HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5319

۵۳۱۸ : وَذَکَرَ فِیْ ذٰلِکَ مَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمَۃَ ، قَالَ : ثَنَا یُوْسُفُ بْنُ عَدِیٍّ ، قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ الْمُبَارَکِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ اِسْحَاقَ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ ، قُلْتُ :أَرَأَیْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ حَیْثُ وَلِیَ الْعِرَاقَ وَمَا وَلِیَ مِنْ أَمْرِ النَّاسِ ، کَیْفَ صَنَعَ فِیْ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَیْ؟ قَالَ : سَلَکَ بِہٖ - وَاللّٰہِ - سَبِیْلَ أَبِیْ بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا .قُلْتُ :وَکَیْفَ ، وَأَنْتُمْ تَقُوْلُوْنَ ؟ قَالَ : أَمَا وَاللّٰہِ، مَا کَانَ أَہْلُہُ یَصْدُرُوْنَ اِلَّا عَنْ رَأْیِہٖ۔ قُلْتُ :فَمَا مَنَعَہٗ؟ قَالَ : کَرِہَ - وَاللّٰہِ - أَنْ یُدَّعَیْ عَلَیْہِ خِلَافَ أَبِیْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .قِیْلَ لَہٗ : ہَذَا تَأَوَّلَہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیْ عَلَی عَلِیِّ بْنِ أَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فِیْ تَرْکِہِ خِلَافَ أَبِیْ بَکْرِ وَعُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، وَہُوَ یَرَی فِی الْحَقِیْقَۃِ ، خِلَافَ مَا رَأَیَا .لَا یَجُوْزُ ذٰلِکَ - عِنْدَنَا - عَلَی عَلِیِّ بْنِ أَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، وَلَا یُتَوَہَّمُ عَلَی مِثْلِہٖ ، فَکَیْفَ یُتَوَہَّمُ عَلَیْہِ وَقَدْ خَالَفَ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فِیْ أَشْیَائَ ، وَخَالَفَ عُمَرَ وَحْدَہُ فِیْ أَشْیَائَ أُخَرَ ؟ مِنْہَا : مَا رَأَی مِنْ جَوَازِ بَیْعِ أُمَّہَاتِ الْأَوْلَادِ بَعْدَ نَہْیِ عُمَرَ عَنْ بَیْعِہِنَّ ، وَمِنْ ذٰلِکَ مَا رَأَی مِنَ التَّسْوِیَۃِ بَیْنَ النَّاسِ فِی الْعَطَائِ ، وَقَدْ کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ یُفَضِّلُ بَیْنَہُمْ عَلٰی قَدْرِ سَوَابِقِہِمْ .وَلَعَلِیِّ بْنِ أَبِیْ طَالِبِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کَانَ أَعْرَفَ بِاَللّٰہِ مِنْ أَنْ یُجْرِیَ شَیْئًا عَلٰی مَا الْحَقُّ عِنْدَہٗ فِیْ خِلَافِہٖ، وَلٰـکِنَّہٗ أَجْرَی الْأَمْرَ بِسَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَیْ عَلٰی مَا رَآہٗ حَقًّا وَعَدْلًا ، فَلَمْ یُخَالِفْ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فِیْہِ، وَلَقَدْ کَانَ عَلِیُّ بْنُ أَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْہِ یُخَالِفُ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فِیْ حَیَاتِہِمَا فِیْ أَشْیَائَ قَدْ رَأَیَا فِیْ ذٰلِکَ خِلَافَ مَا رَأَی ، فَلَا یَرَی الْأَمْرَ عَلَیْہِ فِیْ ذٰلِکَ دَنَفًا ، وَلَا یَمْنَعَانِہِ مِنْ ذٰلِکَ ، وَلَا یُؤَاخِذَانِہِ عَلَیْہِ، فَکَیْفَ یَسَعُہُ ہَذَا فِیْ حَالٍ ، الْاِمَامُ فِیْہَا غَیْرُہٗ، ثُمَّ بَصَقَ عَلَیْہِ فِیْ حَالٍ ہُوَ الْاِمَامُ فِیْہَا نَفْسُہٗ، ہَذَا - عِنْدَنَا - مُحَالٌ .
٥٣١٨: محمد بن اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے ابو جعفر (رح) سے پوچھا کہ حضرت علی (رض) جب عراق کے حکمران ہوئے تو اس وقت ذوی القربیٰ کے حصہ کے سلسلہ میں انھوں نے کیا کیا ؟ انھوں نے جواب دیا اللہ کی قسم ! انھوں نے ابوبکر و عمر (رض) کی راہ اختیار کی۔ میں نے کہا۔ یہ کیسے حالانکہ تم اور کچھ کہتے ہو ؟ انھوں نے فرمایا۔ سنو ! اللہ کی قسم ! ان کے اہل و عیال تو ان کی رائے پر چلتے تھے۔ میں نے کہا پھر ان کو کیا رکاوٹ تھی ؟ ابوجعفر کہنے لگے اللہ کی قسم ! انھوں نے ناپسند کیا کہ لوگ ان پر ابوبکر (رض) کی مخالفت کا الزام لگائیں۔ یہ محمد بن علی (رح) کا تاویل کرتے ہوئے حضرت علی (رض) کے متعلق یہ کہنا کہ انھوں نے ابوبکر و عمر (رض) کی مخالفت کے الزام سے بچنے کے لیے ان کی رائے کی موافقت کی حالانکہ ان کی رائے اس کے خلاف تھی۔ ہمارے نزدیک حضرت علی (رض) کے متعلق یہ الزام لگانا غلط ہے بلکہ ہم تو ان کے متعلق ایسا وہم کرنا بھی درست نہیں سمجھتے اور کیسے سمجھ سکتے ہیں جبکہ کئی مواقع میں انھوں نے ابوبکر و عمر (رض) کی رائے کی مخالفت کی ہے اور حضرت عمر (رض) سے کئی چیزوں میں اختلاف منقول ہے چند مسائل یہ ہیں۔ حضرت عمر (رض) ام ولدہ کی بیع کو منع کیا مگر حضرت علی (رض) اس کے جواز کے قائل تھے اور رہے۔ عطیات میں برابری کی جائے جبکہ حضرت عمر (رض) سبقت کرنے والوں کو دوسروں سے فضیلت کے قائل و عامل تھے اور حضرت علی (رض) اللہ تعالیٰ کی خوب پہچان کرنے والے تھے یہ ہو نہیں سکتا کہ وہ خلاف حق دیکھیں اور اس کو جاری رہنے دیں۔ لیکن انھوں نے ذوی القربیٰ کے معاملے نافذ حکم کو حق و انصاف پایا اس لیے انھوں نے ابوبکر و عمر (رض) کی مخالفت نہیں کی۔ حضرت علی (رض) شیخین کی کئی معاملات میں ان کی زندگی میں مخالفت کرتے تھے اور اس کو معیوب نہ سمجھا جاتا تھا اور نہ وہ دونوں حضرات ان کو اس بات سے روکتے تھے اور نہ اس پر کوئی مواخذہ کرتے تھے۔ جب یہ بات اس وقت بھی ان کے متعلق کہی نہیں جاسکتی جبکہ دوسرا امام ہو۔ تو اس صورت میں اسی پر قائم رہنا اور بھی بعید تر ہے جبکہ وہ خود حاکم ہوں۔ ہمارے ہاں یہ محال ہے پس وہ تاویل درست نہیں۔ اس کی تائیدی دلیل ملاحظہ ہو۔
جوابمحمد بن علی (رح) کا تاویل کرتے ہوئے حضرت علی (رض) کے متعلق یہ کہنا کہ انھوں نے ابوبکر و عمر (رض) کی مخالفت کے الزام سے بچنے کے لیے ان کی رائے سے موافقت کی حالانکہ ان کی رائے اس کے خلاف تھی۔
ہمارے نزدیک حضرت علی (رض) کے متعلق یہ الزام لگانا غلط ہے بلکہ ہم تو ان کے متعلق ایسا وہم کرنا بھی درست نہیں سمجھتے اور کیسے سمجھ سکتے ہیں جبکہ کئی مواقع میں انھوں نے ابوبکر و عمر (رض) کی رائے کی مخالفت کی ہے اور حضرت عمر (رض) سے کئی چیزوں میں اختلاف منقول ہے چند مسائل یہ ہیں۔
نمبر 1: حضرت عمر (رض) ام ولدہ کی بیع کو منع کیا مگر حضرت علی (رض) اس کے جواز کے قائل تھے اور رہے۔
نمبر 2: عطیات میں برابری کی جائے جبکہ حضرت عمر (رض) سبقت کرنے والوں کو دوسروں سے فضیلت کے قائل و عامل تھے۔
اور حضرت علی (رض) اللہ تعالیٰ کی خوب پہچان کرنے والے تھے یہ ہو نہیں سکتا کہ وہ خلاف حق دیکھیں اور اس کو جاری رہنے دیں۔ لیکن انھوں نے ذوی القربیٰ کے معاملے میں نافذ حکم کو حق و انصاف پایا اس لیے انھوں نے ابوبکر و عمر (رض) کی مخالفت نہیں کی۔ حضرت علی (رض) شیخین کی کئی معاملات میں ان کی زندگی میں مخالفت کرتے تھے اور اس کو معیوب نہ سمجھا جاتا تھا اور نہ وہ دونوں حضرات ان کو اس بات سے روکتے تھے اور نہ اس پر کوئی مواخذہ کرتے تھے۔ جب یہ بات اس وقت بھی ان کے متعلق کہی نہیں جاسکتی جبکہ دوسرا امام ہو۔ تو اس صورت میں اسی پر قائم رہنا اور بھی بعید تر ہے جبکہ وہ خود حاکم ہوں۔ ہمارے ہاں یہ محال ہے پس وہ تاویل درست نہیں۔ اس کی تائیدی دلیل ملاحظہ ہو۔
لغات : دنف۔ تکلیف۔ بصق علیہ۔ زبردستی چلانا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔