HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4775

۴۷۷۵: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا ابْنُ أَبِیْ مَرْیَمَ قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ : حَدَّثَنِیْ أَبِیْ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْزَۃَ عَنْ عَمْرٍو الْأَسْلَمِیِّ عَنْ أَبِیْہَ أَنَّ عُمَرَ بَعَثَہُ مُصَدِّقًا عَلٰی سَعْدِ بْنِ ہُذَیْمٍ. فَأَتَیْ حَمْزَۃَ بِمَالٍ لِیُصَدِّقَہُ .فَاِذَا رَجُلٌ یَقُوْلُ لِامْرَأَتِہِ : أَدِّیْ صَدَقَۃَ مَالِ مَوْلَاکَ وَاِذَا الْمَرْأَۃُ تَقُوْل لَہٗ : بَلْ أَنْتَ أَدِّ صَدَقَۃَ مَالِ ابْنِک .فَسَأَلَ حَمْزَۃُ عَنْ أَمْرِہِمَا وَقَوْلِہِمَا فَأُخْبِرَ أَنَّ ذٰلِکَ الرَّجُلَ زَوْجُ تِلْکَ الْمَرْأَۃِ ، وَأَنَّہٗ وَقَعَ عَلٰیْ جَارِیَۃٍ لَہَا فَوَلَدَتْ وَلَدًا فَأَعْتَقَتْہُ امْرَأَتُہُ .قَالُوْا : فَہٰذَا الْمَالُ لِابْنِہِ مِنْ جَارِیَتِہَا .فَقَالَ حَمْزَۃُ : لَأَرْجُمَنَّکَ بِأَحْجَارِک .فَقِیْلَ لَہٗ : أَصْلَحَک اللّٰہُ اِنَّ أَمْرَہُ قَدْ رُفِعَ اِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَجَلَدَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مِائَۃً وَلَمْ یَرَ عَلَیْہِ الرَّجْمَ .فَأَخَذَ حَمْزَۃُ بِالرَّجُلِ کَفِیلًا حَتَّی قَدِمَ عَلَی عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَسَأَلَہٗ عَمَّا ذَکَرَ مِنْ جَلْدِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اِیَّاہُ وَلَمْ یَرَ عَلَیْہِ الرَّجْمَ .فَصَدَّقَہُمْ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بِذٰلِکَ مِنْ قَوْلِہِمْ ، وَقَالَ : اِنَّمَا دَرَأَ عَنْہُ الرَّجْمَ أَنَّہٗ عَذَرَہٗ بِالْجَاہِلِیَّۃِ .فَہٰذَا حَمْزَۃُ بْنُ عَمْرٍو صَاحِبُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ رَأَی أَنَّ عَلَی مَنْ زَنَی بِجَارِیَۃِ امْرَأَتِہِ الرَّجْمَ ، وَلَمْ یُنْکِرْ عَلَیْہِ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ مَا کَانَ عُمَرُ رَأَی مِنْ ذٰلِکَ حِیْنَ کَفَلَ الرَّجُلَ حَتّٰی یَجِیْئَ أَمْرُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْ اِقَامَۃِ الْحَدِّ عَلَیْہِ. فَقَدْ وَافَقَ ذٰلِکَ أَیْضًا مَا رُوِیَ عَنْ عَلِیْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مَا رَوَاہُ النُّعْمَانُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .ثُمَّ مَا فِیْ حَدِیْثِ حَمْزَۃَ أَیْضًا مِنْ جَلْدِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ذٰلِکَ الرَّجُلَ مِائَۃَ جَلْدَۃٍ ، تَعْزِیرٌ بِحَضْرَۃٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَقَدْ دَلَّ عَلٰی مَا رَوَی النُّعْمَانُ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ جَلْدِ الزَّانِیْ بِجَارِیَۃِ امْرَأَتِہِ مِائَۃً ، أَنَّہٗ أَرَادَ بِذٰلِکَ ، التَّعْزِیْرَ أَیْضًا .فَقَدْ وَافَقَ کُلَّ مَا فِیْ حَدِیْثِ حَمْزَۃَ ہَذَا مَا رَوَی النُّعْمَانُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .وَأَمَّا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَکَانَ عَلِمَ الْحُکْمَ الْأَوَّلَ الَّذِیْ رَوَاہُ سَلَمَۃُ بْنُ الْمُحَبِّقِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، وَلَمْ یَعْلَمْ مَا نَسَخَہُ مِمَّا رَوَاہُ النُّعْمَانُ وَعَلِمَ ذٰلِکَ عُمَرُ وَعَلِیٌّ وَحَمْزَۃُ بْنُ عَمْرٍو رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فَقَالُوْا بِہٖ .وَقَدْ أَنْکَرَ عَلَی عَلِیْ عَبْدُ اللّٰہِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْ ہٰذَا قَضَائَ ہٗ، بِمَا قَدْ نُسِخَ .
٤٧٧٥: عمرو اسلمی نے اپنے والد سے نقل کیا کہ مجھے عمر (رض) نے قبیلہ سعد بن ہذیم کے ہاں زکوۃ کی وصولی کے لیے بھیجا تو حضرت حمزہ بن عمرو (رض) مال لے کر آئے تاکہ اس کی زکوۃ ادا کریں تو انھوں نے دیکھا کہ ایک آدمی اپنی بیوی سے کہہ رہا تھا کہ اپنے غلام کے مال کا صدقہ دو اور اس کی بیوی کہہ رہی تھی کہ تم اپنے بیٹے کے مال کا صدقہ دو ۔ حضرت حمزہ نے ان دونوں سے ان کی گفتگو اور معاملہ کے متعلق دریافت کیا تو ان کو بتلایا گیا کہ اس شخص نے اس عورت (بیوی) کی لونڈی سے زنا کیا ہے اور اس سے ایک بچہ پیدا ہوا جس کو اس کی بیوی نے آزاد کردیا۔ لوگوں نے بتلایا کہ یہ مال اس بچے کا ہے جو لونڈی سے پیدا ہوا۔ حضرت حمزہ نے فرمایا میں تجھے تیرے ہی پتھروں سے رجم کروں گا۔ لوگوں نے کہا۔ اللہ تعالیٰ آپ کا بھلا کرے اس کا معاملہ حضرت عمر (رض) کی خدمت میں پیش ہو تو آپ نے اس شخص کو سو کوڑے مارے اور اس کے لیے رجم کی سزا تجویز نہیں فرمائی۔ حضرت حمزہ (رض) نے اس آدمی کا ضامن لیا یہاں تک کہ حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کوڑوں کے متعلق دریافت کیا جنکا تذکرہ ہوا تھا اور رجم کو مناسب خیال نہ کیا گیا۔ تو حضرت عمر (رض) نے اس بات کی تصدیق فرمائی اور فرمایا کہ عذر جاہلیت کی وجہ سے اس سے رجم کو ساقط کیا گیا۔ تو یہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی حضرت حمزہ بن عمرو (رض) ہیں جن کے خیال میں بیوی کی لونڈی سے زنا کرنے والے شخص کی سزا رجم ہی ہے اور حضرت عمر (رض) نے بھی ان کی بات کی تغلیط نہیں کی بلکہ قیام حد کے سلسلہ میں حمزہ (رض) نے اس آدمی پر اس وقت تک کے لیے ایک وکیل بنایا یہاں تک کہ حضرت عمر (رض) کا حکم آجائے تو یہ بات بھی حضرت علی (رض) اور حضرت نعمان (رض) کی روایات کے موافق ہے۔ پھر روایت حمزہ (رض) میں سو کوڑے مارنے کا تذکرہ موجود ہے تو اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں یہ فعل بطور تعزیر ہے جو اس شخص پر قائم کی گئی۔ پس یہ بھی اس روایت نعمان (رض) کے مضمون پر دلالت ہے روایت نعمان (رض) میں ہے کہ عورت کی لونڈی سے زنا کرنے پر سو کوڑے مارے گئے۔ تو حضرت عمر (رض) کا مقصود بھی تعزیر ہے اب روایت حمزہ (رض) تمام تر روایت نعمان (رض) عن النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے موافق ہوگئی۔ یہ ہے حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی روایت میں جس عمل کا تذکرہ ہے اس کو تو انھوں نے جانا مگر وہ عمل جو اس کا ناسخ تھا جس کو روایت نعمان (رض) میں ذکر کیا گیا اس کا عمل نہ ہوا۔ حضرت عمر ‘ علی ‘ حمزہ بن عمرو (رض) نے اس عمل کو جان لیا اسی لیے انھوں نے اسی کا فتویٰ دیا۔ حضرت علی (رض) نے عبداللہ (رض) کے (سلمہ کی روایت کے مطابق) فیصلے کا انکار کیا کہ یہ حکم تو منسوخ ہوچکا ہے۔
نوٹ : تو یہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی حضرت حمزہ بن عمرو (رض) ہیں جن کے خیال میں بیوی کی لونڈی سے زنا کرنے والے شخص کی سزا رجم ہی ہے اور حضرت عمر (رض) نے بھی ان کی بات کی تغلیظ نہیں کی۔ بلکہ قیام حد کے سلسلہ میں حمزہ (رض) نے اس آدمی پر اس وقت تک کے لیے ایک وکیل بنایا یہاں تک کہ حضرت عمر (رض) کا حکم آجائے تو یہ بات بھی حضرت علی (رض) اور حضرت نعمان (رض) کی روایات کے موافق ہے۔
پھر روایت حمزہ (رض) میں سو کوڑے مارنے کا تذکرہ موجود ہے تو اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں یہ فعل بطور تعزیر ہے جو اس شخص پر قائم کی گئی۔ پس یہ بھی اس روایت نعمان (رض) کے مضمون پر دلالت ہے روایت نعمان (رض) میں ہے کہ عورت کی لونڈی سے زنا کرنے پر سو کوڑے مارے گئے۔ تو حضرت عمر (رض) کا مقصود بھی تعزیر ہے اب روایت حمزہ (رض) تمام تر روایت نعمان (رض) عن النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے موافق ہوگئی۔
روایت ابن مسعود (رض) کا جواب : یہ ہے حضرت سلمہ بن حبق (رض) کی روایت میں جس عمل کا تذکرہ ہے اس کو تو انھوں نے جانا مگر وہ عمل جو اس کا ناسخ تھا جس کو روایت نعمان (رض) میں ذکر کیا گیا اس کا عمل نہ ہوا۔
حضرت عمر ‘ علی ‘ حمزہ بن عمرو (رض) نے اس عمل کو جان لیا اسی لیے انھوں نے اسی کا فتویٰ دیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔