کھجور کے مقابلے گندم کثرت سے تھی مگر انھوں نے اس مقدار میں تبدیلی نہیں کی جیسے کہ مصر وغیرہ۔
حاصل روایات : امام طحاوی (رح) نے مرفوع روایات کے علاوہ خلفاء راشدین کے فتاویٰ اور تابعین سے بطور نمونہ چار تابعین کے فتاویٰ نقل کئے ہیں جن سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ گندم کے نصف صاع کی مقدار صحابہ کرام اور تابعین کے زمانہ سے معروف چلی آرہی ہے خود تجویز کردہ نہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔