HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3797

۳۷۹۷ : حَدَّثَنَا رَبِیْعٌ الْمُؤَذِّنُ قَالَ : ثَنَا أَسَدُ بْنُ مُوْسٰی، قَالَ : ثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیْلَ الْمَدِیْنِیُّ‘ قَالَ : ثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ‘ عَنْ أَبِیْہِ‘ قَالَ : دَخَلْنَا عَلٰی جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ فَسَأَلْتُہٗ عَنْ حَجَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَقَالَ : (إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَکَثَ تِسْعَ سِنِیْنَ لَمْ یَحُجَّ‘ ثُمَّ أُذِّنَ فِی النَّاسِ فِی الْعَاشِرَۃِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَاجٌّ .فَقَدِمَ الْمَدِیْنَۃَ بَشَرٌ کَثِیْرٌ یَلْتَمِسُ أَنْ یَأْتَمَّ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَخَرَجْنَا حَتّٰی اِذَا أَتَیْنَا ذَا الْحُلَیْفَۃِ‘ فَصَلَّی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْمَسْجِدِ‘ ثُمَّ رَکِبَ الْقَصْوَائَ ‘ حَتّٰی اِذَا اسْتَوَتْ بِہٖ عَلَی الْبَیْدَائِ ‘ وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَیْنَ أَظْہُرِنَا وَیَنْزِلُ عَلَیْہِ الْقُرْآنُ وَہُوَ یَعْرِفُ تَأْوِیْلُہُ‘ مَا عَمِلَ مِنْ شَیْئٍ عَمِلْنَا بِہٖ، فَأَہَلَّ بِالتَّوْحِیْدِ وَأَہَلَّ النَّاسُ بِھٰذَا الَّذِیْ یُہِلُّوْنَ بِہٖ، وَلَمْ یَرُدَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَیْہِمْ شَیْئًا‘ وَلَزِمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَلْبِیَتَہٗ۔ قَالَ جَابِرٌ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ : لَسْنَا نَنْوِی إِلَّا الْحَجَّ‘ لَسْنَا نَعْرِفُ الْعُمْرَۃَ‘ حَتّٰی اِذَا کُنَّا آخِرَ طَوَافٍ عَلَی الْمَرْوَۃِ قَالَ إِنِّیْ لَوِ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِیْ مَا اسْتَدْبَرْتُ، مَا سُقْتُ الْہَدْیَ‘ وَلَجَعَلْتُہَا عُمْرَۃً‘ فَمَنْ کَانَ لَیْسَ مَعَہٗ ہََدْیٌ فَلْیَحْلِلْ وَلْیَجْعَلْہَا عُمْرَۃً .فَحَلَّ النَّاسُ‘ وَقَصَّرُوْا إِلَّا النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ وَمَنْ کَانَ مَعَہُ الْہَدْیُ .فَقَامَ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکِ بْنِ جَعْشَمٍ فَقَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ‘ عُمْرَتُنَا ھٰذِہِ لِعَامِنَا ھٰذَا‘ أَمْ لِلْأَبَدِ ؟ فَقَالَ : فَشَبَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَصَابِعَہُ فِی الْأُخْرَی فَقَالَ دَخَلَتَ الْعُمْرَۃُ‘ ہَکَذَا‘ فِی الْحَجِّ مَرَّتَیْنِ .فَحَلَّ النَّاسُ کُلُّہُمْ وَقَصَّرُوْا‘ إِلَّا النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ وَمَنْ کَانَ مَعَہٗ ہََدْیٌ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : وَقَوْلُ سُرَاقَۃَ ھٰذَا لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘ وَجَوَابُ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِیَّاہُ‘ یُحْتَمَلُ أَنْ یَّکُوْنَ أَرَادَ بِہِ عُمْرَتَنَا ھٰذِہٖ فِیْ أَشْہُرِ الْحَجِّ لِلْأَبَدِ‘ أَوْ لِعَامِنَا ھٰذَا‘ لِأَنَّہُمْ لَمْ یَکُوْنُوْا یَعْرِفُوْنَ الْعُمْرَۃَ فِیْمَا مَضَیْ فِیْ أَشْہُرِ الْحَجِّ‘ وَیَعُدُّوْنَ ذٰلِکَ مِنْ أَفْجَرِ الْفُجُوْرِ .فَأَجَابَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَقَالَ " ہِیَ لِلْأَبَدِ " .
٣٧٩٧: جعفر بن محمد نے اپنے والد سے نقل کیا کہ ہم جابر بن عبداللہ (رض) کے ہاں گئے اور ان سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حج کے سلسلہ میں پوچھا تو کہنے لگے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نو سال مدینہ منورہ میں ٹھہرے اور آپ نے حج نہیں کیا۔ پھر دسویں سال آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں میں حج کا اعلان کردیا کہ میں حج کو جا رہا ہوں یہ خبر سن کر بہت سے لوگ مدینہ منورہ پہنچے ان کی طلب یہ تھی کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی راہنمائی میں حج کریں چنانچہ ہم نکلے یہاں تک کہ ذوالحلیفہ میں پہنچے۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد میں نماز ادا فرمائی۔ پھر آپ قصواء پر سوار ہوئے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مقام بیداء پر بلند ہوئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان تھے اور ان پر قرآن مجید اترتا تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی تفسیر جانتے تھے جس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عمل کیا ہم نے اس پر عمل کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اکیلا احرام باندھا اور لوگوں نے یہی احرام باندھا جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی کسی چیز کی تردید نہیں فرمائی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تلبیہ لازم کرلیا۔ جابر (رض) کہتے ہیں کہ ہم صرف حج کی نیت کرنے والے تھے ہم عمرہ کو نہ جانتے تھے یہاں تک کہ جب ہم نے مروہ کا آخری چکر لگایا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اگر مجھے اپنی اس بات کا پہلے علم ہوتا جو بعد کو معلوم ہوا تو میں ہدی ساتھ نہ لاتا اور میں اس کو عمرہ بنا لیتا پس جس کے ساتھ ہدی موجود نہیں وہ حلال ہوجائے اور اس کو عمرہ بنا لے پھر لوگوں نے احرام کھول لیے اور قصر کرلیا سوائے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ان لوگوں کے جن کے ساتھ ہدی موجود تھے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں۔ حضرت سراقہ (رض) کا جناب اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ان کو جواب یک یہ احتمال رکھتا ہے کہ ہمارا یہ عمرہ حج کے مہینوں میں ہمیشہ کے لیے ہو یا ہمارے اسی سال کے لیے ہو ۔ کیونکہ وہ لوگ حج کے مہینوں میں عمرے کو درست قرار نہ دیتے تھے بلکہ اس کو افجر الفجرر قرار دیتے تھے ۔ تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کو جواب دیا کہ یہ ہمیشہ کے لیے اشہر حج میں ہے۔
اس وقت سراقہ بن مالک بن جعشم (رض) نے کھڑے ہو کر کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہمارا یہ عمرہ فقط ہمارے اسی سال کے لیے ہے یا ہمیشہ کے لئے۔ اس پر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی انگلیوں کو انگلیوں میں ڈالا اور فرمایا عمرہ حج میں اس طرح داخل ہوچکا۔ یہ بات دو مرتبہ فرمائی پس تمام لوگوں نے احرام کھول دیئے اور قصر کرا لیے سوائے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اور وہ جن کے پاس ہدی کے جانور موجود تھے۔
تخریج : مسلم فی الحج ١٤٧‘ ابو داؤد فی المناسک باب ٢٣۔
طحاوی (رح) کا قول :
سراقہ کا سوال اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا جواب اس بات کا احتمال رکھتا ہے کہ اس سے مراد یہ ہو کہ ہمارا یہ عمرہ ہمیشہ کے لیے یا صرف ہمارے اس سال کے لیے حج میں داخل ہوا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہمیشہ کے لئے۔ کیونکہ وہ لوگ عمرے کو حج کے مہینوں میں گناہ کا کام سمجھتے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی مذمت فرمائی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔