HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3834

۳۸۳۴ : وَقَدْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمَۃَ قَالَ : ثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ : ثَنَا حَمَّادٌ قَالَ : أَنَا حُمَیْدٌ‘ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا (أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَہُ قَدِمُوْا مَکَّۃَ مُلَبِّیْنَ بِالْحَجِّ .فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ شَائَ فَلْیَجْعَلْہَا عُمْرَۃً إِلَّا مَنْ کَانَ مَعَہُ الْہَدْیُ) .فَأَخْبَرَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فِیْ حَدِیْثِ بَکْرٍ ھٰذَا‘ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدِمَ مَکَّۃَ‘ وَہُوَ مُلَبٍّ بِالْحَجِّ .وَقَدْ أَخْبَرَ فِیْ حَدِیْثِ سَالِمٍ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَدَأَ‘ فَأَحْرَمَ بِالْعُمْرَۃِ .فَھٰذَا مَعْنَاہُ - عِنْدَنَا‘ وَاللّٰہُ أَعْلَمُ - أَنَّہٗ کَانَ أَحْرَمَ أَوَّلًا بِحَجَّۃٍ‘ عَلٰی أَنَّہَا حَجَّۃٌ‘ ثُمَّ فَسَخَہَا فَصَیَّرَہَا عُمْرَۃً‘ فَلَبَّیْ بِالْعُمْرَۃِ‘ ثُمَّ تَمَتَّعَ بِہَا إِلَی الْحَجِّ‘ حَتّٰی یَصِحُّ حَدِیْثُ سَالِمٍ وَبَکْرٍ ہَذَیْنِ‘ وَلَا یَتَضَادَّانِ .وَفَسْخُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْحَجَّ الَّذِیْ کَانَ فَعَلَہُ وَأَمَرَ بِہٖ أَصْحَابَہٗ، ہُوَ بَعْدَ طَوَافِہِمْ بِالْبَیْتِ‘ قَدْ ذَکَرْنَا ذٰلِکَ فِیْ بَابِ فَسْخِ الْحَجِّ‘ فَأَغْنَانَا ذٰلِکَ عَنْ إعَادَتِہِ ہَاہُنَا .فَاسْتَحَالَ بِذٰلِکَ أَنْ یَّکُوْنَ الطَّوَافُ الَّذِیْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَعَلَہُ لِلْعُمْرَۃِ‘ الَّتِی انْقَلَبَتْ إِلَیْہَا حَجَّتُہُ مُجْزِیًا عَنْہُ‘ مِنْ طَوَافِ حَجَّتِہِ الَّتِیْ أَحْرَمَ بِہَا بَعْدَ ذٰلِکَ .وَلٰـکِنَّ وَجْہَ ذٰلِکَ - عِنْدَنَا‘ وَاللّٰہُ أَعْلَمُ - أَنَّہٗ لَمْ یَطُفْ لِحَجَّتِہٖ قَبْلَ یَوْمِ النَّحْرِ‘ لِأَنَّ الطَّوَافَ الَّذِیْ یُفْعَلُ قَبْلَ یَوْمِ النَّحْرِ فِی الْحَجَّۃِ‘ إِنَّمَا یُفْعَلُ لِلْقُدُوْمِ‘ لَا لِأَنَّہٗ مِنْ صُلْبِ الْحَجَّۃِ .فَاکْتَفَی ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا بِالطَّوَافِ الَّذِیْ کَانَ فَعَلَہٗ بَعْدَ الْقُدُوْمِ فِیْ عُمْرَتِہِ عَنْ إعَادَتِہِ فِیْ حَجَّتِہٖ۔وَھٰذَا مِثْلُ مَا قَدْ رُوِیَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَیْضًا مِنْ فِعْلِہٖ .
٣٨٣٤: بکر بن عبداللہ نے ابن عمر (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے اصحاب مکہ میں حج کا تلبیہ کہتے ہوئے پہنچے اس پر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جو چاہے وہ اس کو عمرہ بنا لے البتہ جس کے ساتھ ہدی ہو وہ عمرہ نہیں بنا سکتا۔ حضرت ابن عمر (رض) نے بکر بن عبداللہ کی روایت میں خبر دی ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ تشریف لائے تو آپ حج کا تلبیہ کہنے والے تھے اور سالم (رح) والی روایت میں انھوں نے خبر دی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابتداء عمرہ کے احرام سے فرمائی۔ ہمارے ہاں اس روایت کا معنیٰ (واللہ اعلم) یہ ہے کہ پہلے آپ حج کا احرام باندھنے والے تھے کہ وہ مطلق حج ہے پھر اس کو فسخ کردیا اسے عمرہ بنا لیا اور عمرے کا تلبیہ کہا ۔ پھر آپ نے اس کے ساتھ حج کا فائدہ حاصل کیا تاکہ سالم و بکر کی دونوں روایات درست ہوجائیں اور ان میں باہمی تضاد نہ رہے ۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جس حج کا ارادہ کیا تھا اس کو فسخ کردیا اور اپنے صحابہ کرام کو بھی اسی کا حکم فرمایا اور یہ ان کے طواف بیت اللہ کے بعد کی بات ہے۔ ہم نے فسخ حج میں اس کی تفصیل کر کے دوبارہ تذکرہ سے بےنیاز کردیا ہے۔ یہ بات تو ناممکن ہے کہ آپ کا وہ طواف جسے آپ نے عمرہ کے لیے کیا جس کو آپ نے حج میں تبدیل کرلیا وہ اس کیلئے بھی کافی ہو اور اس حج کے لیے بھی مکتفی بنے جس کا احرام آپ نے بعد کو باندھا لیکن ہمارے ہاں اس کی وجہ (واللہ اعلم) یہ ہے کہ آپ نے یوم نحر سے قبل اپنے حج کا طواف نہیں کیا کیونکہ وہ طواف جو یوم نحر سے پہلے حج میں کیا جاتا ہے وہ تو طواف قدوم ہے اور اسی لیے کیا جاتا ہے۔ وہ حج کا رکن نہیں ہے۔ پس ابن عمر (رض) نے اس طواف پر اکتفاء کیا جو آپ نے قدوم کے بعد اس عمرہ کے لیے کیا جس کو آپ نے حج سے بدل لیا اور یہ اسی طرح ہے جیسا ابن عمر (رض) کا اپنا فعل مروی ہے۔ ذیل میں ملاحظہ ہو۔
تخریج : مسند احمد ٢؍٢٨۔
حاصل روایت : اب اس روایت سے معلوم ہو رہا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں تلبیہ حج کے ساتھ داخل ہوئے جبکہ روایت سالم میں یہ آیا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے احرام کی ابتداء عمرہ سے فرمائی۔
طریق تطبیق : ہمارے ہاں ان کا مفہوم یہ ہے کہ ابتداء میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج کا احرام باندھا اس طور پر کہ وہ فقط حج ہے پھر اس کو فسخ کیا اور اس کو عمرہ بنا لیا اور عمرہ کا تلبیہ کہا پھر اس کو حج کے ساتھ ملا کر تمتع بنایا اب اس طرح دونوں روایات کا تضاد ختم ہوگیا۔ مندرجہ بالا صورت سے یہ بات ناممکن ہوجاتی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ مکرمہ پہنچ کر جو طواف و سعی فرمائی وہ اس حج کے لیے کافی تھی جس کا احرام ہی بعد میں باندھا اور یہ اسی وقت درست ہوسکتا ہے جب اس بات کو مان لیا جائے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج کا طواف و سعی یوم نحر کو ادا فرمایا رہا وہ طواف و سعی جو یوم نحر سے پہلے کی وہ طواف قدوم سے تھی حج کے لیے نہ تھی اور یہاں انھوں نے صرف طواف قدوم پر اکتفا فرمایا اور حج میں طواف کا اعادہ نہیں کیا۔ اس سے ثابت ہوا کہ اشکال میں پیش کردہ روایت میں صرف ابن عمر (رض) کا عمل ثابت ہو رہا ہے اور انھوں نے اپنے عمل کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عمل سے تشبیہہ دی تو وہ صرف عمرے کو حج کے ساتھ ملانے والے عمل میں موافقت کا بیان ہے۔ اور اس کی مثال ابن عمر (رض) کے عمل میں ایوب بن موسیٰ کی روایت میں موجود ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔