HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4875

۴۸۷۵: حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ رَحَّالٍ قَالَ : ثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ : ثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَتِ امْرَأَۃٌ مَخْزُوْمِیَّۃٌ تَسْتَعِیْرُ الْمَتَاعَ وَتَجْحَدُہُ فَأَمَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِقَطْعِ یَدِہَا .فَأَتَی أَہْلُہَا أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ فَکَلَّمُوْھُ فَکَلَّمَ أُسَامَۃُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْہَا فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَا أُسَامَۃُ ، لَا أَرَاک تُکَلِّمُنِیْ فِیْ حَد مِنْ حُدُوْدِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ قَامَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَطِیْبًا فَقَالَ اِنَّمَا أَہْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ أَنَّہٗ اِذَا سَرَقَ فِیْہِمْ الشَّرِیْفُ تَرَکُوْھُ وَاِذَا سَرَقَ فِیْہِمْ الضَّعِیْفُ قَطَعُوْھُ وَالَّذِیْ نَفْسِی بِیَدِہِ لَوْ کَانَتْ فَاطِمَۃُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ لَقَطَعْتُ یَدَہَا فَقَطَعَ یَدَ الْمَخْزُوْمِیَّۃِ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی أَنَّ مَنِ اسْتَعَارَ شَیْئًا فَجَحَدَہُ وَجَبَ أَنْ یُقْطَعَ فِیْہِ وَکَانَ عِنْدَہُمْ بِذٰلِکَ فِیْ مَعْنَی السَّارِقِ وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِہٰذَا الْحَدِیْثِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَا یُقْطَعُ وَیَضْمَنُ .وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہُمْ أَنَّ ہٰذَا الْحَدِیْثَ قَدْ رَوَاہُ مَعْمَرٌ کَمَا ذَکَرُوْا وَقَدْ رَوَاہُ غَیْرُہُ فَزَادَ فِیْہِ أَنَّ تِلْکَ الْمَرْأَۃَ الَّتِیْ کَانَتْ تَسْتَعِیْرُ الْحُلِیَّ فَلَا تَرُدُّہُ سَرَقَتْ فَقَطَعَہَا فِیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِسَرِقَتِہَا .فَمَا رُوِیَ فِیْ ذٰلِکَ قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : رُوِیَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ امْرَأَۃً کَانَتْ تَسْتَعِیْرُ الْحُلِیَّ وَلَا تَرُدُّہُ قَالَ : فَأُتِیَ بِہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقُطِعَتْ
٤٨٧٥: عروہ نے حضرت عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ ایک مخزومی عورت لوگوں سے عاریت کے طور پر سامان لے کر پھر انکار کردیتی۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ہاتھ کاٹ دینے کا حکم فرمایا۔ اس کے عزیز و اقارب اسامہ بن زید (رض) کے پاس آئے ان سے بات کی اور اسامہ (رض) نے ان کے کہنے پر جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بات کی تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسامہ کو فرمایا تم مجھ سے اللہ تعالیٰ کی حدود میں سے ایک حد کے متعلق بات کرتے ہو۔ پھر جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا۔ اے لوگو ! تم سے پہلے لوگ اس لیے ہلاکت کا شکار ہوتے کہ ان میں جب کوئی معزز آدمی چوری کرتا تو وہ اس کو چھوڑ دیتے اور جب کمزور و کم درجہ چوری کرتا تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالتے۔ مجھے اس ذات کی قسم ہے کہ جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے۔ اگر فاطمہ بنت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چوری کرتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیتا۔ چنانچہ مخزومیہ کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ علماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ جس نے کوئی چیز عاریت کے طور پر لی اور پھر اس کا انکار کردیا۔ تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالنا لازم ہے ایسی عاریت ان کے ہاں سرقہ کے مفہوم میں شامل ہے انھوں نے اس روایت کو دلیل بنایا۔ دوسروں نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ عاریت کے طور پر سامان لے کر انکار کرنے والے پر قطع ید نہیں ہے البتہ ضمان لیا جائے گا۔ اس روایت کو معمر نے اسی طرح روایت کیا جیسا آپ نے ذکر کیا ہے مگر ان کے علاوہ دیگر روات نے اس روایت میں اضافہ نقل کیا ہے : ان تلک المرۃ التی کانت تسعیرالحلی فلا تردہ ‘ سرقت فقطعہا فیہ رسول اللہ 5 لسرقتہا “ کہ اس عورت کا ہاتھ سرقہ کی وجہ سے کاٹا گیا۔ روایت ملاحظہ ہو۔
تخریج : مسلم فی الحدود ١٠‘ ابو داؤد فی الحدود باب ٤‘ ١٦‘ نسائی فی السارق باب ٥‘ ٦‘ مسند احمد ٦؍١٦٢۔
امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ علماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ جس نے کوئی چیز عاریت کے طور پر لی اور پھر اس کا انکار کردیا۔ تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالنا لازم ہے ایسی عاریت ان کے ہاں سرقہ کے مفہوم میں شامل ہے انھوں نے اس روایت کو دلیل بنایا۔
فریق ثانی کا مؤقف و دلیل : عاریت کے طور پر سامان لے کر انکار کرنے والے پر قطع ید نہیں ہے البتہ ضمان لیا جائے گا۔
فریق اوّل کے مؤقف کا جواب : اس روایت کو معمر نے اسی طرح روایت کیا جیسا آپ نے ذکر کیا ہے مگر ان کے علاوہ دیگر روات نے اس روایت میں اضافہ نقل کیا ہے : ان تلک المرأۃ التی کانت تستعیرالحلی فلا تردہ ‘ سرقت فقطعہا فیہ رسول اللہ 5 لسرقتہا “ کہ اس عورت کا ہاتھ سرقہ کی وجہ سے کاٹا گیا۔ روایت ملاحظہ ہو :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔