HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4755

۴۷۵۵: مَا قَدْ حَدَّثَنَا یَزِیْدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ قَالَ : ثَنَا اِسْرَائِیْلُ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ أَبْزَیْ عَنْ أَبِیْ بَکْرٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَدَّ مَاعِزًا أَرْبَعَ مَرَّاتٍ . قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : ذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی أَنَّ الرَّجُلَ اِذَا أَقَرَّ بِالزِّنَا مَرَّۃً وَاحِدَۃً أُقِیْمَ عَلَیْہِ حَدُّ الزِّنَا .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِمَا قَدْ رَوَیْنَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ہٰذَا الْکِتَابِ مِنْ قَوْلِہٖ لِأُنَیْسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ : اُغْدُ یَا أُنَیْسُ عَلَی امْرَأَۃِ ہٰذَا، فَاِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْہَا .قَالُوْا : فَفِیْ ہٰذَا دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّ الِاعْتِرَافَ بِالزِّنَا مَرَّۃً وَاحِدَۃً یُوْجِبُ الْحَدَّ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَا یَجِبُ حَدُّ الزِّنَا عَلَی الْمُعْتَرِفِ بِالزِّنَا ، حَتَّی یُقِرَّ بِہٖ عَلٰی نَفْسِہِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ .وَقَالُوْا : لَیْسَ فِیْمَا ذَکَرْتُمْ مِنْ حَدِیْثِ أُنَیْسٍ دَلِیْلٌ عَلٰی مَا قَدْ وَصَفْتُمْ ، وَذٰلِکَ أَنَّہٗ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ أُنَیْسٌ قَدْ کَانَ عَلِمَ الِاعْتِرَافَ الَّذِیْ یُوْجِبُ حَدَّ الزِّنَا عَلَی الْمُعْتَرَفِ بِہٖ - مَا ہُوَ - بِمَا أَعْلَمَہُمْ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مَاعِزٍ وَغَیْرِہٖ، فَخَاطَبَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِہٰذَا الْخِطَابِ بَعْدَ عِلْمِہِ أَنَّہٗ قَدْ عَلِمَ الِاعْتِرَافَ الَّذِیْ یُوْجِبُ الْحَدَّ مَا ہُوَ ؟ .وَقَدْ جَائَ غَیْرُ ہٰذَا الْأَثَرِ مِنَ الْآثَارِ مَا قَدْ بَیَّنَ الِاعْتِرَافَ بِالزِّنَا الَّذِیْ یُوْجِبُ الْحَدَّ عَلَی الْمُعْتَرِفِ مَا ہُوَ ؟ .فَمِنْ ذٰلِکَ۔
٤٧٥٥: شعیب نے عبدالرحمن بن ابزی سے اور انھوں نے ابوبکر (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ماعز کو چار مرتبہ واپس کیا۔
بعض علماء کہتے ہیں کہ جس نے ایک مرتبہ زنا کا اعتراف کرلیا اس پر حد زنا قائم کی جائے گی اور انھوں نے حضرت (رض) انیس والی روایت جو پہلے ہم ذکر کر آئے اس کو دلیل میں پیش کیا۔ کہ آپ نے فرمایا۔ اے انیس ! تم صبح اس عورت کے ہاں جاؤ۔ پس اگر وہ اعتراف کرلے تو اس کو سنگسار کر دو ۔ وہ حضرات کہتے ہیں کہ یہ روایت اس بات کی دلیل ہے کہ زنا کا ایک مرتبہ اعتراف حد کو لازم کرنے والا ہے۔ دوسروں نے کہا زنا کا ایک مرتبہ اعتراف کرنے والے پر حد زنا قائم نہ کی جائے گی جب تک کہ وہ چار مرتبہ اعتراف نہ کرلے۔ انھوں نے جواب میں کہا روایت انیس (رض) میں تمہارے قول کی کوئی دلیل نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ عین ممکن ہے کہ انیس (رض) کو اس اعتراف کا اچھی طرح علم ہوچکا ہو جو حد کو لازم کرتا ہے اور وہ ماعز وغیرہ سے متعلق اس اعتراف کی حقیقت سمجھ چکے ہوں۔ پھر جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے اس معلوم کرلینے کے بعد ان کو اس انداز سے خطاب فرمایا (ان کو اس موقعہ پر دہرانے کی ضرورت نہ تھی) اس ایک اثر کے علاوہ دیگر بہت سے آثار پائے جاتے ہیں جن میں اعتراف کا قابل اعتبار طریق جو حد کو لازم کرتا ہے وہ ذکر کیا گیا ہے۔
نمبر 1: ایک مرتبہ اعتراف زنا سے حد لازم ہوجاتی ہے اسی قول کو ائمہ ثلاثہ اور حماد بن سلیمان (رح) نے اختیار کیا ہے۔
نمبر 2: علماء کی دوسری جماعت جب تک چار مرتبہ اعتراف بالزنا نہ ہو حد لازم نہیں ہے اس جماعت میں امام سفیان ثوری ‘ ائمہ احناف اور امام احمد (رح) شامل ہیں۔
فریق اوّل کا مؤقف : زنا کے ایک مرتبہ اعتراف کرلینے سے ہی اس پر حد قائم کردی جائے گی اس کی دلیل وہ روایت ہے جس کو انیس (رض) نے روایت کیا ہے۔
امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں : بعض علماء کہتے ہیں کہ جس نے ایک مرتبہ زنا کا اعتراف کرلیا اس پر حد زنا قائم کی جائے گی اور انھوں نے حضرت انیس (رض) والی روایت جو پہلے ہم ذکر کر آئے اس کو دلیل میں پیش کیا۔ کہ آپ نے فرمایا۔ اے انیس ! تم صبح اس عورت کے ہاں جاؤ۔ پس اگر وہ اعتراف کرلے تو اس کو سنگسار کر دو ۔
طریق استدلال : فریق اوّل کہتے ہیں کہ یہ روایت اس بات کی دلیل ہے کہ زنا کا ایک مرتبہ اعتراف حد کو لازم کرنے والا ہے۔
فریق ثانی کا مؤقف : زنا کا ایکمرتبہ اعتراف کرنے والے پر حد زنا قائم نہ کی جائے گی جب تک کہ وہ چار مرتبہ اعتراف نہ کرلے۔
فریق اوّل کا جواب : روایت انیس (رض) میں تمہارے قول کی کوئی دلیل نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ عین ممکن ہے کہ انیس (رض) کو اس اعتراف کا اچھی طرح علم ہوچکا ہو جو حد کو لازم کرتا ہے اور وہ ماعز وغیرہ سے متعلق اس اعتراف کی حقیقت سمجھ چکے ہوں۔ پھر جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے اس معلوم کرلینے کے بعد ان کو اس انداز سے خطاب فرمایا (ان کو اس موقعہ پر دہرانے کی ضرورت نہ تھی)
اس ایک اثر کے علاوہ دیگر بہت سے آثار پائے جاتے ہیں جن میں اعتراف کا قابل اعتبار طریق جو حد کو لازم کرتا ہے وہ ذکر کیا گیا ہے۔
قابل اعتبار اعتراف کی روایات یہ ہیں :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔