HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5429

۵۴۲۸: حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ مَرْزُوْقٍ قَالَ : أَخْبَرَنَا أَسَدٌ ، قَالَ : ثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلْمَۃَ ، عَنْ أَیُّوْبَ ، وَہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، وَحَبِیْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیْرِیْنَ ، عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ۔غَیْرَ أَنَّہٗ قَالَ : رَدَّہَا وَصَاعًا مِنْ طَعَامٍ ، لَا سَمْرَائَ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی أَنَّ الشَّاۃَ الْمُصَرَّاۃَ اِذَا اشْتَرَاہَا رَجُلٌ فَحَلَبَہَا ، فَلَمْ یَرْضَ حِلَابَہَا ، فِیْمَا بَیْنَہٗ وَبَیْنَ ثَلَاثَۃِ أَیَّامٍ ، کَانَ بِالْخِیَارِ ، اِنْ شَائَ أَمْسَکَہَا ، وَاِنْ شَائَ رَدَّہَا ، وَرَدَّ مَعَہَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ ، وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِہٰذِہِ الْآثَارِ .وَمِمَّنْ ذَہَبَ اِلَی ذٰلِکَ ابْنُ أَبِیْ لَیْلَیْ اِلَّا أَنَّہٗ قَالَ : یَرُدُّہَا وَیَرُدُّ مَعَہَا قِیْمَۃَ صَاعٍ مِنْ تَمْرٍ .وَقَدْ کَانَ أَبُوْ یُوْسُفَ أَیْضًا قَالَ بِہٰذَا الْقَوْلِ فِیْ بَعْضِ أَمَالِیْہِ، غَیْرَ أَنَّہٗ لَیْسَ بِالْمَشْہُوْرِ عَنْہُ .وَخَالَفَ ذٰلِکَ کُلَّہٗ آخَرُوْنَ ، فَقَالُوْا : لَیْسَ لِلْمُشْتَرِیْ رَدُّہَا بِالْعَیْبِ ، وَلٰـکِنَّہٗ یَرْجِعُ عَلَی الْبَائِعِ بِنُقْصَانِ الْعَیْبِ .وَمِمَّنْ قَالَ ذٰلِکَ ، أَبُوْ حَنِیْفَۃَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمَا .وَذَہَبُوْا اِلٰی أَنَّ مَا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ذٰلِکَ ، مِمَّا تَقَدَّمَ ذِکْرُنَا لَہُ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ ، مَنْسُوْخٌ .فَرُوِیَ عَنْہُمْ ہٰذَا الْکَلَامُ مُجْمَلًا ، ثُمَّ اُخْتُلِفَ عَنْہُمْ مِنْ بَعْدُ فِی الَّذِیْ نَسَخَ ذٰلِکَ مَا ہُوَ ؟ فَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ شُجَاعٍ ، فِیْمَا أَخْبَرَنِیْ عَنْہُ ابْنُ أَبِیْ عِمْرَانَ ، نَسَخَہُ قَوْلُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا وَقَدْ ذَکَرْنَا ذٰلِکَ بِأَسَانِیدِہٖ، فِیْمَا تَقَدَّمَ مِنْ ہٰذَا الْکِتَابِ .فَلَمَّا قَطَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْفُرْقَۃِ الْخِیَارَ ، ثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّہٗ لَا خِیَارَ لِأَحَدٍ بَعْدَہَا اِلَّا لِمَنِ اسْتَثْنَاہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی ہٰذَا الْحَدِیْثِ بِقَوْلِہٖ اِلَّا بَیْعَ الْخِیَارِ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : وَہٰذَا التَّأْوِیْلُ ، عِنْدِی ، فَاسِدٌ لِأَنَّ الْخِیَارَ الْمَجْعُوْلَ فِی الْمُصَرَّاۃِ ، اِنَّمَا ہُوَ خِیَارُ عَیْبٍ ، وَخِیَارُ الْعَیْبِ لَا یَقْطَعُہُ الْفُرْقَۃُ .أَلَا تَرَی أَنَّ رَجُلًا لَوْ اشْتَرَیْ عَبْدًا فَقَبَضَہٗ، وَتَفَرَّقَا ، ثُمَّ رَأَی بِہٖ عَیْبًا بَعْدَ ذٰلِکَ ، أَنَّ لَہٗ رَدَّہُ عَلَی بَائِعِہٖ، بِاتِّفَاقِ الْمُسْلِمِیْنَ ، لَا یَقْطَعُ ذٰلِکَ التَّفَرُّقُ ، الَّذِیْ رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْآثَارِ الْمَذْکُوْرَۃِ عَنْہُ فِیْ ذٰلِکَ .فَکَذٰلِکَ الْمُبْتَاعُ لِلشَّاۃِ الْمُصَرَّاۃِ ، فَاِذَا قَبَضَہَا فَاحْتَلَبَہَا ، فَعَلِمَ أَنَّہَا عَلٰی غَیْرِ مَا کَانَ ظَہَرَ لَہٗ مِنْہَا ، وَکَانَ ذٰلِکَ لَا یَعْلَمُہٗ فِی احْتِلَابِہٖ مَرَّۃً وَلَا مَرَّتَیْنِ ، جُعِلَتْ لَہُ فِیْ ذٰلِکَ ہٰذِہِ الْمُدَّۃُ ، وَہِیَ ثَلَاثَۃُ أَیَّامٍ ، حَتّٰی یَحْلُبَہَا فِیْ ذٰلِکَ ، فَیَقِفَ عَلٰی حَقِیْقَۃِ مَا ہِیَ عَلَیْہِ .فَاِنْ کَانَ بَاطِنُہَا کَظَاہِرِہَا ، فَقَدْ لَزِمَتْہُ وَاسْتَوْفَی مَا اشْتَرَی .وَاِنْ کَانَ ظَاہِرُہَا بِخِلَافِ بَاطِنِہَا ، فَقَدْ ثَبَتَ الْعَیْبُ ، وَوَجَبَ لَہٗ رَدُّہَا بِہٖ .فَاِنْ حَلَبَہَا بَعْدَ الثَّلَاثَۃِ الْأَیَّامِ ، فَقَدْ حَلَبَہَا بَعْدَ عِلْمِہٖ بِعَیْبِہَا ، فَذٰلِکَ رِضَاء ٌ مِنْہُ بِہَا .فَلِہٰذِہِ الْعِلَّۃِ الَّتِیْ ذٰکَرْتُ ، وَجَبَ فَسَادُ التَّأْوِیْلِ الَّذِی وَصَفْتُ .وَقَالَ عِیْسَی بْنُ أَبَانَ : کَانَ مَا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنَ الْحُکْمِ فِی الْمُصَرَّاۃِ ، بِمَا فِی الْآثَارِ الْأُوَلِ ، فِیْ وَقْتِ مَا کَانَتِ الْعُقُوْبَاتُ فِی الذُّنُوْبِ ، یُؤْخَذُ بِہَا الْأَمْوَالُ .فَمِنْ ذٰلِکَ مَا قَدْ رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الزَّکَاۃِ أَنَّہٗ مَنْ أَدَّاہَا طَائِعًا ، فَلَہٗ أَجْرُہَا ، وَاِلَّا أَخَذْنَاہَا مِنْہُ وَشَطْرَ مَالِہٖ ، عَزْمَۃً مِنْ عَزَمَاتِ رَبِّنَا عَزَّ وَجَلَّ .وَمِنْ ذٰلِکَ مَا رُوِیَ عَنْہُ فِیْ حَدِیْثِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ فِیْ سَارِقِ الثَّمَرَۃِ الَّتِیْ لَمْ تُحْرَزْ فَاِنَّہٗ یُضْرَبُ جَلَدَاتٍ ، وَیَغْرَمُ مِثْلَیْہَا .وَقَدْ ذَکَرْنَا ذٰلِکَ بِأَسَانِیدِہِ فِی بَابِ وَطْئِ الرَّجُلِ جَارِیَۃَ امْرَأَتِہِ فَأَغْنَانَا ذٰلِکَ عَنْ اِعَادَۃِ ذِکْرِہَا ہٰہُنَا .قَالَ : فَلَمَّا کَانَ الْحُکْمُ فِیْ أَوَّلِ الْاِسْلَامِ کَذٰلِکَ حَتّٰی نَسَخَ اللّٰہُ الرِّبَا أُفْرِدَتِ الْأَشْیَائُ الْمَأْخُوْذَۃُ اِلٰی أَمْثَالِہَا ، اِنْ کَانَتْ لَہَا أَمْثَالٌ ، وَاِلَی قِیْمَتِہَا ، اِنْ کَانَتْ لَا أَمْثَالَ لَہَا ، وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ نَہٰی عَنِ التَّصْرِیَۃِ ، وَرُوِیَ عَنْہُ فِیْ ذٰلِکَ .
٥٤٢٨: ابن سیرین نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے اسی طرح روایت کی ہے البتہ اس میں یہ لفظ مختلف ہیں اس کا واپس کرنا ایک صاع طعام کے ساتھ ہو نہ کہ گیہوں کے ساتھ۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں : اگر کسی نے تھنوں میں دودھ روکی گئی بکری خرید لی پھر اس کا دودھ دوہتا رہے تین دن میں اگر دودھ پر مطمئن نہ ہو تو واپس کرتے وقت ایک کھجور کا صاع بھی دے یہ قول ابن ابی لیلیٰ نے اختیار کیا البتہ انھوں نے کھجور کی بجائے ایک صاع کی قیمت ذکر کی ہے امام ابو یوسف (رح) کے بعض امالی میں بھی یہ بات ملتی ہے مگر ان کے متعلق یہ معروف نہیں۔ فریق ثانی کا کہنا ہے کہ عیب کی وجہ سے وہ مشتری واپس کرنے کا مجاز نہیں البتہ عیب کا نقصان وہ مالک سے لے سکتا ہے یہ امام ابوحنیفہ (رح) اور محمد (رح) کا قول ہے۔ فریق اوّل کی روایات کا جواب یہ ہے کہ جس قدر روایات گزری ہیں یہ منسوخ ہیں انھوں نے یہ اجمالی بات کہی ہے اب ناسخ کے متعلق پچھلے علماء کا اختلاف ہے۔ محمد بن شجاع کہتے ہیں کہ ابن ابی عمران نے ان کا یہ قول نقل کیا ہے کہ ان روایات کی یہ روایات البیعان بالخیار مالم یتفرقا “ یہ روایت گزشتہ اوراق میں اسناد کے ساتھ ذکر کی جا چکی ہے۔ پس جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرقت کے ذریعہ خیار کو ختم کردیا تو اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ سودا مکمل ہونے کے بعد اب کسی کو بھی اختیار نہ ہوگا سوائے اس کے جس کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ” الا بیع الخیار “ سے مستثنیٰ فرمایا ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں میرے نزدیک یہ تاویل غلط ہے کیونکہ تھنوں میں دودھ روکے جانے والے جانور کی بیع خیار عیب کی قسم سے ہے اور وہ بائع و مشتری کی جدائی سے بھی ختم نہیں ہوتی۔ سابقہ قول کے قائلین کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اگر کوئی شخص غلام خرید کر اس پر قبضہ کرلے پھر وہ دونوں ایک دوسرے سے جدا ہوجائیں اس کے بعد اس غلام میں عیب ظاہر ہو تو اس بات پر تمام کا اجماع ہے کہ اس کو واپس کرنے کا حق حاصل ہے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جو روایات فرقت کے سلسلہ میں مروی ہیں وہ اس حق کو ختم نہیں کرتیں۔ بالکل اسی طرح مسئلہ مصراۃ میں بکری کا خریدار اس پر قبضہ کرلینے کے بعد اس کا دودھ دوہتا ہے اور ظاہر کے مخالف پاتا ہے اور اس نقص کا علم ایک دو بار دوہنے سے نہیں ہوتا تو اسے اتنا وقت دیا جائے گا جس کے ذریعہ وہ حقیقت سے آگاہ ہو اور وہ تین دن کی مدت ہے اگر وہ جانور ظاہر کی طرح نکلے تو بیع لازم ہوجائے گی اور جو خریدا اس کو مکمل وصول کرے اور اگر اس کے خلاف عیب ثابت ہوجائے تو لوٹانا واجب ہوجائے گا اور اگر اس نے تین دن کے بعد اس کا دودھ دوہا تو یہ علامت رضا ہے۔ حاصل کلام یہ ہے کہ ہم نے جو علت ذکر کی ہے اس سے سابقہ تاویل کا فساد ظاہر ہوگیا۔ عیسیٰ بن ابان (رح) کا کہنا ہے کہ مصراۃ کے مسئلہ میں جس قدر روایات مالی ضمان کی وارد ہیں۔ یہ اس زمانے سے متعلق ہیں جب گناہ کی سزا مالی جرمانے سے دی جاتی تھی۔ اس کی دلیل یہ مسئلہ مصراۃ ہے اس کی دوسری مثال زکوۃ کا یہ حکم ہے۔ ” من اداھا طائعا فلہ اجرہا والااخزنا ہامنہ و شطرمالہ غرمۃ من غرمات ربنا عزوجل “ جو زکوۃ خوشی سے ادا کرے تو وہ اجر پائے گا ورنہ ہم اس سے زبردستی وصول کریں گے اور اس کے مال کا ایک حصہ بطور تاوان لیں گے جو کہ ہمارے رب تعالیٰ کی طرف سے مقررہ تاوان سے ہے۔ اس کی تیسری مثال عمرو بن شعیب کی چور کے سلسلے میں یہ روایت ہے کہ جس نے غیر محفوظ پھل کی چوری کی اسے کوڑے مارے جائیں گے اور بطور تاوان دوگنا پھل لیا جائے گا۔ ہم نے اسناد سمیت یہ روایت باب وطحأ الرجل جاریۃ امراتہ “ میں ذکر کی ہے اعادہ کی حاجت نہیں۔ جب اسلام کے ابتدائی دور میں حکم اسی طرح تھا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے سود کو منسوخ فرمایا اور اشیاء اپنی مثل کی طرف لوٹ گئیں جبکہ ان کی مثل ہو اور جن کی مثل نہ تھی وہ قیمت کی طرف لوٹ گئیں۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تھنوں میں دودھ جمع کرنے سے منع فرمایا جیسا کہ یہ روایات شاہد ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔