HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

67

۶۷ : حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ قَالَ ثَنَا وَہْبٌ عَنْ شُعْبَۃَ ؛ فَذَکَرَ مِثْلَہٗ .فَھٰذَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ الْمُغَفَّلِ قَدْ رَوٰی عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ یُغْسَلُ سَبْعًا وَیُعَفَّرُ الثَّامِنَۃَ بِالتُّرَابِ ، وَزَادَ عَلٰی أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ، وَالزَّائِدُ أَوْلَی مِنَ النَّاقِصِ .فَکَانَ یَنْبَغِیْ لِھٰذَا الْمُخَالِفِ لَنَا أَنْ یَقُوْلَ : لَا یَطْہُرُ الْاِنَائُ حَتّٰی یَغْسِلَ ثَمَانِیَ مَرَّاتٍ ، السَّابِعَۃَ بِالتُّرَابِ وَالثَّامِنَۃَ کَذٰلِکَ لِیَأْخُذَ بِالْحَدِیْثَیْنِ جَمِیْعًا فَإِنْ تَرَکَ حَدِیْثَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْمُغَفَّلِ فَقَدْ لَزِمَہٗ مَا أَلْزَمَہُ خَصْمُہٗ فِیْ تَرْکِہِ السَّبْعَ الَّتِیْ قَدْ ذَکَرْنَا وَإِلَّا فَقَدْ بَیَّنَّا أَنَّ أَغْلَظَ النَّجَاسَاتِ یَطْہُرُ مِنْہَا غَسْلُ الْاِنَائِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ؛ فَمَا دُوْنَہَا أَحْرَی أَنْ یُطَہِّرَہٗ ذٰلِکَ أَیْضًا .وَلَقَدْ قَالَ الْحَسَنُ فِیْ ذٰلِکَ بِمَا رَوٰی عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ الْمُغَفَّلِ ۔
٦٧ : شعبہ نے بھی عبداللہ بن مغفل (رض) سے اسی طرح کی روایت نقل کی ہے۔ یہ عبداللہ بن مغفل (رض) ہیں جو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سات مرتبہ دھونے والی اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ صاف کرنے والی روایت نقل کرتے ہیں اور حضرت ابوہریرہ (رض) کی روایت پر اضافہ فرماتے ہیں اور زائد روایت ناقص سے اولیٰ ہے چنانچہ ہمارے اس مخالف کے لیے اولیٰ یہ ہے کہ وہ اس طرح کہے کہ برتن اس وقت تک پاک نہیں ہوتا جب تک آٹھ مرتبہ نہ دھویا جائے اور ان میں ساتویں بار مٹی اور آٹھویں بار بھی مٹی سے ہوتا کہ دونوں حدیثوں پر عمل ہوجائے اور اگر وہ حدیث عبداللہ بن مغفل کو ترک کرتے ہیں تو اس پر بھی وہی لازم ہوگا جو سات والی روایت کے چھوڑنے سے ان کے مخالف پر لازم ہوگا ۔ یہ روایت ہم ذکر کرچکے اور ہم نے بیان کردیا کہ غلیظ ترین نجاستوں سے برتن تین مرتبہ دھونے سے پاک ہوجاتا ہے تو اس سے کم درجہ نجاستیں اس بات کے زیادہ لائق ہیں کہ پانی ان کو پاک کر دے اور حسن بصری نے وہی بات کہی ہے جو حضرت عبداللہ بن مغفل (رض) سے مروی ہے۔
الزامی جواب :
علامہ فرماتے ہیں اگر آپ زائد کو کم پر ترجیح کی وجہ قرار دیتے ہیں تو عبداللہ بن مغفل (رض) کی روایت اس اعتبار سے زیادہ حقدار ہے کہ اس پر عمل کیا جائے کیونکہ اس میں ابوہریرہ (رض) کی روایت سے آٹھویں مرتبہ کا اضافہ ہے۔
اب دو میں سے ایک بات اختیار کرنی ہوگی نمبر ١ روایت ابوہریرہ (رض) کو اضافہ والی روایت سے منسوخ مانا جائے یا دونوں روایات پر عمل کے لیے آٹھ مرتبہ دھونا لازم قرار دیا جائے اور آٹھویں اور ساتویں مرتبہ مٹی سے مانجھنے کو طہارت کے لیے ضروری قرار دیا جائے اور ایک روایت کے ترک پر جو جواب آپ کا ہوگا وہی ہمارا ہے ورنہ وہ صورت تسلیم کرلو جو ہم نے گزشتہ سطور میں ذکر کی کہ تین دفعہ دھونا ضروری ہو اور باقی مباح ہو تاکہ تمام روایات پر عمل ہوجائے۔
ایک اشکال :
عبداللہ بن مغفل (رض) کی روایت پر تو کسی نے بھی عمل نہیں کیا پس اس سے استدلال درست نہیں۔
حل اشکال :
حضرت حسن بصری (رح) جو جلیل القدر تابعین سے ہیں وہ اسی کے مطابق فتویٰ دیتے تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔