HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

535

۵۳۵ : حَدَّثَنَا أَبُوْ بِشْرِ ڑ الرَّقِّیُّ قَالَ : ثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیْدِ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِیْ عُتْبَۃَ، عَنِ الْحَکَمِ مِثْلَہٗ .فَلَمَّا کَانَ قَدْ رَخَّصَ فِی التَّیَمُّمِ فِی الْأَمْصَارِ خَوْفَ فَوْتِ الصَّلَاۃِ عَلَی الْجِنَازَۃِ، وَفِیْ صَلَاۃِ الْعِیْدَیْنِ لِأَنَّ ذٰلِکَ اِذَا فَاتَ لَمْ یُقْضَ .قَالُوْا فَکَذٰلِکَ رَخَّصْنَا فِی التَّیَمُّمِ فِی الْأَمْصَارِ لِرَدِّ السَّلَامِ، لِیَکُوْنَ ذٰلِکَ جَوَابًا لِلْمُسْلِمِ، لِأَنَّ ذٰلِکَ اِذَا لَمْ یُفْعَلْ فَلَمْ یَرُدَّ السَّلَامَ حِیْنَئِذٍ فَاتَ ذٰلِکَ، وَإِنْ رَدَّ بَعْدَ ذٰلِکَ، فَلَیْسَ بِجَوَابٍ لَہٗ وَأَمَّا مَا سِوٰی ذٰلِکَ، مِمَّا لَا یُخَافُ فَوْتُہٗ، مِنَ الذِّکْرِ وَقِرَائَ ۃِ الْقُرْآنِ، فَلَا یَنْبَغِیْ أَنْ یَفْعَلَ ذٰلِکَ أَحَدٌ إِلَّا عَلٰی طَہَارَۃٍ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَا بَأْسَ أَنْ یَذْکُرَ اللّٰہَ تَعَالٰی فِی الْأَحْوَالِ کُلِّہَا، مِنَ الْجَنَابَۃِ وَغَیْرِہَا، وَیَقْرَأُ الْقُرْآنَ فِیْ ذٰلِکَ، خِلَافُ الْجَنَابَۃِ وَالْحَیْضِ، فَإِنَّہٗ لَا یَنْبَغِیْ لِصَاحِبِہِمَا أَنْ یَقْرَأَ الْقُرْآنَ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ ۔
٥٣٥: عبدالملک بن ابی عتبہ نے حکم سے اسی طرح کی روایت نقل کی ہے۔ پس جب نماز جنازہ اور عیدین کے فوت ہوجانے کے خطرہ سے شہروں میں تیمم جائز ہے کیونکہ ان نمازوں کا بدل نہیں اسی طرح ہم نے سلام کا جواب دینے کے لیے تیمم درست قرار دیا کیونکہ اگر وہ ایسا نہ کرے گا اور سلام کا جواب نہ دے گا تو سلام فوت ہوجائے گا اور بالفرض اگر وہ جواب بعد میں دے تو وہ سلام کرنے والے کا جواب نہ بنا اس کے علاوہ بقیہ اذکار و قراءت جن کے فوت ہونے کا خطرہ نہیں تو وہ بلا وضو کرنے کے درست نہیں۔ علماء کی ایک اور جماعت نے ان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ان تمام احوال میں اس کو ذکر کرنے میں چنداں حرج نہیں جب جنابت وغیرہ ہو۔ البتہ جنابت و حیض و نفاس کی حالت میں قراءت قرآن نہیں کی جاسکتی ان کی مستدل مندرجہ روایات ہیں۔
حاصل روایات : ان نو روایات سے یہ بات ظاہر ہوگئی کہ نماز جنازہ وغیرہ کے فوت ہونے کے خطرے سے تیمم کر کے جنازہ پڑھنا درست ہے بس سابقہ روایات میں یہ سلام کا جواب دینے کی نظیر ہے اس کا جواب بھی تیمم کر کے دینا جائز ہے تاکہ مسلم کا جواب پاکیزگی کی حالت میں ہو اگر وہ تیمم نہ کرے گا تو سلام فوت ہوجائے گا اور بعد میں کرنے سے وہ جواب نہ بنے گا بقیہ اذکار و قراءت قرآن میں فوت ہونے کا چنداں خطرہ نہیں پس ان کو بلاطہارت کرنا کسی صورت درست نہیں۔
فریق ثالث کا مؤقف اور مستدل روایات :
ذکر الٰہی تو جنابت وغیرہ تمام حالات میں درست ہے اور قراءت قرآن جنابت و حیض میں درست نہیں ورنہ بلاوضو درست ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔