HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6

۶ : حَدَّثَنَا بِذٰلِکَ أَبُوْ بَکْرَۃَ بَکَّارُ بْنُ قُتَیْبَۃَ الْبَکْرَاوِیُّ ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ دَاوٗدَ ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عُقَیْلِ ڑالدَّوْرَقِیُّ قَالَ : ثَنَا الْحَسَنُ ( أَنَّ وَفْدَ ثَقِیفٍ لَمَّا قَدِمُوْا عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ضَرَبَ لَہُمْ قُبَّۃً فِی الْمَسْجِدِ فَقَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ، قَوْمٌ أَنْجَاسٌ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّہٗ لَیْسَ عَلَی الْأَرْضِ مِنْ أَنْجَاسِ النَّاسِ شَیْئٌ ؛ إِنَّمَا أَنْجَاسُ النَّاسِ عَلٰی أَنْفُسِہِمْ) .فَلَمْ یَکُنْ مَعْنٰی قَوْلِہٖ (الْمُسْلِمُ لَا یَنْجُسُ) یُرِیْدُ بِذٰلِکَ أَنَّ بَدَنَہٗ لَا یَنْجُسُ وَإِنْ أَصَابَتْہُ النَّجَاسَۃُ ، إِنَّمَا أَرَادَ أَنَّہٗ لَا یَنْجُسُ لِمَعْنًی غَیْرِ ذٰلِکَ .وَکَذٰلِکَ قَوْلُہُ ( الْأَرْضُ لَا تَنْجُسُ ) لَیْسَ یَعْنِیْ بِذٰلِکَ أَنَّہَا لَا تَنْجُسُ، وَإِنْ أَصَابَتْہَا النَّجَاسَۃُ .وَکَیْفَ یَکُوْنُ ذٰلِکَ، وَقَدْ أَمَرَ بِالْمَکَانِ الَّذِیْ بَالَ فِیْہِ الْأَعْرَابِیُّ مِنَ الْمَسْجِدِ أَنْ یُصَبَّ عَلَیْہِ ذَنُوْبٌ مِنْ مَائٍ؟
٦: حضرت حسن بصری (رح) بیان کرتے ہیں کہ جب وفد ثقیف جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آیا تو ان کے لیے مسجد (کے صحن) میں خیمہ لگا دیا گیا اس پر صحابہ کرام (رض) نے عرض کیا یہ ناپاک لوگ ہیں (کافر ہیں) جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا زمین پر لوگوں کی (باطنی) نجاستوں سے کچھ اثر نہیں پڑتا بلاشبہ ان کی (باطنی) نجاستوں کا اثر ان کے دلوں میں ہوتا ہے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد المسلم لا ینجس اس کا یہ معنی نہیں کہ اس کا بدن بھی پلید نہیں ہوتا اگرچہ اس کو نجاست پہنچ جائے بلکہ مراد یہ ہے کہ اور معنی کے لحاظ سے یہ پلید نہیں ہوتا اور اسی طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد کہ زمین پلید نہیں ہوتی اس کا یہ مطلب نہیں اگر زمین کو نجاست پہنچ جائے تب بھی پلید نہیں ہوتی یہ کیسے کہا جاسکتا جب کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد کے اس مقام پر جہاں بدو نے پیشاب کردیا تھا پانی کے ڈول بہانے کا حکم دیا۔
طریق استدلال :
مشرک کے جسم پر اگر ظاہری نجاست نہ ہو تو اس کے متعلق دو اعتبار ہیں نمبر ١: اگر اس کا جسم زمین پر لگ جائے تو زمین پاک رہے گی۔ نمبر ٢ : باطن اور دل کے لحاظ سے وہ نص قطعی ” انما المشرکون نجس “ سے ناپاک اور پلید ہے۔
نتیجہ : یہ ہوا کہ اس ارشاد میں ان الارض لا تنجس یا لیس علی الارض من انجاس الناس شیٔ کا مطلب یہ ہے کہ زمین کو ان کی باطنی نجاست پلید نہ کرے گی اسی طرح المسلم لا ینجس میں حکمی نجاست سے اس کا ظاہری بدن ناپاک نہ ہوگا کہ وہ مصافحہ کے قابل نہ رہے یہ مطلب ہرگز نہیں کہ زمین ظاہری نجاست کے گرنے سے بھی ناپاک نہیں ہوتی اور مسجد کے اس مقام پر جہاں اعرابی نے پیشاب کردیا تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی کے ڈول بہانے کا حکم کیوں فرمایا ؟ جیسا کہ ان چار روایات سے ثابت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔