HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3121

۳۱۲۰ : حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ مَرْزُوْقٍ‘ قَالَ : ثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ بْنِ فَارِسٍ‘ قَالَ : ثَنَا شُعْبَۃُ‘ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ‘ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ أَبِیْ بَکْرَۃَ‘ عَنْ أَبِیْہِ‘ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ‘ أَنَّ ہٰذَیْنِ الشَّہْرَیْنِ‘ لَا یَنْقُصَانِ‘ فَتَکَلَّمَ النَّاسُ فِیْ مَعْنٰی ذٰلِکَ .فَقَالَ قَوْمٌ : لَا یَنْقُصَانِ‘ أَیْ لَا یَجْتَمِعُ نُقْصَانُہُمَا فِیْ عَامٍ وَاحِدٍ .وَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَنْقُصَ أَحَدُہُمَا .وَھٰذَا قَوْلٌ قَدْ دَفَعَہُ الْعِیَانُ‘ لِأَنَّا قَدْ وَجَدْنَاہُمَا یَنْقُصَانِ فِیْ أَعْوَامٍ‘ وَقَدْ یُجْمَعُ ذٰلِکَ فِیْ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا .فَدَفَعَ ذٰلِکَ قَوْمٌ‘ بِھٰذَا وَبِحَدِیْثِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّذِیْ قَدْ ذَکَرْنَاہُ فِیْ غَیْرِ ھٰذَا الْمَوْضِعِ‘ أَنَّہٗ قَالَ فِیْ شَہْرِ رَمَضَانَ : (صُوْمُوْا لِرُؤْیَتِہٖ، وَأَفْطِرُوْا لِرُؤْیَتِہٖ، فَإِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فَعُدُّوْا ثَلاَثِیْنَ) .وَبِقَوْلِہِ : (إِنَّ الشَّہْرَ قَدْ یَکُوْنُ تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ‘ وَقَدْ یَکُوْنُ ثَلاَثِیْنَ) .فَأَخْبَرَ أَنَّ ذٰلِکَ جَائِزٌ فِیْ کُلِّ شَہْرٍ مِنَ الشُّہُوْرِ .وَسَنَذْکُرُ ذٰلِکَ بِإِسْنَادِہٖ فِیْ مَوْضِعِہٖ مِنْ کِتَابِنَا ھٰذَا إِنْ شَائَ اللّٰہُ .وَذَہَبَ آخَرُوْنَ إِلَی تَصْحِیْحِ ھٰذِہِ الْآثَارِ کُلِّہَا‘ وَقَالُوْا : أَمَّا قَوْلُہٗ (صُوْمُوْا لِرُؤْیَتِہٖ‘ وَأَفْطِرُوْا لِرُؤْیَتِہٖ) فَإِنَّ الشَّہْرَ قَدْ یَکُوْنُ تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ‘ وَقَدْ یَکُوْنُ ثَلاَثِیْنَ‘ فَذٰلِکَ کُلُّہُ کَمَا قَالَ‘ وَہُوَ مَوْجُوْدٌ فِی الشُّہُوْرِ کُلِّہَا .وَأَمَّا قَوْلُہٗ (شَہْرَا عِیْدٍ لَا یَنْقُصَانِ‘ رَمَضَانُ وَذُو الْحِجَّۃِ) فَلَیْسَ ذٰلِکَ - عِنْدَنَا - عَلٰی نُقْصَانِ الْعَدَدِ‘ وَلٰـکِنَّہُمَا فِیْہِمَا مَا لَیْسَ فِیْ غَیْرِہِمَا مِنَ الشُّہُوْرِ‘ فِیْ أَحَدِہِمَا الصِّیَامُ‘ وَفِی الْآخَرِ الْحَجُّ .فَأَخْبَرَہُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُمَا لَا یَنْقُصَانِ‘ وَإِنْ کَانَا تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ‘ وَہُمَا شَہْرَانِ کَامِلَانِ‘ کَانَا ثَلاَثِیْنَ ثَلاَثِیْنَ أَوْ تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ‘ لِیُعْلَمَ بِذٰلِکَ أَنَّ الْأَحْکَامَ فِیْہِمَا‘ وَإِنْ کَانَا تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ‘ مُتَکَامِلَۃٌ فِیْہِمَا‘ غَیْرُ نَاقِصَۃٍ عَنْ حُکْمِہَا اِذَا کَانَا ثَلاَثِیْنَ ثَلاَثِیْنَ .فَھٰذَا وَجْہُ تَصْحِیْحِ ھٰذِہِ الْآثَارِ الَّتِیْ ذَکَرْنَاہَا فِیْ ھٰذَا الْبَابِ‘ وَاللّٰہُ أَعْلَمُ .
٣١٢٠: عبدالرحمن بن ابی بکرہ نے اپنے والد سے انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح کی روایت نقل کی ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں اس روایت میں مذکور ہے کہ یہ دو مہینے کم نہیں ہوتے لوگوں نے اس روایت کے معنیٰ میں کافی کلام کیا ہے۔ بعض لوگوں نے کہا کہ ایک سال کے اندر یہ مہینے اکٹھے کم نہیں ہوتے یہ ممکن ہے کہ ان میں سے ایک کم ہو ۔ اس قول کو مشاہدے نے مسترد کردیا کیونکہ ہم یہ بات پاتے ہیں کہ یہ کئی سالوں میں اکٹھے کم ہوتے اور بعض اوقات ان میں سے ہر ایک میں یہ بات پائی جاتی ہے۔ دوسرے لوگوں نے اس کا جواب اس روایت سے دیا جس کو دوسرے موقع پر ہم نے ذکر کیا ہے۔ کہ آپ نے فرمایا ۔ رمضان المبارک کا روزہ چاند دیکھ کر رکھو اور افطار رمضان بھی چاند دیکھ کر کرو۔ اگر چاند تم پر غائب رہے تو مہینے کی گنتی تیس دن سے پوری کرلو اور آپ کا دوسرا یہ ارشاد کہ مہینہ انتیس دن کا ہوتا ہے اور کبھی تیس روز کا ہوتا ہے۔ تو اس میں آپ نے یہ بات واضح کردی کہ مہینے کا کم ہونا ہر ماہ میں پایا جانا ممکن ہے۔ ہم ان روایات کو اسناد کے ساتھ اپنے موقعہ پر لائیں گے ان شاء اللہ۔ مگر علماء کی دوسری جماعت نے ان روایات کی تصحیح اس طرح کی ہے۔ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے یہ فرمانے کا مطلب یہ ہے مہینہ گھٹتا اور بڑھتا ٢٩‘ ٣٠ کا ہوتا رہتا ہے۔ یہ سب مہینوں کے لیے برابر ہے۔ رہا خصوصی طور پر ان دو مہینوں کے متعلق یہ فرمانا کہ کم نہیں ہوتے اس سے گنتی میں کمی مراد نہیں بلکہ ان مہینوں میں جو اعمال ہو ادا کیے جاتے ہیں ایک میں روزے اور دوسرے میں حج ۔ تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خبر دی کہ یہ دونوں کم نہیں ہوتے اگرچہ انتیس کے ہوں بلکہ یہ دونوں مہینے کامل ہیں خواہ تیس تیس کے ہوں یا انتیس انتیس دن کے ہوں ۔ تاکہ یہ معلوم ہوجائے کہ ان کے احکام انتیس یا تیس ہونے سے ناقص نہیں ہوتے یعنی ان کا ثواب کامل و مکمل رہتا ہے۔ اس باب کے آثار کی تصحیح اسی طرح سے ہوسکتی ہے۔ واللہ اعلم۔
مؤقف اول : کہ دونوں مہنے ایک سال میں ٢٩ کے نہیں ہوتے ایک ٢٩ کا ہوگا تو دوسرا تیس کا ہوگا۔
الجواب نمبر 1: اس قول کو بڑے علماء نے مسترد کردیا کہ بارہا دونوں مہینے ٢٩ کے ہوئے اور کبھی دونوں تیس کے ہوئے تجربہ نے اس معنی کو مسترد کردیا۔
نمبر 2: بعض نے کہا کہ اس حدیث کی وجہ سے یہ مفہوم غلط ثابت ہوتا ہے صوموا لرویتہ و افطر والرویتہ فان غم علیکم فعدوا ثلاثین “ بخاری فی الصوم
باب ١١: مسلم فی الصیام ١٨؍١٩‘ اور آپ کا یہ ارشاد : ان الشہر قد یکون تسحار وعشرین وقد یکون ثلاثین “ کہ مہینہ کبھی ٢٩ اور کبھی تیس کا ہوتا ہے اور یہ ہر مہینے سے متعلق ہے کسی کی تخصیص نہیں فرمائی پس سابقہ مطلب اس کے خلاف ہونے کی وجہ سے غلط ہوا۔
ایک اور جماعت کا قول یہ ہے کہ یہ تمام آثار درست ہیں آپ کا ارشاد صوموا الرویتہ وافطر والرویتہ ‘ مہینہ کبھی ٢٩ اور کبھی تیس کا ہوتا ہے اور یہ بات مہینوں میں اسی طرح موجود ہے رہا ۔ شہر عید لا ینقصان ‘ اس سے مراد گنتی کی کمی نہیں ہے بلکہ ان میں دو ایسی عبادات پائی جاتی ہیں جو دوسرے مہینوں میں نہیں پائی جاتیں روزے اور حج۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ کرام کو خبر دی کہ یہ دونوں مہینے ثواب کے لحاظ سے کامل ہیں جو گنتی میں ٢٩ کے ہوں یا تیس کے ان کے احکام اسی طرح ثابت ہیں خواہ گنتی میں کم ہوجائیں۔
حاصل کلام : اس آخری توجیہ سے تمام آثار اپنے اپنے مقام پر درست رہتے ہیں واللہ اعلم۔
یہ باب بھی مذاہب کا نام لیے بغیر ذکر کیا ہے اور آخری قول کا انداز اس کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے اور امام موصوف کا میلان بھی اسی کی طرف ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔