HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4838

۴۸۳۸: حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : ثَنَا ابْنُ وَہْبٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِیْ یُوْنُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ قَبِیْصَۃِ بْنِ ذُؤَیْبٍ الْکَعْبِیِّ أَنَّہٗ حَدَّثَہٗ أَنَّہٗ بَلَغَہٗ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ مِثْلَہٗ۔سَوَائً .فَثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا أَنَّ الْقَتْلَ بِشُرْبِ الْخَمْرِ فِی الرَّابِعَۃِ مَنْسُوْخٌ فَہٰذَا وَجْہُ ہٰذَا الْبَابِ مِنْ طَرِیْقِ الْآثَارِ .ثُمَّ عُدْنَا اِلَی النَّظَرِ فِیْ ذٰلِکَ ؛ لِنَعْلَمَ مَا ہُوَ ؟ فَرَأَیْنَا الْعُقُوْبَاتِ الَّتِیْ تَجِبُ بِانْتِہَاکِ الْحُرُمَاتِ مُخْتَلِفَۃً .فَمِنْہَا حَدُّ الزِّنَا وَہُوَ الْجَلْدُ فِیْ غَیْرِ الْاِحْصَانِ فَکَانَ مَنْ زَنَی وَہُوَ غَیْرُ مُحْصَنٍ فَحُدَّ ثُمَّ زَنَی ثَانِیَۃً کَانَ حَدُّہُ کَذٰلِکَ أَیْضًا ثُمَّ کَذٰلِکَ حَدُّہُ فِی الرَّابِعَۃِ ، لَا یَتَغَیَّرُ عَنْ حَدِّہِ فِیْ أَوَّلِ مَرَّۃٍ .وَکَانَ مَنْ سَرَقَ مَا یَجِبُ فِیْہِ الْقَطْعُ فَحَدُّہُ قَطْعُ الْیَدِ ثُمَّ اِنْ سَرَقَ ثَانِیَۃً فَحَدُّہُ قَطْعُ الرِّجْلِ ثُمَّ اِنْ سَرَقَ ثَالِثَۃً فَفِیْ حُکْمِہِ اخْتِلَافٌ بَیْنَ النَّاسِ .فَمِنْہُمْ مَنْ یَقُوْلُ : تُقْطَعُ یَدُہٗ، وَمِنْہُمْ مَنْ یَقُوْلُ : لَا تُقْطَعُ فَہٰذِہِ حُقُوْقُ اللّٰہِ الَّتِیْ تَجِبُ فِیْمَا دُوْنَ الْأَنْفُسِ .وَأَمَّا حُدُوْدُ اللّٰہِ الَّتِیْ تَجِبُ فِی الْأَنْفُسِ ، وَہِیَ الْقَتْلُ فِی الرِّدَّۃِ وَالرَّجْمُ فِی الزِّنَا اِذَا کَانَ الزَّانِیْ مُحْصَنًا .فَکَانَ مَنْ زَنَی مِمَّنْ قَدْ أُحْصِنَ رُجِمَ وَلَمْ یُنْتَظَرْ بِہٖ أَنْ یَزْنِیَ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ وَکَانَ مَنْ ارْتَدَّ عَنِ الْاِسْلَامِ قُتِلَ ، وَلَمْ یُنْتَظَرْ بِہٖ أَنْ یَرْتَدَّ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ .وَأَمَّا حُقُوْقُ الْآدَمِیِّیْنَ فَمِنْہَا أَیْضًا مَا یَجِبُ فِیْمَا دُوْنَ النَّفْسِ .فَمِنْ ذٰلِکَ حَدُّ الْقَذْفِ ، فَکَانَ مَنْ قَذَفَ مَرَّاتٍ فَحُکْمُہٗ فِیْمَا یَجِبُ عَلَیْہِ بِکُلِّ مَرَّۃٍ مِنْہَا فَہُوَ حُکْمٌ وَاحِدٌ لَا یَتَغَیَّرُ ، وَلَا یَخْتَلِفُ مَا یَجِبُ فِیْ قَذْفِہِ اِیَّاہُ فِی الْمَرَّۃِ الرَّابِعَۃِ ، وَمَا یَجِبُ عَلَیْہِ بِقَذْفِہِ اِیَّاہُ فِی الْمَرَّۃِ الْأُوْلٰی .فَکَانَتِ الْحُدُوْدُ لَا تَتَغَیَّرُ فِی انْتِہَاک الْحُرُمِ وَحُکْمُہَا کُلُّہَا حُکْمٌ وَاحِدٌ .فَمَا کَانَ مِنْہَا جَلْدٌ فِیْ أَوَّلِ مَرَّۃٍ فَحُکْمُہُ کَذٰلِکَ أَبَدًا وَمَا کَانَ مِنْہَا قَتْلٌ قُتِلَ الَّذِی وَجَبَ عَلَیْہِ ذٰلِکَ الْفِعْلُ أَوَّلَ مَرَّۃٍ ، وَلَمْ یُنْتَظَرْ بِہٖ أَنْ یَتَکَرَّرَ فِعْلُہُ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ .فَلَمَّا کَانَ مَا وَصَفْنَا کَذٰلِکَ وَکَانَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ مَرَّۃً فَحَدُّہُ الْجَلْدُ لَا الْقَتْلُ کَانَ فِی النَّظَرِ أَیْضًا عُقُوْبَتُہُ فِیْ شُرْبِہٖ اِیَّاہَا بَعْدَ ذٰلِکَ أَبَدًا کُلَّمَا شَرِبَہَا الْجَلْدَ لَا الْقَتْلَ ، وَلَا تَزِیْدُ عُقُوْبَتُہُ بِتَکَرُّرِ أَفْعَالِہٖ ، کَمَا لَمْ تَزِدْ عُقُوْبَۃُ مَنْ وَصَفْنَا بِتَکَرُّرِ أَفْعَالِہٖ .فَہٰذَا الَّذِی وَصَفْنَا ہُوَ النَّظْرُ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .
٤٨٣٨: ابن شہاب نے قبیصہ بن ذویب کعبی سے بیان کیا کہ ان کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات پہنچی ہے پھر برابر اسی طرح ذکر کیا ہے۔ مندرجہ بالا روایات سے ثابت ہوا کہ قتل کا حکم چوتھی مرتبہ شراب نوشی کرنے والے سے منسوخ ہے۔ آثار کو سامنے رکھ کر تو اس باب کا یہی حکم ہے۔ اب ہم نظر کی طرف رجوع کرتے ہیں تاکہ ہم حقیقت جان لیں۔ حرمات کی توہین کرنے کی سزائیں مختلف ہیں۔ ان میں ایک حد زنا ہے وہ غیر شادی شدہ کے لیے کوڑے۔ پس جو شخص زنا کرے اور وہ غیر شادی شدہ ہو تو اس کو حد لگائی جائے گی۔ پھر دوسری مرتبہ زنا کرنے سے بھی اسی طرح حد لگائی جائے گی پھر اسی طرح چوتھی بار بھی اس کی حد یہی ہوگی۔ پہلی مرتبہ والی حد تبدیل نہ ہوگی۔ اسی طرح جو شخص اتنی چوری کرے جس سے ہاتھ کاٹنا لازم ہو تو اس کی حد ہاتھ کاٹنا ہے پھر اگر اس نے دوسری مرتبہ چوری کی تو اس کی حد پاؤں کاٹنا ہے۔ پھر اگر اس نے تیسری مرتبہ چوری کی تو اس کے متعلق اختلاف ہے بعض علماء کہتے ہیں کہ اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا اور دوسروں نے کہا کہ اس کا ہاتھ نہ کاٹا جائے یہ وہ حقوق ہیں جو نفس سے کم میں لازم ہوتے ہیں۔ البتہ وہ حقوق جو نفس کے سلسلے میں لازم و واجب ہیں وہ قتل ہے جو ارتداد کی صورت میں رجم زنا کی صورت میں جبکہ وہ شادی شدہ ہو لازم ہوتا ہے۔ پس جب زانی شادی شدہ ہو تو اس کو سنگ سار کیا جائے گا اور اس بات کا انتظار نہ کیا جائے گا کہ وہ چار مرتبہ زنا کرے (اور پھر اس کو قتل کیا جائے) اسی طرح جو اسلام سے پھر جائے تو اسے قتل کیا جائے گا اور اس بات کا انتظار نہ کیا جائے گا کہ وہ چار بار ارتداد اختیار کرے۔ جہاں تک انسانی حقوق ہیں تو ان میں بھی بعض تو نفس سے کم میں واجب ہوتے ہیں ان میں ایک حد قذف ہے۔ تو جو شخص بےگناہ پر بار بار الزام بازی کرے تو ہر بار ایک ہی حکم ہوگا اس میں تبدیلی نہ ہوگی قذف سے چوتھی بار لازم ہونے والی سزا اور پہلی مرتبہ لازم ہونے والی سزا ایک دوسرے سے مختلف نہ ہوگی۔ پس اس سے یہ ثابت ہوا کہ شرعی احکام کی مخالفت پر جو سزائیں مقرر ہیں ان میں تبدیلی نہیں ہوتی۔ ان کا حکم ایک ہی رہتا ہے۔ جو کو پہلی مرتبہ کسی جرم کی سزا میں کوڑے لگائے جائیں گیتو اسے اس جرم کے اعادہ کی صورت میں دوبارہ بھی کوڑے ہی لگائے جائیں گے اور جس کی سزا قتل ہے تو اسے اس جرم کی سزا میں پہلی بار ہی قتل کیا جائے گا اس کے چار مرتبہ اس فعل کے کرنے کا انتظار نہ کیا جائے گا جب حدود کے سلسلہ میں یہ اسی طرح ہے جس طرح ہم نے بیان کی۔ تو جو شخص ایک مرتبہ شراب نوشی کرے اس کی سزا کوڑے ہیں قتل نہیں تو تقاضا قیاس یہی ہے کہ اس کی سزا ہمیشہ یہی رہے کہ جب بھی وہ شراب نوشی کرے اس کو کوڑے مارے جائیں۔ قتل نہ کیا جائے اور تکرار فعل کی وجہ سے سزا میں اضافہ نہ ہو۔ جیسا کہ ان لوگوں کی سزا میں تکرار فعل سے اضافہ نہیں ہوتا جن کا ہم نے تذکرہ کیا ہے قیاس کا تقاضا اسی طرح ہے اور یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
نوٹ : مندرجہ بالا روایات سے ثابت ہوا کہ قتل کا حکم چوتھی مرتبہ شراب نوشی کرنے والے سے منسوخ ہے۔ آثار کو سامنے رکھ کر تو اس باب کا یہی حکم ہے۔ اب ہم نظر کی طرف رجوع کرتے ہیں تاکہ ہم حقیقت جان لیں۔
نظر طحاوی (رح) :
حرمات کی توہین کرنے کی سزائیں مختلف ہیں۔ ان میں ایک حد زنا ہے وہ غیر شادی شدہ کے لیے کوڑے۔ پس جو شخص زنا کرے اور وہ غیر شادی شدہ ہو تو اس کو حد لگائی جائے گی۔ پھر دوسری مرتبہ زنا کرنے سے بھی اسی طرح حد لگائی جائے گی پھر اسی طرح چوتھی بار بھی اس کی حد یہی ہوگی۔ پہلی مرتبہ والی حد تبدیل نہ ہوگی۔
اسی طرح جو شخص اتنی چوری کرے جس سے ہاتھ کاٹنا لازم ہو تو اس کی حد ہاتھ کاٹنا ہے پھر اگر اس نے دوسری مرتبہ چوری کی تو اس کی حد پاؤں کاٹنا ہے۔ پھر اگر اس نے تیسری مرتبہ چوری کی تو اس کے متعلق اختلاف ہے بعض علماء کہتے ہیں کہ اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا اور دوسروں نے کہا کہ اس کا ہاتھ نہ کاٹا جائے یہ وہ حقوق ہیں جو نفس سے کم میں لازم ہوتے ہیں۔
البتہ وہ حقوق جو نفس کے سلسلے میں لازم و واجب ہیں وہ قتل ہے جو ارتداد کی صورت میں رجم زنا کی صورت میں جبکہ وہ شادی شدہ ہو ۔
پس جب زانی شادی شدہ ہو تو اس کو سنگ سار کیا جائے گا اور اس بات کا انتظار نہ کیا جائے گا کہ وہ چار مرتبہ زنا کرے (اور پھر اس کو قتل کیا جائے) اسی طرح جو اسلام سے پھر جائے تو اسے قتل کیا جائے گا اور اس بات کا انتظار نہ کیا جائے گا کہ وہ چار بار ارتداد اختیار کرے۔
جہاں تک انسانی حقوق ہیں تو ان میں بھی بعض تو نفس سے کم میں واجب ہوتے ہیں ان میں ایک حد قذف ہے۔ تو جو شخص بےگناہ پر بار بار الزام بازی کرے تو ہر بار ایک ہی حکم ہوگا اس میں تبدیلی نہ ہوگی قذف سے چوتھی بار لازم ہونے والی سزا اور پہلی مرتبہ لازم ہونے والی سزا ایک دوسرے سے مختلف نہ ہوگی۔
پس اس سے یہ ثابت ہوا کہ شرعی احکام کی مخالفت پر جو سزائیں مقرر ہیں ان میں تبدیلی نہیں ہوتی۔ ان کا حکم ایک ہی رہتا ہے۔ جس کسی کو پہلی مرتبہ کسی جرم کی سزا میں کوڑے لگائے جائیں گے تو اسے اس جرم کے اعادہ کی صورت میں دوبارہ بھی کوڑے ہی لگائے جائیں گے اور جس کی سزا قتل ہے تو اسے اس جرم کی سزا میں پہلی بار ہی قتل کیا جائے گا اس کے چار مرتبہ اس فعل کے کرنے کا انتظار نہ کیا جائے گا جب حدود کے سلسلہ میں یہ اسی طرح ہے جس طرح ہم نے بیان کیا تو جو شخص ایک مرتبہ شراب نوشی کرے اس کی سزا کوڑے ہیں قتل نہیں تو تقاضا قیاس یہی ہے کہ اس کی سزا ہمیشہ یہی رہے کہ جب بھی وہ شراب نوشی کرے اس کو کوڑے مارے جائیں۔ قتل نہ کیا جائے اور تکرار فعل کی وجہ سے سزا میں اضافہ نہ ہو۔ جیسا کہ ان لوگوں کی سزا میں تکرار فعل سے اضافہ نہیں ہوتا جن کا ہم نے تذکرہ کیا ہے قیاس کا تقاضا اسی طرح ہے اور یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
حاصل روایات : شراب نوشی بار بار کرنے کی سزا کوڑے ہی رہے گی تکرار فعل سے سزا میں اضافہ تلف نفس والا نہ ہوگا یہ حکم شروع میں تھا پھر منسوخ ہوگیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔