HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3530

۳۵۳۰ : حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ مَرْزُوْقٍ قَالَ : ثَنَا الْخَصِیْبُ بْنُ نَاصِحٍ قَالَ : ثَنَا وُہَیْبٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ أَنَّہٗ کَانَ یَتَطَیَّبُ بِالْغَالِیَۃِ الْجَیِّدَۃِ عِنْدَ الْاِحْرَامِ فَھٰذَا قَدْ جَائَ فِیْ ذٰلِکَ عَمَّنْ ذَکَرْنَاہُ فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا یُوَافِقُ مَا قَدْ رَوَتْہُ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ تَطْیِیْبِہٖ عِنْدَ الْاِحْرَامِ وَبِھٰذَا کَانَ یَقُوْلُ أَبُوْ حَنِیْفَۃَ وَأَبُوْ یُوْسُفَ رَحِمَہُمَا اللّٰہُ .وَأَمَّا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ رَحِمَہُ اللّٰہُ فَإِنَّہٗ کَانَ یَذْہَبُ فِیْ ذٰلِکَ إِلٰی مَا رُوِیَ عَنْ عُمَرَ وَعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَعُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ وَابْنِ عُمَرَ مِنْ کَرَاہَتِہٖ وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہٗ فِیْ ذٰلِکَ أَنَّ مَا ذُکِرَ فِیْ حَدِیْثِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا مِنْ تَطْیِیْبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الْاِحْرَامِ إِنَّمَا فِیْہِ أَنَّہَا کَانَتْ تُطَیِّبُہُ اِذَا أَرَادَ أَنْ یُحْرِمَ .فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَ کَانَتْ تَفْعَلُ بِہِ ھٰذَا ثُمَّ یَغْتَسِلُ اِذَا أَرَادَ الْاِحْرَامَ فَیَذْہَبُ بِغَسْلِہٖ عَنْہُ مَا کَانَ عَلٰی بَدَنِہِ مِنْ طِیْبٍ وَیَبْقَیْ فِیْہِ رِیْحُہٗ. فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَقَدْ (قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْ حَدِیْثٍ کُنْتُ أَرَی وَبِیْصَ الطِّیْبِ فِیْ مَفَارِقِہِ بَعْدَمَا أَحْرَمَ) قِیْلَ لَہٗ : قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَ ذٰلِکَ وَقَدْ غَسَلَہٗ کَمَا ذَکَرْنَا وَھٰکَذَا الطِّیْبُ رُبَّمَا غَسَلَہُ الرَّجُلُ عَنْ وَجْہِہِ أَوْ عَنْ یَدِہٖ فَیَذْہَبُ وَیَبْقَی وَبِیْصُہُ .فَلَمَّا احْتَمَلَ مَا رُوِیَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا مِنْ ذٰلِکَ مَا ذَکَرْنَا نَظَرْنَا ہَلْ فِیْمَا رُوِیَ عَنْہَا شَیْء ٌ یَدُلُّ عَلٰی ذٰلِکَ ؟
٣٥٣٠: ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے پھر انھوں نے عبداللہ بن زبیر (رض) سے نقل کیا ہے کہ وہ غالیہ نامی عمدہ خوشبو احرام باندھنے کے وقت لگاتے تھے۔ یہ آثار جن کا ہم نے تذکرہ کیا جن کو اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نقل کیا وہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی روایت کے موافق ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) احرام باندھنے کے وقت خوشبو لگاتے تھے ۔ امام ابوحنیفہ اور ابو یوسف جواب کا قول یہی ہے۔ البتہ امام محمد (رح) نے اس سلسلہ میں حضرت عمرو عثمان ‘ عثمان بن ابی العاص اور ابن عمر (رض) کی روایات کو اپنا کر اس کو مکروہ قرار دیا اس سلسلہ میں ان کی دلیل یہ ہے کہ کہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی روایت میں آپ کو خوشبو لگانے کا تذکرہ ہے وہ ارادہ احرام کے موقعہ کی بات ہے ‘ عین ممکن ہے کہ ام المؤمنین (رض) ایسا کرتی ہوں پھر احرام باندھتے وقت آپ اس کو دھوڈالتے ہوں اور دھونے سے خوشبو چلی جاتی اور صرف مہک باقی رہ جاتی ہو۔ اگر کوئی معترض یہ کہے کہ روایت عائشہ صدیقہ (رض) میں یہ ہے کنت اری و بیص الطیب فی مفارقہ بعد ما احرم ‘ ‘ کہ میں آپ کے سر مبارک پر خوشبو کی چمک پائی تھی۔ تو اس کے جواب میں یہ کہا جائے گا کہ ممکن ہے کہ دھونے کے بعد وہ باقی رہتی ہو جیسا کہ ہم نے ذکر کیا اور خوشبو کا معاملہ یہی ہے کہ بسا اوقات آدمی اس کو اپنے چہرے یا ہاتھ سے دھو ڈالتا ہے وہ زائل ہوجاتی ہے مگر اس کی چمک باقی رہتی ہے۔ پس جب روایت میں اس بات کا احتمال پیدا ہوگیا تو اب ہم یہ جا نچنا چاہتے ہیں کہ آیا اس پر دلالت کرنے والی بات ان سے مروی ہے۔ چنانچہ روایت ” فھر “ مل گئی۔
حاصل آثار : یہ تمام آثار حضرت عائشہ (رض) کی روایت کے موافق ہیں جو انھوں نے آپ کے احرام باندھنے کے وقت خوشبو کے سلسلہ میں نقل کی ہے۔ اور اس قول کو امام ابوحنیفہ اور ابو یوسف رحمہم اللہ نے اختیار کیا ہے۔
امام محمد (رح) کا قول : فریق اوّل کی طرف سے فریق ثانی کے دلائل کا جواب دیا جا رہا ہے۔
فتاویٰ صحابہ کا جواب : امام محمد (رح) کا قول حضرت عمر ‘ عثمان اور عثمان بن ابی العاص اور ابن عمر ] کے مطابق ہے کہ وہ سب احرام کے وقت خوشبو کو مکروہ خیال کرتے تھے۔ کراہت والے قول میں زیادہ احتیاط ہے تاکہ یہ اپنے احرام کو خطرے کے مقام پر کھڑا کرنے والا نہ ہو۔
روایت عائشہ صدیقہ (رض) کا جواب : حدیث عائشہ (رض) میں احرام کے وقت خوشبو لگانا مذکور ہے تو اس کے متعلق یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ احرام سے پہلے ہوا اور احرام سے پہلے عین ممکن ہے کہ آپ غسل کرلیتے ہوں اور اس غسل کی وجہ سے بدن سے تمام خوشبو اتر جاتی ہو اور فقط خوشبو رہ جاتی ہو۔
اس جواب پر اشکال :
روایت میں تو صاف لفظ موجود ہے کہ میں آپ کی مانگ پر خوشبو کی چمک دیکھتی تھی تو یہ صرف خوشبو نہ ہوئی بلکہ خوشبو کا بقیہ اثر ہوا اس سے اس تاویل کا غلط ہونا ثابت ہوا۔
جواب اشکال :
یہ عین ممکن ہے کہ اس کو دھو ڈالا ہو اور یہ پانی کا اثر ہو بسا اوقات آدمی اپنے چہرے یا ہاتھ سے خوشبو کو دھو ڈالتا ہے اور اس کی چمک پھر بھی باقی رہتی ہے۔ اب روایت عائشہ (رض) میں جب احتمال پیدا ہوگیا تو ہم نے روایات میں تلاش کیا جو کہ ان دونوں احتمالات میں ایک کو متعین کر دے۔ چنانچہ یہ روایت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔