HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

7120

۷۱۱۷: فَاِذَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَدْ حَدَّثَنَا قَالَ : ثَنَا أَبُو الْیَمَانِ قَالَ : ثَنَا شُعَیْبُ بْنُ أَبِیْ حَمْزَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : أَخْبَرَنِیْ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّ أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ أَخْبَرَہٗ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَکِبَ عَلٰی حِمَارٍ ، عَلَیْہِ اِکَافٌ عَلَی قَطِیْفَۃٍ ، وَأَرْدَفَ أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ وَرَائَ ہٗ، یَعُوْدُ سَعْدَ بْنَ عُبَادَۃَ فِیْ بَنِی الْحَارِثِ بْنِ خَزْرَجَ ، قَبْلَ وَقْعَۃِ بَدْرٍ .فَسَارَ ، حَتّٰی مَرَّ بِمَجْلِسٍ فِیْہِ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أُبَیِ ابْنُ سَلُوْلَ فِیْ ذٰلِکَ قَبْلَ أَنْ یُسْلِمَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أُبَی ابْنُ سَلُوْلَ فَاِذَا فِی الْمَجْلِسِ أَخْلَاطٌ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُشْرِکِیْنَ ، وَعَبَدَۃِ الْأَوْثَانِ ، وَالْیَہُوْدِ ، وَفِی الْمَجْلِسِ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ رَوَاحَۃَ .فَلَمَّا غَشِیَتِ الْمَجْلِسَ عَجَاجَۃُ الدَّابَّۃِ ، خَمَّرَ ابْنُ أُبَی ابْنُ سَلُوْلَ أَنْفَہٗ بِرِدَائِہٖ ثُمَّ قَالَ : لَا تَعْبُرُوْا عَلَیْنَا .فَسَلَّمَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَیْہِمْ ، ثُمَّ وَقَفَ فَنَزَلَ ، فَدَعَاہُمْ اِلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ ، وَقَرَأَ عَلَیْہِمُ الْقُرْآنَ .قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أُبَیِّ ابْنُ سَلُوْلَ : أَیُّہَا الْمَرْئُ ، اِنَّہٗ لَحَسَنٌ مَا تَقُوْلُ ، اِنْ کَانَ حَقًّا ، فَلَا تُؤْذِیْنَا بِہٖ فِیْ مَجَالِسِنَا ، ارْجِعْ اِلٰی رَحْلِکَ، فَمَنْ جَائَ ک فَاقْصُصْ عَلَیْہِ .فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ رَوَاحَۃَ : بَلْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، فَاغْشَنَا بِہٖ فِیْ مَجَالِسِنَا ، فَاِنَّا نُحِبُّ ذٰلِکَ .فَاسْتَبَّ الْمُسْلِمُوْنَ وَالْمُشْرِکُوْنَ وَالْیَہُوْدُ ، حَتّٰی کَادُوْا یَتَبَارَزُوْنَ ، فَلَمْ یَزَلْ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَخْفِضُہُمْ ، حَتّٰی سَکَنُوْا ثُمَّ رَکِبَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دَابَّتَہٗ، فَسَارَ حَتّٰی دَخَلَ عَلٰی سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ فَقَالَ لَہٗ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَا سَعْدُ أَلَمْ تَسْمَعْ اِلٰی مَا یَقُوْلُ أَبُوْ حُبَابٍ ؟ یَعْنِی ابْنَ أُبَی ابْنَ سَلُوْلَ قَالَ کَذَا وَکَذَا قَالَ سَعْدُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، اُعْفُ عَنْہُ وَاصْفَحْ ، فَوَالَّذِیْ نَزَّلَ عَلَیْکَ الْکِتَابَ ، لَقَدْ جَائَ ک اللّٰہُ بِالْحَقِّ الَّذِی أُنْزِلَ عَلَیْکَ وَلَقَدْ اصْطَلَحَ أَہْلُ ہٰذِہِ الْبُحَیْرَۃِ عَلٰی أَنْ یُتَوِّجُوْھُ فَیَعْصِبُوْھُ بِالْعِصَابَۃِ ، فَلَمَّا رَدَّ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ ذٰلِکَ بِالْحَقِّ الَّذِی أَعْطَاکَ، شَرَّقَ بِذٰلِکَ فَذٰلِکَ فَعَلَ مَا رَأَیْتُ ، فَعَفَا عَنْہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ وَکَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُہٗ، یَعْفُوْنَ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ ، وَأَہْلِ الْکِتَابِ ، وَیَصْبِرُوْنَ عَلَی الْأَذَی ، حَتّٰی ْ قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَتَسْمَعُنَّ مِنْ الَّذِیْنَ أُوْتُوْا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَمِنْ الَّذِیْنَ أَشْرَکُوْا أَذًیْ کَثِیْرًا وَاِنْ تَصْبِرُوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُوْرِ .وَقَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ وَدَّ کَثِیْرٌ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ لَوْ یَرُدُّوْنَکُمْ مِنْ بَعْدِ اِیْمَانِکُمْ کُفَّارًا حَسَدًا مِنْ عِنْدِ أَنْفُسِہِمْ الْآیَۃَ . وَکَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَأَوَّلُ الْعَفْوَ ، کَمَا أَمَرَہٗ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ بِہٖ ، حَتّٰی أَذِنَ اللّٰہُ فِیْہِمْ .فَلَمَّا غَزَا النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَدْرًا ، فَقَتَلَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ بِہٖ مَنْ قُتِلَ مِنْ صَنَادِیدِ کُفَّارِ قُرَیْشٍ ، قَالَ ابْنُ أُبَی ابْنُ سَلُوْلَ وَمَنْ مَعَہُ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ ، وَعَبَدَۃِ الْأَوْثَانِ ہٰذَا أَمْرٌ قَدْ تَوَجَّہَ فَبَایِعُوْا رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی الْاِسْلَامِ ، وَأَسْلِمُوْا۔فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ ، أَنَّ مَا کَانَ مِنْ تَسْلِیْمِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَیْہِمْ ، وَکَانَ فِی الْوَقْتِ الَّذِی أَمَرَہٗ اللّٰہُ بِالْعَفْوِ عَنْہُمْ ، وَالصَّفْحِ ، وَتَرْکِ مُجَادَلَتِہِمْ اِلَّا بِاَلَّتِیْ ھِیَ أَحْسَنُ ، ثُمَّ نَسَخَ اللّٰہُ ذٰلِکَ وَأَمَرَہٗ بِقِتَالِہِمْ فَنُسِخَ مَعَ ذٰلِکَ ، السَّلَامُ عَلَیْہِمْ ، وَثَبَتَ قَوْلُہٗ لَا تَبْدَئُوْا الْیَہُوْدَ وَلَا النَّصَارٰی بِالسَّلَامِ ، وَمَنْ سَلَّمَ عَلَیْکُمْ مِنْہُمْ ، فَقُوْلُوْا : وَعَلَیْکُمْ ، حَتّٰی تَرُدُّوْا عَلَیْہِ مَا قَالَ وَنُہُوْا أَنْ یَزِیْدُوْھُمْ عَلٰی ذٰلِکَ .
٧١١٧: عروہ بن زبیر نے روایت کی ہے کہ حضرت اسامہ بن زید (رض) نے بتلایا کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک گدھے پر سوار ہوئے جس کی کاٹھی کے نیچے یمنی چادر تھی اور اسامہ بن زید (رض) کو اپنے پیچھے سوار کیا آپ بنی حارث بن خزرج کے ہاں حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی عیادت کے لیے جا رہے تھے اور یہ غزوہ بدر سے پہلے کی بات ہے آپ چلتے چلتے ایک ایسی مجلس کے پاس سے گزرے جہاں عبداللہ بن ابی بھی موجود تھا اور یہ اس کے ظاہری اسلام لانے سے بھی پہلے کی بات ہے۔ اس مجلس میں ملے جلے یہود مسلمان و مشرک بیٹھے تھے اور اس مجلس میں حضرت عبداللہ بن رواحہ بھی موجود تھے جب جانور کی اڑنے والی دھول نے مجلس کو ڈھانپ لیا تو عبداللہ بن ابی نے اپنی ناک کو چادر سے ڈھانپا اور پھر کہنے لگا۔ آئندہ ہمارے پاس سے مت گزرو۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو سلام کیا پھر آپ رکے اور سواری سے نیچے اترے اور ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف بلایا اور قرآن مجید کی آیات تلاوت فرمائیں۔ عبداللہ بن ابی کہنے لگا آؤ میاں ! تمہاری بات اچھی ہے اگر یہ سچی ہو۔ آئندہ ایسی باتیں کر کے ہمیں ہماری مجالس میں مت ستاؤ۔ اپنے گھر واپس جاؤ وہاں جو تمہارے ہاں آئے اس کو تبلیغ کرو۔ تو اس پر عبداللہ بن رواحہ (رض) فرماتے لگے یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ یہ بات ہماری مجالس میں تشریف لا کر کریں ہم اس بات کو پسند کرتے ہیں۔ مسلمانوں اور مشرکین اور یہود میں باہمی آویزش شروع ہوگئی قریب تھا کہ لڑائی تک نوبت آجاتی پھر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو نرم نرم کرتے رہے یہاں تک کہ سب خاموش ہوگئے پھر آپ اپنی سواری پر سوار ہوئے اور چلتے ہوئے حضرت سعد بن عبادہ (رض) کے پاس داخل ہوئے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے سعد ! کیا تم نے ابو حباب عبداللہ بن ابی کی بات کو نہیں سنا اس نے یہ یہ باتیں کی ہیں۔ حضرت سعد عرض کرنے لگے یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس کو معاف کردیں اور درگزر فرمائیں مجھے اس ذات کی قسم ہے جس نے آپ پر قرآن مجید اتارا اور آپ کو سچا پیغمبر بنایا۔ اس شہر کے لوگ اس بات پر اتفاق کرچکے تھے کہ وہ اس کو تاج پہنائیں اور اس کے سر پر عزت کی پگڑی باندھیں۔ پھر جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو دیئے ہوئے حق سے یہ چیز دفع فرما دی تو وہ اس کی وجہ سے چمکا اور وہ حرکت کی جو آپ نے دیکھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی بات سے درگزر فرما دی۔ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صھابہ کرام مشرکین ‘ اہل کتاب سے درگزر کرتے اور ان کی ایذاؤں پر صبر کرتے رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری ” ولتسمعن من الذین اوتوا الکتاب من قبلکم “ (آل عمران ١٨٦) اور تمہیں ضرور بضرور اہل کتاب جنکو تم سے پہلے کتاب دی گئی اور ان لوگوں سے جو مشرک ہیں بہت تکلیف دہ باتیں سننا پڑیں گی۔ اگر تم صبر کرو اور تقویٰ اختیار کرو پس یہ عزیمت کے کاموں سے ہے۔ اور فرمایا ” ود کثیر من اہل الکتاب “ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا بہت سے اہل کتاب چاہتے ہیں کاش کہ وہ تمہارے ایمان کے بعد تمہیں کفر کی طرف لوٹا دیں اس حسد کی وجہ سے جو ان کے دلوں میں ہے۔ البقرہ ١٠٩) جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق عفو و درگزر سے کام لیتے رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے اجازت مرحمت فرما دی پھر جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ بدر میں فرمایا تو اللہ تعالیٰ نے اس کے ذریعہ ان کو قتل کروا دیا جن کو قتل ہونا تھا تو عبداللہ بن ابی اور اس کے ہم نوالہ مشرکین اور بت پرست کہنے لگے یہ معاملہ بڑھ گیا ہے پس انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اسلام پر بیعت کرلی اور اسلام لے آئے۔ اس روایت سے معلوم ہوا کہ آپ کا یہ سلام کرنا اس وقت کی بات ہے جب کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کے معاملہ میں عفو و درگزر کا حکم تھا اور جدال احسن کی ترغیب تھی پھر اللہ تعالیٰ نے اس کو منسوخ فرما کر ان سے لڑائی کا حکم دیا۔ پس یہود وغیرہ کو سلام والا حکم بھی منسوخ ہوگیا اور دوسرا حکم ثابت ہوگیا کہ ان سے سلام میں پہل نہ کرو اور جو ان میں سے تمہیں سلام کرے تو اس کے جواب میں بھی صرف وعلیکم کا کلمہ کہو۔ تاکہ جو اس نے کہا وہی اس پر لوٹانے والے بن جاؤ اور اس پر اضافہ کرنے کی ممانعت فرمائی۔ جیسا کہ اس روایت میں وارد ہے۔ روایت ممانعت یہ ہے۔
تخریج : بخاری فی تفسیر سورة ٣‘ باب ١٥؍٢٠٣‘ و مسلم فی الجہاد ١١٦‘ مسند احمد ٥؍٢٠٣۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔