HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5322

۵۳۲۱ : فَأَمَّا أَصْحَابُ الْاِمْلَائِ فَاِنَّ جَعْفَرَ بْنَ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا قَالَ : ثَنَا بِشْرُ بْنُ الْوَلِیْدِ قَالَ : أَمْلَی عَلَیْنَا أَبُوْ یُوْسُفَ فِیْ رَمَضَانَ فِیْ سَنَۃِ اِحْدَی وَثَمَانِیْنَ وَمِائَۃٍ ، قَالَ فِیْ قَوْلِہٖ تَعَالٰی وَاعْلَمُوْا أَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِنْ شَیْئٍ فَأَنَّ لِلّٰہِ خُمُسَہٗ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِی الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ فَہٰذَا ، فِیْمَا بَلَغَنَا - وَاللّٰہُ أَعْلَمُ - فِیْمَا أَصَابَ مِنْ عَسَاکِرِ أَہْلِ الشِّرْکِ مِنَ الْغَنَائِمِ ، وَالْخُمُسُ مِنْہَا ، عَلٰی مَا سَمَّی اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْ کِتَابِہٖ أَرْبَعَۃُ أَخْمَاسِہَا بَیْنَ الْجُنْدِ الَّذِیْنَ أَصَابُوْا ذٰلِکَ ، لِلْفَرَسِ سَہْمٌ ، وَلِلرَّجُلِ سَہْمٌ ، عَلٰی مَا جَائَ مِنَ الْأَحَادِیْثِ وَالْآثَارِ .وَقَالَ أَبُوْ حَنِیْفَۃَ رَحِمَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی : لِلرَّجُلِ سَہْمٌ ، وَلِلْفَرَسِ سَہْمٌ ، وَالْخُمُسُ یُقْسَمُ عَلَی خَمْسَۃِ أَسْہُمٍ ، خُمُسُ اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ وَاحِدٌ ، وَخُمُسُ ذَوِی الْقُرْبَی ، لِکُلِّ صِنْفٍ سَمَّاہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْ ہٰذِہِ الْآیَۃِ خُمُسُ الْخُمُسِ .فَفِیْ ہٰذِہِ الرِّوَایَۃِ ثُبُوْتُ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَی قَالُوْا : وَأَمْلَی عَلَیْنَا أَبُوْ یُوْسُفَ فِیْ مَسْأَلَۃٍ قَالَ أَبُوْ حَنِیْفَۃَ : اِذَا ظَہَرَ الْاِمَامُ عَلَی بَلَدٍ مِنْ بِلَادِ أَہْلِ الشِّرْکِ فَہُوَ بِالْخِیَارِ ، یَفْعَلُ فِیْہِ الَّذِیْ یَرَی أَنَّہٗ أَفْضَلُ وَخَیْرٌ لِلْمُسْلِمِیْنَ ، اِنْ رَأَی أَنْ یُخَمِّسَ الْأَرْضَ وَالْمَتَاعَ ، وَیَقْسِمَ أَرْبَعَۃَ أَخْمَاسِہِ بَیْنَ الْجُنْدِ الَّذِیْنَ افْتَتَحُوْا مَعَہٗ، فَعَلَ ، وَیَقْسِمُ الْخُمُسَ عَلَی ثَلَاثَۃِ أَسْہُمٍ ، لِلْفُقَرَائِ ، وَالْمَسَاکِیْنِ ، وَابْنِ السَّبِیْلِ .وَاِنْ رَأَی أَنْ یَتْرُکَ الْأَرْضِیْنَ وَیَتْرُکَ أَہْلَہَا فِیْہَا ، وَیَجْعَلُہَا ذِمَّۃً ، وَیَضَعُ عَلَیْہِمْ وَعَلٰی أَرْضِہِمُ الْخَرَاجَ ، وَکَمَا فَعَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِالسَّوَادِ ، کَانَ ذٰلِکَ کُلُّہُ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَفِیْ ہٰذِہِ الرِّوَایَۃِ ، سُقُوْطُ سَہْمِ ذَوِی الْقُرْبَی ، وَہٰذَا الْقَوْلُ ہُوَ الْمَشْہُوْرُ عَنْہُمْ .وَالَّذِی اتَّفَقَتْ عَلَیْہِ ہَاتَانِ الرِّوَایَتَانِ فِی الْفَیْئِ ، وَفِیْ خُمُسِ الْغَنِیْمَۃِ أَنَّہُمَا اِذَا خَلَصَا جَمِیْعًا ، وُضِعَ خُمُسُ الْغَنَائِمِ فِیْمَا یَجِبُ وَضْعُہٗ فِیْہِ، مِمَّا ذَکَرْنَا .وَأَمَّا الْفَیْئُ ، فَیُبْدَأُ مِنْہُ بِاِصْلَاحِ الْقَنَاطِرِ ، وَبِنَائِ الْمَسَاجِدِ ، وَأَرْزَاقِ الْقُضَاۃِ ، وَأَرْزَاقِ الْجُنْدِ ، وَجَوَائِزِ الْوُفُوْدِ ، ثُمَّ یُوْضَعُ مَا بَقِیَ مِنْہُ بَعْدَ ذٰلِکَ فِیْ مِثْلِ مَا یُوْضَعُ فِیْہِ خُمُسُ الْغَنَائِمِ سَوَاء ٌ .فَہٰذِہِ وُجُوْھُ الْفَیْئِ وَأَخْمَاسُ الْغَنَائِمِ الَّتِیْ کَانَتْ تَجْرِیْ عَلَیْہَا فِیْ عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلٰی أَنْ تُوُفِّیَ .وَمَا یَجِبُ أَنْ یَمْتَثِلَ فِیْہَا بَعْدَ وَفَاتِہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلَیْ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ، فَقَدْ بَیَّنَّا ذٰلِکَ وَشَرَحْنَاہُ بِغَایَۃِ مَا مَلَکْنَا ، وَاللّٰہَ نَسْأَلُ التَّوْفِیْقَ .وَأَمَّا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ ، فَاِنَّہٗ ثَنَا مَالِکُ بْنُ یَحْیَی ، قَالَ : ثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، قَالَ : ثَنَا الْأَشْجَعِیُّ ، قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ سَہْمُ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنَ الْخُمُسِ ، ہُوَ خُمُسُ الْخُمُسِ ، وَمَا بَقِیَ فَلِہٰذِہِ الطَّبَقَاتِ الَّتِیْ سَمَّی اللّٰہٗ، وَالْأَرْبَعَۃُ الْأَخْمَاسِ لِمَنْ قَاتَلَ عَلَیْہِ .
٥٣٢١: بشر بن ولید بیان کرتے ہیں کہ ہمیں امام ابو یوسف نے رمضان ١٨١ ھ میں یہ لکھوایا اللہ تعالیٰ کا قول۔ ” واعلموا انما غنمتم “ (الانفال ٤١) اور تم جان لو ! کہ جو کچھ تم مال غنیمت سے حاصل کرو تو اس کا پانچواں حصہ اللہ تعالیٰ کے لیے اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے اور آپ کے قرابت داروں اور یتامیٰ اور مساکین اور مسافروں کے لیے ہے تو یہ اس چیز کے بارے میں جیسا کہ ہم تک بات پہنچی (اللہ تعالیٰ بہتر جانتے ہیں) کہ مشرکین کے لشکروں سے جو مال غنیمت کے طور پر حاصل ہو ‘ اس میں سے خمس ہوگا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اس کا تذکرہ فرمایا ہے اور چار حصے اس لشکر کے ہوں گے جس نے اس کو حاصل کیا ایک حصہ گھوڑے کا اور ایک حصہ اس آدمی کا۔ جیسا کہ احادیث و آثار میں مروی ہے۔ حاصل اثر : اس میں ذوی القربیٰ کے لیے خمس کا ثبوت ملتا ہے۔ اس میں ذوی القربیٰ کے لیے خمس کا ثبوت ملتا ہے۔ اصحاب امالی کی دوسری روایت : (بشر بن ولید وغیرہ) نے بیان کیا کہ ہمیں امام ابو یوسف (رح) نے ایک مسئلہ اس طرح املاء کروایا امام ابوحنیفہ (رح) نے فرمایا کہ جب امام کو مشرکین کے کسی علاقہ پر غلبہ حاصل ہو تو اسے اختیار ہے کہ وہ اس کے متعلق وہ طرز عمل اختیار کرے جو بہتر اور مسلمانوں کے لیے خیر کا باعث ہو۔ اگر اس کی رائے ہو کہ وہ زمین اور سامان کا خمس لے لے اور چار حصے بقیہ فاتح لشکریوں میں تقسیم کر دے تو اس کو اس کی اجازت ہے اور خمس کو تین حصوں میں تقسیم کرے۔ نمبر ١ فقراء۔ نمبر ٢ مساکین۔ نمبر ٣ مسافر اور اگر وہ مناسب خیال کرے زمینوں کو وہاں کے قابضین کو اس میں چھوڑ دے اور ان کو ذمی بنائے اور ان کی زمینوں پر خراج اور ان پر خراج مقرر کر دے جیسا کہ حضرت عمر (رض) نے سواد عراق کے متعلق کیا۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں : یہ روایت ثابت کر رہی ہے کہ ذوی القربیٰ کا حصہ ساقط ہوگا۔ ہمارے ائمہ کا مشہور قول یہی ہے۔ ان دونوں روایات کے اتفاق سے جو بات معلوم ہوتی ہے وہ یہ ہے فئی اور خمس غنائم جب حاصل ہوجائیں تو اہل حق کو دیا جائے۔ فئی کے مصارف وفود کے اخراجات و انعامات ہیں پھر ان سے جو بچ رہے وہ خمس غنائم کو جہاں خرچ کیا جاتا ہے وہیں صرف کیا جائے۔ ان میں کچھ فرق نہیں۔ خمس غنائم اور فئی کی وہ صورتیں جن پر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں وفات تک عمل ہوتا رہا اور جو صورتہائے عمل آپ کی وفات کے بعد قیامت تک کے لیے واجب التعمیل تھیں ان کو حتی الامکان ہم نے اپنی ہمت کے مطابق وضاحت سے ذکر کردیا۔ جہاں تک سفیان ثوری (رح) کا تعلق ہے ہمیں مالک بن یحییٰ نے انھوں نے ابوالنضر انھوں نے اشجعی سے انھوں نے سفیان سے بیان کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ خمس میں خمس الخمس ہے اور خمس کے باقی چار حصے ان طبقات میں تقسیم ہوں گے جن کا اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں ذکر کیا اور کل کے چار حصے مقاتلین کے ہوں گے۔
امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں : یہ روایت ثابت کر رہی ہے کہ ذوی القربیٰ کا حصہ ساقط ہوگا۔ ہمارے ائمہ کا مشہور قول یہی ہے۔
ان دونوں روایات کے اتفاق سے جو بات معلوم ہوتی ہے وہ یہ ہے فئی اور خمس غنائم جب حاصل ہوجائیں تو اہل حق کو دیا جائے۔
فئی کے مصارف : وفود کے اخراجات و انعامات پھر ان سے جو بچ رہے وہ خمس غنائم کو جہاں خرچ کیا جاتا ہے وہیں صرف کیا جائے۔ ان میں کچھ فرق نہیں۔
خمس غنائم اور فئی کی وہ صورتیں جن پر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں وفات تک عمل ہوتا رہا اور جو صورتہائے عمل آپ کی وفات کے بعد قیامت تک کے لیے واجب التعمیل تھیں ان کو حتی الامکان ہم نے اپنی ہمت کے مطابق وضاحت سے ذکر کردیا۔ اللّٰہ نسال التوفیق۔
حضرت سفیان ثوری (رح) کا مسلک :
جہاں تک سفیان ثوری (رح) کا تعلق ہے ہمیں مالک بن یحییٰ نے انھوں نے ابوالنضر انھوں نے اشجعی سے انھوں نے سفیان سے بیان کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حصہ خمس میں خمس الخمس ہے اور خمس کے باقی چار حصے ان طبقات میں تقسیم ہوں گے جن کا اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں ذکر کیا اور کل کے چار حصے مقاتلین کے ہوں گے۔
حاصل روایت : اس باب میں طویل الذیل تفصیلات کے بعد امام ابوحنیفہ (رح) اور ابویوسف (رح) اور محمد (رح) کے معروف مسلک کو راجح قرار دیا۔ جس میں ذوی القربیٰ کا حصہ وفات سے ساقط ہے۔ (واللہ اعلم) (مترجم)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔