HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

653

۶۵۳ : وَقَدْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ، قَالَ : ثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدٍ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ یُوْسُفُ، عَنِ الرَّبِیْعِ بْنِ بَدْرٍ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ أَبِیْ عَنْ جَدِّیْ، عَنْ (أَسْلَعَ التَّمِیْمِیِّ قَالَ : کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ سَفَرٍ، فَقَالَ لِیْ: یَا أَسْلَعَ قُمْ فَارْحَلْ لَنَا .قُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ أَصَابَتْنِیْ بَعْدَک جَنَابَۃٌ، فَسَکَتَ عَنِّیْ حَتّٰی أَتَاہُ جِبْرَائِیْلُ بِآیَۃِ التَّیَمُّمِ فَقَالَ : لِیْ یَا أَسْلَعَ قُمْ فَتَیَمَّمْ صَعِیْدًا طَیِّبًا، ضَرْبَتَیْنِ، ضَرْبَۃً لِوَجْہِک وَضَرْبَۃً لِذِرَاعَیْکَ، ظَاہِرِہِمَا وَبَاطِنِہِمَا .فَلَمَّا انْتَہَیْنَا إِلَی الْمَائِ، قَالَ : یَا أَسْلَعَ، قُمْ فَاغْتَسِلْ) .فَلَمَّا اخْتَلَفُوْا فِی التَّیَمُّمِ کَیْفَ ہُوَ، وَاخْتَلَفَتْ ھٰذِہِ الرِّوَایَاتُ فِیْہِ، رَجَعْنَا إِلَی النَّظَرِ فِیْ ذٰلِکَ، لِنُسْتَخْرَجَ بِہٖ مِنْ ھٰذِہِ الْأَقَاوِیْلِ قَوْلًا صَحِیْحًا .فَاعْتَبَرْنَا ذٰلِکَ، فَوَجَدْنَا الْوُضُوْئَ عَلَی الْأَعْضَائِ الَّتِیْ ذَکَرَہَا اللّٰہُ تَعَالٰی فِی کِتَابِہٖ، وَکَانَ التَّیَمُّمُ قَدْ أَسْقَطَ عَنْ بَعْضِہَا، فَأَسْقَطَ عَنِ الرَّأْسِ وَالرِّجْلَیْنِ، فَکَانَ التَّیَمُّمُ ہُوَ عَلٰی بَعْضِ مَا عَلَیْہِ الْوُضُوْئُ .فَبَطَلَ بِذٰلِکَ قَوْلُ مَنْ قَالَ : إِنَّہٗ إِلَی الْمَنَاکِبِ، لِأَنَّہٗ لَمَّا بَطَلَ عَنِ الرَّأْسِ وَالرِّجْلَیْنِ، وَہُمَا مِمَّا یُوَضَّأُ کَانَ أَحْرٰی أَنْ لَا یَجِبَ عَلٰی مَا لَا یُوَضَّأُ .ثُمَّ اُخْتُلِفَ فِی الذِّرَاعَیْنِ، ہَلْ یُیَمَّمَانِ أَمْ لَا؟ .فَرَأَیْنَا الْوَجْہَ یُیَمَّمُ بِالصَّعِیْدِ، کَمَا یُغْسَلُ بِالْمَائِ، وَرَأَیْنَا الرَّأْسَ وَالرِّجْلَیْنِ لَا یُیَمَّمُ مِنْہُمَا شَیْئٌ .فَکَانَ مَا سَقَطَ التَّیَمُّمُ عَنْ بَعْضِہٖ سَقَطَ عَنْ کُلِّہٖ، وَکَانَ مَا وَجَبَ فِیْہِ التَّیَمُّمُ کَانَ کَالْوُضُوْئِ سَوَائً، لِأَنَّہٗ جُعِلَ بَدَلًا مِنْہٗ .فَلَمَّا ثَبَتَ أَنَّ بَعْضَ مَا یُغْسَلُ مِنَ الْیَدَیْنِ فِیْ حَالِ وُجُوْدِ الْمَائِ یُیَمَّمُ فِیْ حَالِ عَدَمِ الْمَائِ، ثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ التَّیَمُّمَ فِی الْیَدَیْنِ إِلَی الْمِرْفَقَیْنِ قِیَاسًا وَنَظَرًا عَلٰی مَا بَیَّنَّا مِنْ ذٰلِکَ .وَھٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ، وَمُحَمَّدٍ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی. وَقَدْ رُوِیَ ذٰلِکَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا، وَجَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .
٦٥٣: حضرت اسلع تمیمی کہتے ہیں میں ایک سفر میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی معیت میں تھا آپ نے مجھے فرمایا اے اسلع اٹھو اور ہمارے کجاوہ کو باندھو میں نے عرض کی یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے آپ کے بعد جنابت پہنچ گئی ہے آپ تھوڑی دیر خاموش رہے یہاں تک کہ جبرائیل (علیہ السلام) آپ کے پاس تیمم کی آیت لائے تو آپ نے مجھے فرمایا اے اسلع ! اٹھو اور پاکیزہ مٹی سے تیمم کرلو جو کہ دو ضربیں ہیں ایک ضرب تمہارے چہرے کے لیے اور دوسری ضرب تمہارے بازوؤں کے لیے بازوؤں کے ظاہر و باطن دونوں طرف (ہاتھ پھیرنا ہوگا) جب ہم پانی تک پہنچے تو فرمایا اے اسلع اٹھو ! اور غسل کرو۔ پس جب تیمم کی کیفیت میں اختلاف ہوا اور روایات مختلف ہوئیں تو ہم نے نظر و فکر کو دوڑایا تاکہ ان اقوال میں سے صحیح ترین تک راہ پاسکیں ‘ جانچتے ہوئے ہم نے اس بات کو پایا کہ وضو ان تمام اعضاء کا ہے جن کا اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ذکر فرمایا البتہ تیمم نے بعض اعضاء کو ساقط کردیا ‘ سر اور دونوں پاؤں کو ساقط کیا گیا۔ پس حاصل یہ ہوا کہ اعضاء وضو میں سے بعض پر تیمم کا حکم ہوا پس اس سے ان لوگوں کی بات غلط ثابت ہوگئی جو کندھوں تک تیمم کے قائل ہیں کیونکہ جب سر اور پاؤں اعضائے وضو میں سے ساقط کردیئے تو جو حصہ وضو میں بھی دھونا لازم نہیں اس کا تیمم سے ساقط ہونا بدرجہ اولیٰ ثابت ہوگیا۔ پھر بازوؤں کے متعلق اختلاف ہوا کہ ان پر تیمم کیا جائے گا یا نہ کیا جائے گا تو ہم نے چہرے کو اس طرح پایا کہ اس پر مٹی سے تیمم کیا جاتا ہے جیسا کہ وضو میں اسے پانی سے دھوتے ہیں اور سر اور پاؤں کا تیمم نہیں کیا جاتا تو تیمم جو چیز کسی ایک عضو سے ساقط کرے گا وہ تمام اعضاء سے ساقط ہوگا اور جن میں تیمم واجب ہوا تھا وضوء کا حکم بھی یہی تھا کیونکہ وہ ایک دوسرے کا بدل ہیں۔ پس جب یہ بات ثابت ہوگئی کہ ہاتھوں کا بعض حصہ جو پانی ملنے کی صورت میں دھویا جاتا ہے تو پانی نہ ہونے کی صورت میں تیمم بھی اسی حصہ کا ہوگا جو وضو میں دھویا جاتا ہے۔ تو اس سے ثابت ہوگیا کہ ہاتھوں کا تیمم کہنیوں سمیت ہے۔ قیاس و فکر یہی چاہتے ہیں یہی ہمارے امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے اور حضرت ابن عمر (رض) اور جابر (رض) سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
تخریج : دارقطنی فی السنن ١؍١٧٩‘ معجم کبیر لطبرانی ١؍٢٩٨۔
نظر طحاوی (رح) :
تیمم کی کیفیت میں روایات جب مختلف ہوئیں تو ہم نے نظر کی طرف رجوع کیا تاکہ ہم ان میں سے صحیح قول تک پہنچ سکیں چنانچہ ہم نے وضو کو دیکھا جس کا تذکرہ کتاب اللہ میں موجود ہے تیمم میں اس کے بعض حصے کو ساقط کردیا اور بعض کو باقی رکھا گیا سر اور پاؤں کو مکمل طور پر ساقط کیا تو جن اعضاء کو وضو میں دھویا جاتا ہے ان کے بعض پر تیمم ہوا پس جو منا کب تک کہتے ہیں ان کا قول باطل ہوگیا کیونکہ اعضاء وضو میں بھی کم کر کے جب دو کو باقی رکھا گیا تو جن کا وضو میں دھونا لازم نہ تھا ان پر تیمم کا نہ ہونا تو بدرجہ اولیٰ مناسب ہوگا۔
ذراعین میں اختلاف :
امام مالک و حنبل (رح) کے نزدیک گٹوں تک لازم ہے اور تمام ائمہ و جمہور فقہاء کے ہاں مرفقین تک تیمم ہوگا۔
فریق ثانی کی عقلی دلیل :
اس پر نظر ڈالنے سے مندرجہ ذیل بات سامنے آتی ہے چہرے پر تیمم کیا جاتا ہے جیسا کہ اسے وضو میں دھویا جاتا ہے اور سر اور پاؤں میں سے کسی پر تیمم نہیں تیمم وضو کا بدل ہے اور اصل میں سے جس چیز کو بدل میں ساقط کیا تو مکمل ساقط کیا اور جس کو بدل میں قائم رکھا اس کو مکمل قائم رکھا پس اس سے یہ بات ثابت ہوگئی بازو کا جتنا حصہ وضو میں دھویا جاتا ہے تیمم میں بھی اسی حصہ پر تیمم کیا جائے گا اس قیاس سے ثابت ہوا کہ تیمم مرفقین تک ہی ہونا چاہیے کہ بغلوں تک۔
یہی امام ابوحنیفہ (رح) و ابو یوسف (رح) و محمد (رح) کا قول ہے۔

شک :
روایات میں لفظ یدین وغیرہ موجود ہے اور آپ قیاس سے اس کو مسترد کر رہے ہیں۔
الجواب :
یہ بات صحابہ کرام (رض) اور تابعین (رح) سے ثابت ہے روایات ملاحظہ ہوں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔