HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

7158

۷۱۵۵: حَدَّثَنَا أَبُوْبَکْرَۃَ قَالَ : ثَنَا رَوْحٌ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ بِنَحْوِہٖ۔ فَہٰذَا أَکْثَرُ مَنْ رَوَیْنَا عَنْہُ مِنْ التَّابِعِیْنَ قَدْ وَافَقَ قَوْلُہٗ قَوْلَ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .وَلَمَّا اُخْتُلِفَ فِی التَّکْبِیْرِ فِیْ صَلَاۃِ الْعِیْدَیْنِ ، ہٰذَا الْاِخْتِلَافَ ، أَرَدْنَا أَنْ نَنْظُرَ فِیْ ذٰلِکَ لِنَسْتَخْرِجَ مِنْ أَقَاوِیْلِہِمْ ہٰذِہٖ، قَوْلًا صَحِیْحًا .فَنَظَرْنَا فِیْ ذٰلِکَ فَلَمْ یُرْوَ عَنْ أَحَدٍ مِنْہُمْ أَنَّہٗ فَرَّقَ بَیْنَ الصَّلَاۃِ فِی الْفِطْرِ ، وَالْأَضْحٰی، غَیْرُ عَلِیْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَکَانَتْ صَلَاۃُ الْفِطْرِ ، وَصَلَاۃُ النَّحْرِ صَلَاتٰی عِیْدٍ مَفْعُوْلَتَیْنِ ، لِمَعْنًیْ وَاحِدٍ ، وَہُمَا مُسْتَوِیَتَانِ فِیْ رُکُوْعِہِمَا وَسُجُوْدِہِمَا .فَکَانَ النَّظَرُ أَنْ یَکُوْنَا سَوَائً ، لَا اخْتِلَافَ بَیْنَ اِحْدَاہُمَا وَبَیْنَ الْأُخْرٰی فِیْ سَائِرِ حُکْمِہِمَا .فَثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا التَّسْوِیَۃُ بَیْنَ الصَّلَاتَیْنِ فِیْ یَوْمِ النَّحْرِ ، وَیَوْمِ الْفِطْرِ .ثُمَّ نَظَرْنَا فِیْ عَدَدِ التَّکْبِیْرِ فِیْہِمَا فَرَأَیْنَا سَائِرَ الصَّلَوَاتِ خَالِیَۃً مِنْ ہٰذَا التَّکْبِیْرِ ، وَرَأَیْنَا صَلَاۃَ الْعِیْدَیْنِ قَدْ أُجْمِعَ أَنَّ فِیْہِمَا تَکْبِیْرَاتٍ زَائِدَۃً عَلٰی غَیْرِہِمَا مِنَ الصَّلَوَاتِ .فَکَانَ النَّظَرُ أَنْ لَا یُزَادَ فِی الصَّلَاۃِ لِلْعِیْدَیْنِ عَلٰی مَا فِیْ سَائِرِ الصَّلَوَاتِ غَیْرِہِمَا ، اِلَّا مَا اُتُّفِقَ عَلَی زِیَادَتِہٖ، فَکُلٌّ قَدْ أَجْمَعَ عَلَی زِیَادَۃِ التِّسْعِ تَکْبِیْرَاتٍ عَلٰی مَا ذَہَبَ اِلَیْہِ ابْنُ مَسْعُوْدٍ ، وَحُذَیْفَۃُ ، وَابْنُ عَبَّاسٍ ، وَأَبُوْ مُوْسٰی، وَمَنْ سَمِعْنَا مَعَہُمْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ .وَاخْتَلَفُوْا فِی الزِّیَادَۃِ عَلٰی ذٰلِکَ فَزِدْنَا فِیْ ہٰذِہٖ الصَّلَاۃِ ، مَا اُتُّفِقَ عَلَی زِیَادَتِہِ فِیْہَا ، وَنَفَیْنَا عَنْہَا مَا لَمْ یُتَّفَقْ عَلٰی زِیَادَتِہٖ فِیْہَا .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ مَا ذَہَبَ اِلَیْہِ أَہْلُ ہٰذِہِ الْمَقَالَۃِ .ثُمَّ نَظَرْنَا فِیْ مَوْضِعِ الْقِرَائَ ۃِ مِنْہَا فَقَالَ الَّذِیْنَ ذَہَبُوْا اِلٰی أَنَّہَا فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی بَعْدَ التَّکْبِیْرِ ، وَفِی الثَّانِیَۃِ کَذٰلِکَ قَدْ رَأَیْنَاکُمْ قَدْ اتَّفَقْتُمْ ، وَنَحْنُ ، أَنَّ الْقِرَائَ ۃَ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی ، مُؤَخَّرَۃٌ عَنِ التَّکْبِیْرِ ، فَالنَّظَرُ أَنْ تَکُوْنَ فِی الثَّانِیَۃِ کَذٰلِکَ .فَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ عَلَیْہِمْ لِأَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُخْرَی ، أَنَّ التَّکْبِیْرَ ذِکْرٌ یُفْعَلُ فِی الصَّلَاۃِ وَہُوَ غَیْرُ الْقِرَائَ ۃِ .فَنَظَرْنَا فِیْ مَوْضِعِ الذِّکْرِ مِنَ الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی مِنِ الصَّلَاۃِ ، وَمِنَ الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ ، أَیْنَ مَوْضِعُہٗ؟ .فَوَجَدْنَا الرَّکْعَۃَ الْأُوْلٰی فِیْہَا الْاِسْتِفْتَاحُ وَالتَّعَوُّذُ عَلٰی مَا قَدْ رَوَیْنَا فِیْ غَیْرِ ہٰذَا الْمَوْضِعِ مِنْ کِتَابِنَا ہٰذَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَعَمَّنْ رَوَیْنَاہٗ عَنْہُ مِنْ أَصْحَابِہٖ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ ، فَکَانَ ذٰلِکَ فِیْ أَوَّلِ الصَّلَاۃِ قَبْلَ الْقِرَائَ ۃِ. فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ کَذٰلِکَ مَوْضِعُ التَّکْبِیْرِ فِیْ صَلَاۃِ الْعِیْدَیْنِ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی، ہُوَ ذٰلِکَ الْمَوْضِعُ مِنْہَا .وَوَجَدْنَا الْقُنُوْتَ فِی الْوِتْرِ ، یُفْعَلُ فِی الرَّکْعَۃِ الْأَخِیْرَۃِ مِنْ صَلَاۃِ الْوِتْرِ ، فَکُلٌّ قَدْ أَجْمَعَ أَنَّہٗ بَعْدَ الْقِرَائَ ۃِ ، وَأَنَّ الْقِرَائَ ۃَ مُقَدَّمَۃٌ عَلَیْہِ .وَاِنَّمَا اخْتَلَفُوْا فِیْ تَقْدِیْمِ الرُّکُوْعِ عَلَیْہٖ، وَفِیْ تَقْدِیْمِہٖ عَلَی الرُّکُوْعِ .فَأَمَّا فِیْ تَأْخِیرِہٖ عَنِ الْقِرَائَ ۃِ ، فَلَا .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ مَوْضِعَ التَّکْبِیْرِ مِنَ الرَّکْعَۃِ الْآخِرَۃِ مِنْ صَلَاۃِ الْعِیْدِ ، ہُوَ بَعْدَ الْقِرَائَ ۃِ یَسْتَوِیْ مَوْضِعُ سَائِرِ الذِّکْرِ فِی الصَّلَوَاتِ ، وَیَکُوْنُ مَوْضِعُ کُلِّ مَا اخْتَلَفُوْا فِیْ مَوْضِعِہٖ مِنْہٗ، کَمَوْضِعِ مَا قَدْ أُجْمِعَ عَلٰی مَوْضِعِہٖ۔ وَکُلُّ مَا بَیَّنَّا فِیْ ہٰذَا الْبَابِ ، فَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ، رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ ۔
٧١٥٥: ابن عون نے محمد سے اسی طرح کی روایت کی ہے۔ اکثر تابعین سے یہی قول منقول ہے اور ان کا حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے قول کے موافق ہے۔ اب جبکہ نماز عیدین کی تکبیرات میں اس قدر اختلاف ہے تو اب ان میں سے صحیح ترین نکالنے کی اب ہم کوشش کرتے ہیں۔ کسی بھی صحابی یا تابعی (رض) سے نماز فطر و اضحی میں فرق منقول نہیں سوائے حضرت علی (رض) کے۔ بقیہ تمام نے دونوں نمازوں کو رکوع و سجود میں برابر قرار دیا ہے نظر کا تقاضا بھی یہی ہے کہ دونوں نمازیں تمام احکام میں ایک دوسری کی طرح ہوں۔ پس اس سے عیدین کی نمازوں میں برابری تو ثابت ہوگئی۔ پھر ہم نے تکبیرات کی تعداد میں غور کیا تو تمام نمازوں کو اس تکبیر سے خالی پا یا اور اس پر تو تمام کا اتفاق پایا کہ عیدین کی نماز میں دوسری نمازوں سے تکبیرات زائدہ پائی جاتی ہیں۔ پس نظر کا تقاضا یہ ہے کہ نماز عیدین میں بھی عام نمازوں کی تکبیرات سے اضافہ نہ کیا جائے سوائے ان تکبیرات کے کہ جن کی زیادتی پر سب کا اتفاق ہے۔ اب غور سے معلوم ہوا کہ نو زائد تکبیرات پر سب کا اتفاق ہے جس کی طرف حضرت ابن مسعود ‘ حذیفہ ‘ ابن عباس ‘ ابو موسیٰ (رض) اور ان سے روایات سننے والے تابعین نے جن کو اختیار کیا ہے۔ اس سے زائد پر اختلاف ہے تو ہم نے اس نماز میں ان زائد تکبیرات کو شامل کردیا جن کے اضافہ پر اتفاق تھا اور جن کے اضافہ پر اتفاق نہ تھا ان کی نفی کردی۔ پس اس سے فریق ثانی جس طرف گئے ہیں ان کی بات ثابت ہوگئی۔ پھر ہم نے مقامات قراءت پر نظر ڈالی پہلا قول یہ تھا کہ رکعت اولیٰ میں یہ تکبیر کے بعد ہے اور دوسری میں بھی اسی طرح جس پر وہ متفق ہیں ہمارے ہاں قراءت رکعت اولیٰ میں تو تکبیر سے موخر ہے پس تقاضا نظریہ ہے کہ دوسری رکعت میں بھی اسی طرح ہو۔ دوسرے فریق کے پاس فریق اوّل کے خلاف دلیل یہ ہے کہ تکبیر ایک ذکر ہے جو قراءت نہیں مگر نماز میں کیا جاتا ہے چنانچہ ہم نے نماز کی پہلی رکعت میں ذکر کے موقع پر غور کیا اور اسی طرح دوسری رکعت میں اس کی جگہ تلاش کی۔ تو رکعت اول میں ہم نے استفتاح و تعوذ کو پا لیا جیسا کہ ہم پہلے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ کرام سے اسی کتاب میں ذکر کر آئے تو وہ نماز کے شروع میں قراءت سے پہلے ہے۔ تو اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ نماز عیدین میں بھی تکبیر کی جگہ پہلی رکعت میں وہی ہے اور ہم نے قنوت وتر کو دیکھا کہ وہ نماز وتر کی آخری رکعت میں پڑھا جاتا ہے اور اس پر سب کا اتفاق ہے کہ وہ قراءت کے بعد ہے قراءت اس سے مقدم ہوگی۔ پس اس پر رکوع کے مقدم کرنے یا اس کو رکوع پر مقدم کرنے میں اختلاف ہے البتہ قراءت سے موخر ہونے میں کسی کو اختلاف نہیں۔ پس اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ دوسری رکعت میں تکبیر کا مقام نماز عید میں وہ قراءت کے بعد ہونا چاہیے نمازوں میں ذکر کے تمام مقامات برابر ہیں اور جس ذکر کے موقع سے متعلق اختلاف ہے وہ جگہ میں اس کی طرح ہے جس کے موضع و مقام پر سب کا اتفاق ہے۔ اس باب میں ہم نے جو کچھ بیان کیا وہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔