HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3936

۳۹۳۶ : حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ مَرْزُوْقٍ‘ قَالَ : ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ عَامِرٍ‘ عَنْ صَخْرِ بْنِ جُوَیْرِیَۃَ‘ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ الْأَسْوَدِ‘ قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَیْرِ یَخْطُبُ یَوْمَ عَرَفَۃَ فَقَالَ (إِنَّ ھٰذَا یَوْمُ تَسْبِیْحٍ وَتَکْبِیْرٍ وَتَہْلِیْلٍ‘ فَسَبِّحُوْا وَکَبِّرُوْا‘ فَجَدَّ إِلَیَّ یَعْنِی الْأَسْوَدَ یُحَرِّشُ النَّاسَ‘ حَتَّی صَعِدَ إِلَیْہٖ‘ وَہُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ أَشْہَدُ عَلٰی عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ أَنَّہٗ لَبَّیْ عَلَی الْمِنْبَرِ فِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ) فَقَالَ ابْنُ الزُّبَیْرِ (لَبَّیْکَ اللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ) .أَفَلاَ تَرٰی أَنَّ الْأَسْوَدَ لَمَّا أَخْبَرَ ابْنَ الزُّبَیْرِ بِتَلْبِیَۃِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْ مِثْلِ یَوْمِہِ ذٰلِکَ‘ قُبِلَ ذٰلِکَ مِنْہُ وَأُخِذَ بِہِ فَلَبَّی‘ وَلَمْ یَقُلْ لَہٗ ابْنُ الزُّبَیْرِ (إِنِّیْ قَدْ رَأَیْتُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ لَا یُلَبِّیْ فِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ) عَلٰی مَا قَدْ رَوَاہٗ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ عَنْ أَبِیْہِ‘ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .وَلٰـکِنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ إِنَّمَا حَضَرَ مِنْ عُمَرَ تَرْکَ التَّلْبِیَۃِ یَوْمَئِذٍ‘ وَلَمْ یُخْبِرْہُ عُمَرُ أَنَّ ذٰلِکَ التَّرْکَ إِنَّمَا کَانَ مِنْہُ لِخُرُوْجِ وَقْتِ التَّلْبِیَۃِ فَکَانَ ذٰلِکَ عِنْدَ ابْنِ الزُّبَیْرِ لِخُرُوْجِ وَقْتِ التَّلْبِیَۃِ .فَلَمَّا أَخْبَرَہُ الْأَسْوَدُ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِأَنَّہٗ لَبَّیْ یَوْمَئِذٍ‘ عَلِمَ ابْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّ ذٰلِکَ الْوَقْتَ الَّذِیْ لَمْ یَکُنْ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ لَبَّیْ فِیْہٖ‘ وَقْتٌ لِلتَّلْبِیَۃِ‘ وَأَنَّ ذٰلِکَ التَّرْکَ الَّذِیْ کَانَ مِنْ عُمَرَ إِنَّمَا کَانَ لِغَیْرِ خُرُوْجِ وَقْتِ التَّلْبِیَۃِ‘ فَتَوَہَّمَ ابْنُ الزُّبَیْرِ ہُوَ أَنَّہٗ لِخُرُوْجِ وَقْتِ التَّلْبِیَۃِ‘ وَلَیْسَ کَذٰلِکَ فَلَبَّی وَرَأَیْ أَنَّ مَا أَخْبَرَہٗ بِہِ الْأَسْوَدُ عَنْ عُمَرَ‘ مِنْ تَلْبِیَتِہِ أَوْلَی مِمَّا رَآہٗ ہُوَ مِنْہُ فِیْ تَرْکِ التَّلْبِیَۃِ .
٣٩٣٦: عبدالرحمن بن اسود کہتے ہیں کہ میں نے ابن الزبیر کو سنا کہ وہ عرفہ کے دن خطبہ دے رہے ہیں اس میں فرمانے لگے یہ تسبیح تہلیل کا دن ہے اس میں تسبیح و تہلیل خوب کرو۔ لوگوں کو چیرتے ہوئے جلدی سے اسود میری طرف بڑھے یہاں تک کہ منبر پر چڑھ گئے اس وقت ابن زبیر (رض) بھی منبر پر تھے اور کہنے لگے۔ میں عمر (رض) کے متعلق گواہی دیتا ہوں کہ وہ آج کے دن منبر پر بھی تلبیہ کہتے تھے۔ ابن الزبیر (رض) یہ سن کر کہنے لگے لبیک اللہم لبیک۔ کیا تم یہ معلوم نہیں کررہے کہ جب اسود (رح) نے ابن زبیر (رض) کو صرف عمر (رض) کے متعلق بتلایا کہ اس جیسے دن میں حضرت عمر (رض) تلبیہ کہتے تھے اور ابن زبیر (رض) نے ان کی بات کو قبول کرلیا اور تلبیہ کہا ‘ ابن زبیر (رض) نے اسود کو یہ نہیں کہا کہ میں حضرت عمر (رض) کو دیکھا کہ انھوں نے تلبیہ نہیں کہا۔ جیسا کہ عامر بن عبداللہ نے حضرت عمر (رض) سے روایت کیا مگر ابن زبیر (رض) حضرت عمر (رض) کے پاس اس وقت حاضر ہوئے جب انھوں نے تلبیہ ترک کیا اور حضرت عمر (رض) نے ان کو یہ نہیں بتلایا کہ میں نے اس کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے تلبیہ ترک کیا ہے۔ ابن زبیر (رض) کے ہاں یہ تلبیہ کا وقت نکل جانے کے سبب ترک تھا ۔ پس جب اسود (رح) نے حضرت عمر (رض) کے متعلق یہ اطلاع دی کہ آپ نے اس دن بھی تلبیہ کہا ہے۔ تو ابن زبیر (رض) کو معلوم ہوگیا کہ حضرت عمر (رض) نے اس وقت تلبیہ نہیں کہا یہ وقت تلبیہ کا ہے اور ان کے ترک تلبیہ کی وجہ خروج وقت نہیں بلکہ دوسری وجہ تھی۔ ابن زبیر (رض) کو وقتی طور پر نہ پڑھنے سے یہ خیال ہوا کہ وہ ترک وقت تلبیہ کے نکل جانے کی بناء پر ہے حالانکہ ایسا نہیں تھا پس انھوں نے تلبیہ کہا انھوں نے سمجھ لیا کہ اسود (رح) نے جو عمر (رض) کے تلبیہ سے متعلق فرمایا ہے۔ وہ اس روایت سے جو ترک تلبیہ سے متعلق اسود (رح) کا قول اولیٰ ہے۔ روایت ذیل میں ملاحظہ ہو۔
ذرا غور کرو کہ اسود نے جب ابن زبیر (رض) کو اطلاع دی کہ عمر (رض) یہاں تلبیہ کہتے تھے تو انھوں نے تلبیہ کہنا شروع کردیا۔ ابن الزبیر (رض) نے انکار نہیں کیا کہ میں نے تو عمر (رض) کو دیکھا کہ وہ تلبیہ نہ کہتے تھے۔ جیسا کہ عامر بن عبداللہ بن زبیر کی روایت میں عمر (رض) کے متعلق گزرا لیکن ابن الزبیر (رض) جس وقت عمر (رض) کے پاس گئے تو انھوں نے تلبیہ ترک کردیا مگر عمر (رض) نے ان کو یہ تو نہیں بتلایا کہ یہ تلبیہ کا وقت نہیں یا اس کا وقت جاتا رہا۔ حالانکہ ابن الزبیر (رض) کو ان کے ترک سے یہ بات سمجھ آئی مگر جب اسود نے ان کو فعل عمری سے خبردار کیا تو انھوں نے فوراً قبول کرلیا اور سمجھ لیا کہ میرا علم ان کے متعلق درست نہ تھا۔ وہ ترک وقت تلبیہ کے خروج کی وجہ سے نہیں تھا۔ اسی لیے انھوں نے قبول کر کے تلبیہ کہنا شروع کردیا پس یہ اسود والی روایت اس سے اولیٰ و اعلیٰ ہے بلکہ ابن الزبیر (رض) کے فعل سے خود اس کا شافی و کافی جواب ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔