HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4032

۴۰۳۲ : حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ قَالَ : ثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مَہْدِیٍّ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ : أَنَا مَعْمَرٌ‘ عَنِ الزُّہْرِیِّ‘ عَنْ (مَسْعُوْدِ بْنِ الْحَکَمِ الْأَنْصَارِیِّ‘ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : أَمَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ حُذَافَۃَ أَنْ یَرْکَبَ رَاحِلَتَہٗ أَیَّامَ مِنًی‘ فَیَصِیْحُ فِی النَّاسِ : أَلَا لَا یَصُوْمَنَّ أَحَدٌ‘ فَإِنَّہَا أَیَّامُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ .قَالَ : فَلَقَدْ رَأَیْتُہٗ عَلٰی رَاحِلَتِہٖ یُنَادِیْ بِذٰلِکَ) .قَالُوْا : فَلَمَّا ثَبَتَ بِھٰذِہِ الْآثَارِ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّہْیُ عَنْ صِیَامِ أَیَّامِ التَّشْرِیْقِ‘ وَکَانَ نَہْیُہُ عَنْ ذٰلِکَ بِ (مِنًی) وَالْحُجَّاجُ مُقِیْمُوْنَ بِہَا‘ وَفِیْہِمَ الْمُتَمَتِّعُوْنَ وَالْقَارِنُوْنَ‘ وَلَمْ یَسْتَثْنِ مِنْہُمْ مُتَمَتِّعًا وَلَا قَارِنًا‘ دَخَلَ الْمُتَمَتِّعُوْنَ وَالْقَارِنُوْنَ فِیْ ذٰلِکَ النَّہْیِ أَیْضًا .فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : لِمَ صَارَ ھٰذَا أَوْلَی مِمَّا رَوَیْتُمْ فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ ؟ قِیْلَ لَہٗ : مِنْ قِبَلِ صِحَّۃِ مَا جَائَ فِیْ ھٰذَا‘ وَتَوَاتُرِ الْآثَارِ بِہٖ وَفَسَادِ مَا جَائَ فِی الْفَصْلِ الْأَوَّلِ .مِنْ ذٰلِکَ‘ حَدِیْثُ یَحْیَی بْنِ سَلَّامٍ‘ عَنْ شُعْبَۃَ‘ فَہُوَ حَدِیْثٌ مُنْکَرٌ‘ لَا یُثْبِتُہُ أَہْلُ الْعِلْمِ بِالرِّوَایَۃِ‘ لِضَعْفِ یَحْیَی بْنِ سَلَّامٍ عِنْدَہُمْ‘ وَابْنِ أَبِیْ لَیْلٰی‘ وَفَسَادِ حِفْظِہِمَا‘ مَعَ أَنِّیْ لَا أُحِبُّ أَنْ أَطَعْنَ عَلٰی أَحَدٍ مِنَ الْعُلَمَائِ بِشَیْئٍ ‘ وَلٰـکِنْ ذَکَرْتُ مَا تَقُوْلُ أَہْلُ الرِّوَایَۃِ فِیْ ذٰلِکَ .وَمِنْ ذٰلِکَ حَدِیْثُ یَزِیْدَ بْنِ سِنَانٍ الَّذِیْ ذَکَرْنَاہُ مِنْ بَعْدِہٖ‘ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا وَعَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَنَّہُمَا قَالَا : (لَمْ یُرَخَّصْ لِأَحَدٍ فِیْ صَوْمِ أَیَّامِ التَّشْرِیْقِ إِلَّا لِمُحْصَرٍ أَوْ مُتَمَتِّعٍ) .فَقَوْلُہُمَا ذٰلِکَ‘ یَجُوْزُ أَنْ یَّکُوْنَا عَنَیَا بِھٰذِہِ الرُّخْصَۃِ‘ مَا قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْ کِتَابِہِ (فَصِیَامُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ) فَعَدَّاہَا أَیَّامَ التَّشْرِیْقِ‘ مِنْ أَیَّامِ الْحَجِّ فَقَالَا : رُخِّصَ لِلْحَاجِّ الْمُتَمَتِّعِ وَالْمُحْصَرِ فِیْ صَوْمِ أَیَّامِ التَّشْرِیْقِ لِھٰذِہِ الْآیَۃِ .وَلِأَنَّ ھٰذِہِ الْأَیَّامَ‘ عِنْدَہُمَا‘ مِنْ أَیَّامِ الْحَجِّ‘ وَخَفِیَ عَلَیْہِمَا مَا کَانَ مِنْ تَوْقِیْفِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّاسَ مِنْ بَعْدُ‘ عَلٰی أَنَّ ھٰذِہِ الْأَیَّامَ لَیْسَتْ بِدَاخِلَۃٍ فِیْمَا أَبَاحَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ صَوْمَہٗ مِنْ ذٰلِکَ .فَھٰذَا وَجْہُ ھٰذَا الْبَابِ مِنْ طَرِیْقِ تَصْحِیْحِ مَعَانِی الْآثَارِ .وَأَمَّا مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ فَإِنَّا قَدْ رَأَیْنَاہُمْ أَجْمَعُوْا أَنَّ یَوْمَ النَّحْرِ لَا یُصَامُ فِیْہِ شَیْء ٌ مِنْ ذٰلِکَ وَہُوَ إِلٰی أَیَّامِ الْحَجِّ أَقْرَبُ مِنْ أَیَّامِ التَّشْرِیْقِ‘ لِمَا جَائَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنَ النَّہْیِ عَنْ صَوْمِہٖ، مِمَّا سَنَذْکُرُہٗ فِیْ ھٰذَا الْبَابِ إِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَکَمَا کَانَ نَہْیُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ذٰلِکَ‘ یَدْخُلُ فِیْہِ الْمُتَمَتِّعُوْنَ وَالْقَارِنُوْنَ وَالْمُحْصَرُوْنَ‘ کَانَ کَذٰلِکَ نَہْیُہُ عَنْ صِیَامِ أَیَّامِ التَّشْرِیْقِ‘ یَدْخُلُوْنَ فِیْہِ أَیْضًا .فَمِمَّا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی النَّہْیِ عَنْ صَوْمِ یَوْمِ النَّحْرِ۔
٤٠٣٢: ابن ازہر کے مولیٰ ابو عبید کہتے ہیں کہ میں علی و عثمان ] کے ساتھ عید میں موجود تھا وہ نماز پڑھ کر لوٹتے پھر لوگوں کو وعظ و نصیحت کرتے میں نے ان کو یہ تقریر کرتے سنا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دو دنوں کے روزے سے منع فرمایا ہے۔ یوم نحر اور یوم فطر۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ جب ان روایات سے ایام تشریق میں روزے کی مخالت جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہوگئی۔ اور آپ نے لوگوں کو منیٰ میں منع فرمایا جب کہ حجاج وہاں قیام پذیر تھے ‘ ان میں متمتع ‘ قارن سبھی لوگ تھے ۔ آپ نے کسی متمتع اور قارن کا استثناء بھی نہیں فرمایا ۔ معلوم ہوا کہ اس ممانعت میں تمتع اور قارن سب شامل ہیں۔ اگر کوئی معترض کہے کہ ان روایات کی دوسری روایات سے اور اولولیت کی کیا وجہ ہے۔ تو اس کے جواب میں کہا جائے گا کہ ان روایات کا تواتر اور صحت وجہ ترجیح ہے اور اسی طرح پہلی روایات میں وارد کمزوریاں ہیں۔ ان کمزور روایات میں یحییٰ بن سلام کی روایت ہے ‘ حالانکہ وہ حدیث منکر ہے۔ محدثین یحییٰ بن سلام اور ابن ابی لیلیٰ کے ضعف کی وجہ سے اس روایت کو درست قرار نہیں دیتے ۔ مجھے کسی اہل علم پر طعن پسند نہیں مگر اہل روایت نے جو کہا ہے اس کو بیان کرنا میرا فرض ہے۔ انھیں میں یزید بن سنان کی روایت ہے۔ جس کو ہم نے اس کے حضرت ابن عمر اور حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت کیا ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ محصر و متمتع کے علاوہ کسی کے لیے بھی ایام تشریق میں روزے کی اجازت نہیں۔ عین ممکن ہے کہ انھوں نے اپنے اس قول سے وہ بات مراد لی ہو جس کو اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ذکر فرمایا (فصیام ثلاثۃ ایام فی الحج) پس حج کے دنوں میں تین دن کے تو وزے ہیں۔ انھوں نے ایاں تشریق کو ایام حج سے قرار دیا اور فرمایا کہ متمتع و محصر کو اس آیت میں ایام تشریق میں روزے کی اجازت دی گئی کیونکہ ان کے ہاں یہ دن ایام حج میں سے ہیں۔ ان کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد جو آپ نے منیٰ میں لوگوں کو فرمایا کہ یہ ان ایام میں سے نہیں جن میں روزہ رکھنا درست ہے۔ روایات کی تصحیح کے لحاظ سے اس باب کا یہ حکم ہے۔ نظر وفکر کے لحاظ سے اس باب کی وضاحت اس طرح ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ ایام قربانی میں کسی قسم کا روزہ درست نہیں اور وہ ایام تشریق کی نسبت ایام حج کے قریب تر ہے۔ اس لیے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس دن میں روزہ کو منع فرمایا ہے۔ جیسا کہ ان شاء اللہ آئندہ مذکور ہوگا۔ جس طرح اسی نہی میں متمتع اور قارن اور محصر تمام داخل ہیں ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی ممانعت بھی ان تمام کو شامل ہے۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یوم نحر کے روزہ کی ممانعت والی روایات ذیل میں ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔