HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5318

۵۳۱۷ : حَدَّثَنَا یَزِیْدُ بْنُ سِنَانٍ ، قَالَ : ثَنَا مُوْسَی بْنُ اِسْمَاعِیْلَ ، قَالَ : ثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلْمَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِیْ صَالِحٍ ، عَنْ أُمِّ ہَانِیْئٍ أَنَّ فَاطِمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ لِأَبِیْ بَکْرٍ : مَنْ یَرِثُک اِذَا مِتَّ ؟ قَالَ : وَلَدِی وَأَہْلِی .قَالَتْ : فَمَا لَک تَرِثُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دُوْنَنَا .قَالَ : یَا ابْنَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مَا وَرَّثَ أَبُوْک دَارًا ، وَلَا مَالًا ، وَلَا غُلَامًا ، وَلَا ذَہَبًا ، وَلَا فِضَّۃً .قَالَتْ : فَدَکُ الَّتِیْ جَعَلَہَا اللّٰہُ لَنَا ، وَصَافِیَتَنَا الَّتِی بِیَدِک لَنَا .قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ اِنَّمَا طُعْمَۃٌ أَطْعَمَنِیْہَا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ ، فَاِذَا مِتَّ ، فَہِیَ بَیْنَ الْمُسْلِمِیْنَ .أَفَلَا یَرَی أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَدْ أَخْبَرَ فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ مَا کَانَ یُعْطِیْہِ ذَوِیْ قُرْبَاہٗ، فَاِنَّمَا کَانَ مِنْ طُعْمَۃٍ أَطْعَمَہَا اللّٰہُ اِیَّاہُ وَمَلَّکَہُ اِیَّاہَا حَیَاتَہٗ، وَقَطَعَہَا عَنْ ذَوِی قَرَابَتِہِ بِمَوْتِہٖ وَقَدْ ذَکَرْنَا فِیْ صَدْرِ ہٰذَا الْکِتَابِ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ أَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ أَنَّہٗ قَالَ : اخْتَلَفَ النَّاسُ بَعْدَ وَفَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ قَائِلٌ : سَہْمُ ذَوِی الْقُرْبَی لِقَرَابَۃِ الْخَلِیْفَۃِ ، وَقَالَ قَائِلٌ : سَہْمُ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِلْخَلِیْفَۃِ مِنْ بَعْدِہٖ، ثُمَّ اجْتَمَعَ رَأْیُہُمْ عَلٰی أَنْ جَعَلُوْا ہٰذَیْنِ السَّہْمَیْنِ فِی الْخَیْلِ وَالْعُدَّۃِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ، فَکَانَ ذٰلِکَ فِیْ اِمَارَۃِ أَبِیْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .فَلَمَّا أَجْمَعُوْا بَعْدَمَا کَانُوْا اخْتَلَفُوْا ، کَانَ اِجْمَاعُہُمْ حُجَّۃً .وَفِیْمَا أَجْمَعُوْا عَلَیْہِ مِنْ ذٰلِکَ ، بُطْلَانُ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَی مِنَ الْمَغَانِمِ وَالْفَیْئِ ، بَعْدَ وَفَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَأَمَّا مَا رَوَیْتُمُوْھُ عَنْ عَلِیْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَاِنَّمَا کَانَ فِیْمَا ذَہَبَ اِلَیْہِ مِنْ ذٰلِکَ ، مُتَابِعًا لِأَبِیْ بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، کَرَاہَۃَ أَنْ یَدَّعِیَ عَلَیْہِ خِلَافَہُمَا .
٥٣١٧: ابو صالح نے ام ہانی (رض) سے روایت کی ہے کہ حضرت فاطمہ (رض) نے حضرت ابوبکر (رض) سے کہا تمہارا کون وارث ہوگا جب تم مرجاؤ گے ؟ انھوں نے کہا میری اولاد اور بیوی۔ وہ کہنے لگیں پھر کیا وجہ ہے کہ تم ہمارے بجائے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وراثت کے حقدار بن گئے ابوبکر کہنے لگے اے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی۔ تمہارے والد محترم نے وراثت میں نہ مال چھوڑا نہ غلام ‘ نہ ہی سونا اور چاندی۔ انھوں نے کہا فدک کی وہ زمینیں جو اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے مقرر کیں اور ہمارا وہ خالص حصہ جو تمہارے پاس ہے ابوبکر صدیق (رض) کہنے لگے ! اے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا کہ وہ مال تو لقمہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں کھانے کو دیا ہے۔ جب میں فوت ہوجاؤں وہ مسلمانوں کے لیے وقف ہوگی۔ کیا معترض کو یہ بات نظر نہیں آتی کہ حضرت ابوبکر (رض) نے اس میں یہ اطلاع دی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ذوی القربیٰ کو جو زندگی میں عنایت فرمایا یہ لقمہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے ان کو کھلایا ہے اور حیاۃ مقدسہ میں اس کا مالک بنایا ہے اور آپ کی وفات سے اس کو منقطع کردیا ہے۔ ہم نے اس کتاب کے شروع میں حسن بن محمد بن علی بن ابی طالب (رض) سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے فرمایا لوگوں کا اس بارے میں اختلاف ہوا کہ ذوی القربیٰ کو وفات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد حصہ ملے گا یا نہیں۔ تو بعض نے کہا کہ ذوی القربیٰ کا حصہ خلیفہ کے قرابت والوں کے لیے ہوگا۔ دوسروں نے کہا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ آپ کے بعد خلیفہ کو ملے گا پھر اس پر اجماع ہوا کہ یہ دونوں حصے گھوڑوں اور جہاد کے اسلحہ کے لیے صرف کئے جائیں اور یہ اجماع خلافت صدیقی (رض) میں ہوا جب صحابہ کرام کا اختلاف کے بعد اجماع ہوگیا تو ان کا اجماع حجت ہے۔ ذوی القربیٰ کا جو حصہ مغانم و فئی میں تھا وفات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد اس اجماع سے منقطع ہوگیا۔ حضرت علی (رض) کی جو روایت تم نے بیان کی ہے وہ بات انھوں نے حضرت ابوبکر و عمر (رض) کی متابعت میں کی ہے تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ وہ ان کی مخالفت کرنے والے ہیں۔ اسے اس روایت میں ذکر کیا گیا ہے۔
کیا معترض کو یہ بات نظر نہیں آتی کہ حضرت ابوبکر (رض) نے اس میں یہ اطلاع دی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ذوی القربیٰ کو جو زندگی میں عنایت فرمایا یہ لقمہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے ان کو کھلایا ہے اور حیاۃ مقدسہ میں اس کا مالک بنایا ہے اور آپ کی وفات سے اس کو منقطع کردیا ہے۔
ہم نے اس کتاب کے شروع میں حسن بن محمد بن علی بن ابی طالب (رض) سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے فرمایا لوگوں کا اس بارے میں اختلاف ہوا کہ ذوی القربیٰ کو وفات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد حصہ ملے گا یا نہیں۔
نمبر 1: تو بعض نے کہا کہ ذوی القربیٰ کا حصہ خلیفہ کے قرابت والوں کے لیے ہوگا۔
نمبر 2: دوسروں نے کہا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ آپ کے بعد خلیفہ کو ملے گا پھر اس پر اجماع ہوا کہ یہ دونوں حصے گھوڑوں اور جہاد کے اسلحہ کے لیے صرف کئے جائیں اور یہ اجماع خلافت صدیقی (رض) میں ہوا جب صحابہ کرام کا اختلاف کے بعد اجماع ہوگیا تو ان کا اجماع حجت ہے۔ ذوی القربیٰ کا جو حصہ مغانم و فئی میں تھا وہ وفات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد اس اجماع سے منقطع ہوگیا۔
سوال : حضرت علی (رض) کی جو روایت تم نے بیان کی ہے وہ بات انھوں نے حضرت ابوبکر و عمر (رض) کی متابعت میں کی ہے تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ وہ ان کی مخالفت کرنے والے ہیں جیسا کہ حضرت ابو جعفر (رح) کی یہ روایت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔