HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4005

۴۰۰۵ : حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : أَنَا ابْنُ وَہْبٍ‘ أَنَّ مَالِکًا حَدَّثَہٗ، عَنْ یَحْیَی‘ فَذَکَرَ بِإِسْنَادِہٖ مِثْلَہٗ ، غَیْرَ أَنَّہٗ لَمْ یَذْکُرْ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ وَلِأَنَّ الْحَسَنَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کَانَ مُحْرِمًا .فَاحْتَجُّوْا بِھٰذَا الْحَدِیْثِ‘ لِأَنَّ فِیْہِ أَنَّ عَلِیًّا نَحَرَ الْجَزُوْرَ‘ دُوْنَ الْحَرَمِ .فَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ عَلَیْہِمْ فِیْ ذٰلِکَ‘ أَنَّہُمْ لَا یُبِیْحُوْنَ لِمَنْ کَانَ غَیْرَ مَمْنُوعٍ مِنَ الْحَرَمِ‘ أَنْ یَذْبَحَ فِیْ غَیْرِ الْحَرَمِ‘ وَإِنَّمَا یَخْتَلِفُوْنَ اِذَا کَانَ مَمْنُوعًا عَنْہُ .فَدَلَّ مَا ذَکَرْنَا‘ عَلٰی أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ‘ لَمَّا نَحَرَ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ فِیْ غَیْرِ الْحَرَمِ‘ وَہُوَ وَاصِلٌ إِلَی الْحَرَمِ‘ أَنَّہٗ لَمْ یَکُنْ أَرَادَ بِہِ الْہَدْیَ‘ وَلٰکِنَّہٗ أَرَادَ بِہٖ مَعْنًی آخَرَ مِنَ الصَّدَقَۃِ عَلٰی أَہْلِ ذٰلِکَ الْمَائِ وَالتَّقَرُّبِ إِلَی اللّٰہِ تَعَالٰی بِذٰلِکَ‘ مَعَ أَنَّہٗ لَیْسَ فِی الْحَدِیْثِ أَنَّہٗ أَرَادَ بِہِ الْہَدْیَ .فَکَمَا یَجُوْزُ لِمَنْ حَمَلَہٗ عَلٰی أَنَّہٗ ہَدْیٌ‘ مَا حَمَلَہٗ عَلَیْہِ مِنْ ذٰلِکَ‘ فَکَذٰلِکَ یَجُوْزُ لِمَنْ حَمَلَہٗ عَلٰی أَنَّہٗ لَیْسَ بِہَدْیٍ‘ مَا حَمَلَہٗ عَلَیْہِ مِنْ ذٰلِکَ .وَقَدْ بَدَأْنَا بِالنَّظْرِ فِیْ ذٰلِکَ‘ وَذَکَرْنَا فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ‘ فَأَغْنَانَا ذٰلِکَ عَنْ إعَادَتِہٖ ہٰہُنَا۔
٤٠٠٥: مالک نے یحییٰ سے پھر انھوں نے اپنی سند سے روایت نقل کی ہے البتہ اس میں عثمان (رض) کا ذکر نہیں کیا اور نہ اس بات کا تذکرہ ہے کہ حسن (رض) محرم تھے۔ انھوں نے اس روایت کو اپنی دلیل بنایا ہے کیونکہ اس میں مذکور ہے کہ حضرت علی (رض) نے اونٹ کو ذبح کیا اور وہ علاقہ حرم کا نہ تھا۔ جو اب یہ ہے کہ جس کو حرم میں پہنچانے کی ممانعت نہ ہو وہ اس کے لیے غیر حرم میں ذبیحہ کو مباح قرار نہ دیتے تھے ۔ جب حرم میں پہنچنا اس کے لیے منع ہو تو اس میں ان کا اختلاف تھا ۔ مذکورہ بات سے یہ دلالت مل گئی کہ حضرت علی (رض) نے جب اس اونٹ کو غیر حرم میں ذبح کردیا جیسا کہ روایت میں ہے حالانکہ وہ حرم میں پہنچ سکتے تھے ۔ تو معلوم ہوا ان کا مقصود اس سے ھدی نہ تھا ۔ بلکہ وہ صدقہ کی قسم تھی۔ دوسری بات یہ ہے کہ اس حدیث میں کہیں نہیں کہ اس سے ھدی مراد تھی ۔ جس طرح اس سے ھدی مراد لینا درست ہے جنہوں نے ھدی مراد لی اسی طرح اس کا اس پر حمل کرنا بھی درست ہے کہ وہ ہدی نہ تھی اس سلسلہ میں شروع باب میں بیان کردہ نظر اعادہ سے ہمیں بےنیاز کرنے والی ہے۔
حاصل روایت : ان دونوں روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ علی (رض) نے اونٹ ذبح کیا اور حرم کے علاوہ ذبح کیا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دم احصار کا حرم میں پہنچانا ضروری نہیں۔
نوٹ : تمہارے ہاں جب حرم تک پہنچا جاسکتا ہو تو حرم میں ذبح کرنا چاہیے اور جب ممکن نہ ہو تو پھر تم اختلاف کرتے ہو اور یہاں تو پہنچنے میں کوئی رکاوٹ نہ تھی احصار نہ تھا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت علی (رض) نے جب غیر حرم میں ذبح کردیا حالانکہ وہ حرم تک پہنچ سکتے تھے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہدی نہ تھی انھوں نے صدقہ کیا تھا تاکہ وہاں کے غرباء کھائیں اور اس سے قرب الٰہی بھی حاصل ہو صدقہ بلاء کو دفع کرتا ہے۔ اس روایت میں تو یہ کہیں نہیں ہے کہ وہ مذبوحہ جانور ہدی تھی اگر تم ہدی پر محمول کرو گے تو ہم اس کو غیر ہدی پر محمول کریں گے۔ یہاں نظری دلیل کی ضرورت نہیں۔ جو پہلے ذکر کیا وہ کفایت کرنے والا ہے۔
اس روایت کو سنن بیہقی نے اس طرح نقل کیا کہ عبداللہ بن جعفر (رض) حضرت عثمان (رض) کے قافلہ میں حج کو جا رہے تھے حضرت حسین (رض) بھی ساتھ تھے وہ راستہ میں بیمار ہوئے ان کو غشی اور دوران سر کی تکلیف ہوئی تو حضرت عثمان (رض) نے ان کو مقام عرج تک پہنچایا وہاں بیماری سے شدت اختیار کی عبداللہ تیمارداری کے لیے وہاں ٹھہر گئے اور مدینہ منورہ اطلاع بھجوائی حضرت علی (رض) اور اسماء بنت عمیس (رض) وہاں پہنچے حضرت عثمان (رض) حج کے لیے مکہ روانہ ہوگئے حضرت علی (رض) نے پہنچ کر ایک اونٹ ذبح کر کے حضرت حسین (رض) کا سر منڈوا دیا۔
(سنن بیہقی)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔