HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5320

۵۳۱۹ : وَلَقَدْ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ شُعَیْبٍ ، قَالَ : ثَنَا الْخَصِیْبُ بْنُ نَاصِحٍ ، قَالَ : ثَنَا جَرِیْرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ عِیْسَی بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ زَاذَانَ ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ عَلِیْ فَتَذَاکَرْنَا الْخِیَارَ ، فَقَالَ : أَمَّا أَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، قَدْ سَأَلَنِیْ عَنْہُ فَقُلْتُ :اِنْ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَہِیَ وَاحِدَۃٌ وَہِیَ أَحَقُّ بِہَا ، وَاِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَوَاحِدَۃٌ بَائِنَۃٌ فَقَالَ عُمَرُ لَیْسَ کَذٰلِکَ ، وَلٰـکِنَّہَا اِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَہِیَ وَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا ، وَاِنْ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا ، فَلَا شَیْئَ فَلَمْ أَسْتَطِعْ اِلَّا مُتَابَعَۃَ أَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ .فَلَمَّا آلَ الْأَمْرُ اِلَیَّ ، عَرَفْتُ أَنِّیْ مَسْئُوْلٌ عَنِ الْفُرُوْجِ ، فَأَخَذْتُ بِمَا کُنْتُ أَرَی .فَقَالَ بَعْضُ أَصْحَابِہٖ : رَأْیٌ رَأَیْتُہٗ ، تَابَعَک عَلَیْہِ أَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ ، أَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ رَأْیٍ انْفَرَدْتُ بِہٖ .فَقَالَہٗ : أَمَا وَاللّٰہِ، لَقَدْ أَرْسَلَ اِلَیَّ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ فَخَالَفَنِیْ وَاِیَّاہُ فَقَالَ اِذَا اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا وَاِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَثَلَاثٌ ، لَا تَحِلَُ لَہُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ .أَفَلَا یَرَی أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَدْ أَخْبَرَ فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّہٗ لَمَا خَلَصَ اِلَیْہِ الْأَمْرُ وَعَرَفَ أَنَّہٗ مَسْئُوْلٌ عَنِ الْفَرْجِ أَخَذَ بِمَا کَانَ یَرَی ، وَأَنَّہٗ لَمْ یَرَ تَقْلِیْدَ عُمَرَ فِیْمَا یَرَی خِلَافَہُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا.وَکَذٰلِکَ أَیْضًا لَمَّا خَلَصَ اِلَیْہِ الْأَمْرُ اسْتَحَالَ - مَعَ مَعْرِفَتِہِ بِاَللّٰہٖ، وَمَعَ عِلْمِہِ أَنَّہٗ مَسْئُوْلٌ عَنِ الْأَمْوَالِ - أَنْ یَکُوْنَ یُبِیْحُہَا مَنْ یَرَاہُ مِنْ غَیْرِ أَہْلِہَا ، وَیَمْنَعَ مِنْہَا أَہْلَہَا .وَلٰـکِنَّہٗ کَانَ الْقَوْلُ عِنْدَہٗ، فِیْ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَی ، کَالْقَوْلِ فِیْمَا کَانَ عِنْدَ أَبِیْ بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، فَأَجْرَی الْأَمْرَ عَلٰی ذٰلِکَ ، لَا عَلٰی مَا سِوَاہُ .فَأَمَّا أَبُوْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبُوْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ ، رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ ، فَاِنَّ الْمَشْہُوْرَ عَنْہُمْ فِیْ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَی ، أَنَّہٗ قَدْ ارْتَفَعَ بِوَفَاۃِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَأَنَّ الْخُمُسَ مِنَ الْغَنَائِمِ ، وَجَمِیْعِ الْفَیْئِ ، یُقْسَمَانِ فِیْ ثَلَاثَۃِ أَسْہُمٍ ، لِلْیَتَامَی ، وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ .
٥٣١٩: عیسیٰ بن عاصم نے زاذان سے روایت کی ہے کہ ہم حضرت علی (رض) کے پاس موجود تھے۔ ہم نے باہمی خیار عورت کے متعلق مذاکرہ کیا تو فرمانے لگے امیرالمؤمنین عمر (رض) نے اس سلسلہ میں مجھ سے پوچھا تو میں نے کہا اگر وہ عورت اپنے خاوند کی طرف لوٹ آئے تو ایک طلاق رجعی ہے اور وہ خاوند اس کا زیادہ حقدار ہے اور اگر وہ عورت اپنے نفس کو اختیار کرے تو ایک بائنہ طلاق ہوگی۔ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا یہ اس طرح نہیں بلکہ اس طرح ہے کہ اگر وہ اپنے نفس کو اختیار کرے تو ایک طلاق رجعی ہوگی اور وہ خاوند اس کا سب سے زیادہ حقدار ہوگا اور اگر وہ اپنے خاوند کو اختیار کرلیتی ہے تو اس پر کچھ نہیں (کوئی طلاق ہی نہیں) تو اس وقت میرے لیے امیرالمؤمنین کی اتباع کے علاوہ چارہ نہ تھا۔ اب جبکہ معاملہ میرے پاس آیا ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ کل مجھ سے ان شرمگاہوں کے متعلق سوال ہوگا تو میں نے اپنے اجتہاد کو اختیار کیا۔ اس پر ان کے بعض ساتھیوں نے کہا اگر امیرالمؤمنین تمہاری رائے پر چلتے تو یہ بات مجھے زیادہ پسند تھی کہ آپ اپنی تنہا رائے پر چلتے تو انھوں نے فرمایا۔ سنو صاحب ! حضرت عمر (رض) نے زید بن ثابت (رض) کی طرف آدمی بھیج کر دریافت کیا تو انھوں نے میری اور ان کی رائے کے خلاف رائے دی انھوں نے کہا اگر وہ عورت اپنے خاوند کو اختیار کرے تو ایک طلاق رجعی اور وہ خاوند اس کا دوسروں سے زیادہ حقدار ہے اور اگر وہ عورت اپنے نفس کو پسند کرلیتی ہے تو تین واقع ہوجائیں گی اور وہ عورت اور خاوند سے نکاح کے بغیر اس کے لیے حلال نہ ہوگی۔ معترض کو نظر نہیں آتا کہ حضرت علی (رض) نے اس ارشاد میں یہ خبر دی کہ جب ان کو حکومت ملی تو انھوں نے عورتوں کے سلسلہ میں اپنی ذمہ دار خیال کرتے ہوئے کہ وہ مسؤل ہیں اپنے اجتہاد پر عمل کیا اور جس بات میں حضرت عمر (رض) کی رائے خلاف رائے تھی اس پر ان کی تقلید کو جائز قرار نہیں دیا۔ تو اب جب آپ کو خلافت ملی تو یہ ناممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ کی معرفت اور اس کا علم رکھنے کے باوجود وہ اموال کے سلسلہ میں مسؤل ہونے کے باوجود غیر مستحق لوگوں کو دیتے رہے اور اہل لوگوں سے روک لیا۔ ازخود ثابت ہوا کہ ان کا قول قرابت داروں کے سلسلہ میں ان کے قول کے موافق تھا فلہذا انھوں نے اسی حکم کو جاری رکھا اس کے علاوہ کو اختیار نہیں کیا۔ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کے متعلق مشہور یہی ہے کہ وہ اسی بات کے قائل تھے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد قرابت داروں کا حصہ منقطع ہوگیا اور مال فئی اور خمس غنائم اب تین حصوں میں بانٹیں گے۔ یتامیٰ ۔ محتاج۔ مسافر۔ جیسا یہ اثر ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔