HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

7216

۷۲۱۳ : حَدَّثَنَا الرَّبِیْعُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمُؤَذِّنُ قَالَ : ثَنَا شُعَیْبُ بْنُ اللَّیْثِ قَالَ : حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَزِیْدَ بْنِ أَبِیْ حَبِیْبٍ عَنْ اِبْرَاھِیْمَ بْنِ صَالِحِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، وَاسْمُہُ الَّذِیْ یُعْرَفُ بِہٖ نُعَیْمُ بْنُ النَّحَّامِ وَلٰـکِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَمَّاہُ صَالِحًا أَنَّہٗ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اُخْطُبْ عَلَیَّ ابْنَۃَ صَالِحٍ ؟ فَقَالَ لَہٗ اِنَّ : لَہٗ یَتَامَی ، وَلَمْ یَکُنْ لِیُؤْثِرَنَا عَلَیْہِمْ .فَانْطَلَقَ عَبْدُ اللّٰہِ اِلٰی عَمِّہِ زَیْدِ بْنِ الْخَطَّابِ لِیَخْطُبَ عَلَیْہٖ، فَانْطَلَقَ زَیْدُ بْنُ الْخَطَّابِ اِلٰی صَالِحٍ فَقَالَ : اِنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَرْسَلَنِیْ اِلَیْکَ یَخْطُبُ ابْنَتَک .فَقَالَ : لِیْ یَتَامٰی وَلَمْ أَکُنْ لِأُتَرِّبَ لَحْمِی ، وَأَرْفَعَ لَحْمَکُمْ اِنِّیْ أُشْہِدُک أَنِّیْ قَدْ أَنْکَحْتُہَا فُلَانًا ، وَکَانَ ہَوٰی أُمِّہَا فِیْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فَأَتَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ : یَا نَبِیَّ اللّٰہِ خَطَبَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ ابْنَتِیْ، فَأَنْکَحَہَا أَبُوْہَا یَتِیْمًا فِیْ حِجْرِہٖ، وَلَمْ یُؤَامِرْہَا .فَأَرْسَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلٰی صَالِحٍ فَقَالَ أَنْکَحْتُ ابْنَتَکَ وَلَمْ تُؤَامِرْہَا فَقَالَ : نَعَمْ .فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَشِیْرُوْا عَلَی النِّسَائِ فِیْ أَنْفُسِہِنَّ وَہِیَ بِکْرٌ فَقَالَ صَالِحٌ : اِنَّمَا فَعَلْت ہٰذَا لَمَّا أَصْدَقَہَا ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، فَاِنَّ لَہَا فِیْ مَالِیْ مِثْلَ مَا أَعْطَاہَا۔فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ خِلَافُ مَا فِی الْحَدِیْثِ الْأَوَّلِ مِنَ الْاِسْنَادِ وَمِنَ الْمَتْنِ جَمِیْعًا ، لِأَنَّ ہٰذَا الْحَدِیْثَ اِنَّمَا ہُوَ مَوْقُوْفٌ عَلَی اِبْرَاھِیْمَ بْنِ صَالِحٍ وَالْأَوَّلُ قَدْ جَوَّزَ بِہٖ اِبْرَاھِیْمُ بْنُ صَالِحٍ اِلٰی أَبِیْھَاوَاِلَی ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا : فَقَدْ کَانَ یَنْبَغِیْ عَلَی مَذْہَبِ ہٰذَا الْمُخَالِفِ لَنَا أَنْ یَجْعَلَ مَا رَوَی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ فِیْ ہٰذَا أَوْلٰی مِمَّا رَوَاہٗ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ لَہِیْعَۃَ ، لِثَبْتِ اللَّیْثِ وَضَبْطِہٖ، وَقِلَّۃِ تَخْلِیطِ حَدِیْثِہٖ، وَلِمَا فِیْ حَدِیْثِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ لَہِیْعَۃَ مِنْ ضِدِّ ذٰلِکَ .وَأَمَّا مَا فِیْ مَتْنِ ہٰذَا الْحَدِیْثِ مِمَّا یُخَالِفُ حَدِیْثَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ لَہِیْعَۃَ ، فَاِنَّ فِیْہِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِنُعَیْمٍ لَمَّا بَلَغَہُ مَا عَقَدَ عَلَی ابْنَتِہِ مِنَ النِّکَاحِ بِغَیْرِ رِضَاہَا أَشِیْرُوْا عَلَی النِّسَائِ فِیْ أَنْفُسِہِنَّ فَکَانَ بِذٰلِکَ رَدًّا عَلَی نُعَیْمٍ لِأَنَّ نُعَیْمًا لَمْ یُشَاوِرْ ابْنَتَہُ فِیْ نَفْسِہَا .فَہٰذَا اخْتِلَافُ مَا فِیْ حَدِیْثِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ لَہِیْعَۃَ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَلَیْسَ فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَخَ النِّکَاحَ .قِیْلَ لَہٗ : ذٰلِکَ عِنْدَنَا وَاللّٰہُ أَعْلَمُ أَنَّ ابْنَۃَ نُعَیْمٍ لَمْ تَحْضُرْ اِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَتَسْأَلُہُ ذٰلِکَ .وَاِنَّمَا کَانَتْ حَضَرَتْہُ أُمُّہَا ، لَا عَنْ تَوْکِیلٍ مِنْہَا اِیَّاہَا بِذٰلِکَ حَتّٰی کَانَتْ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَجِبُ لَہَا بِہٖ الْکَلَامُ عَنْہَا .فَکَانَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا کَانَ ، مِنَ الْکَلَامِ لِنُعَیْمٍ عَلَی جِہَۃِ التَّعْلِیْمِ .وَلَمْ یَفْسَخْ النِّکَاحَ ، اِذْ کَانَ ذٰلِکَ مِنْ جِہَۃِ الْقَضَائِ وَاِنْ کَانَ الْقَضَائُ لَا یَجِبُ اِلَّا لِحَاضِرٍ بِاتِّفَاقِ الْمُسْلِمِیْنَ جَمِیْعًا .وَلَقَدْ رَوَی الْوَلِیْدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ ابْنِ أَبِیْ ذِئْبٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، أَنَّ رَجُلًا زَوَّجَ ابْنَتَہُ وَہِیَ بِکْرٌ ، وَہِیَ کَارِہَۃٌ ، فَرَدَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نِکَاحَہُ عَنْہَا۔فَکَیْفَ یَجُوْزُ أَنْ یُجْعَلَ حَدِیْثُ نُعَیْمِ بْنِ النَّحَّامِ عَلٰی مَا رَوَاہٗ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ لَہِیْعَۃَ اِذْ کَانَ قَدْ رَدَّہٗ اِلٰی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ وَہٰذَا وَاقِعٌ ، فَقَدْ رُوِیَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا خِلَافُ ذٰلِکَ .ثُمَّ قَدْ وَجَدْنَا حَدِیْثًا قَدْ رُوِیَ فِیْ أَمْرِ ابْنَۃِ نُعَیْمِ بْنِ النَّحَّامِ ، مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّہَا کَانَتْ أَیِّمًا .
٧٢١٣: ابراہیم بن صالح بن عبداللہ یہ صالح بن عبداللہ وہی ہیں جو نعیم بن نحام کے نام سے مشہور ہیں لیکن جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا نام صالح رکھا وہ بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ ابن عمر (رض) نے حضرت عمر (رض) کو کہا کہ میرے لیے صالح کی بیٹی کے نکاح کا پیغام دیں تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا ان کے پاس یتیم بھتیجے ہیں وہ ان پر تجھے ترجیح نہیں دے سکتا عبداللہ اپنے چچا زید بن خطاب کی طرف گئے تاکہ وہ ان کی طرف سے پیغام دیں حضرت زید صالح کی طرف گئے اور کہا کہ عبداللہ نے مجھے تمہاری طرف بھیجا ہے کہ میں ان کے لیے تمہاری بیٹی کے متعلق پیغام دوں تو صالح کہنے لگے میرے پاس یتیم ہیں میں اپنے گوشت کو خاک الود کر کے تمہارے گوشت کو بلند نہیں کرسکتا میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اس لڑکے کا نکاح فلاں سے کردیا لڑکی کی والدہ کی خواہش یہ تھی کہ وہ ابن عمر (رض) سے نکاح کرے پس وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابن عمر (رض) نے میری بیٹی کے لیے پیغام نکاح دیا تو اس کے والد نے اپنی پرورش میں ایک یتیم سے اس کا نکاح کردیا اور بچی سے مشورہ بھی نہیں کیا تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صالح کی طرف پیغام بھیجا اور فرمایا تم نے اپنی بیٹی کا نکاح اس کے مشورے کے بغیر کردیا انھوں نے عرض کی جی ہاں تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا عورتوں کی ذات معاملے میں ان سے مشورہ کرلیا کرو جبکہ وہ کنواری ہوں حضرت صالح نے کہا یہ میں نے اس لیے کیا کہ جب ابن عمر (رض) نے اس کو مہر دے دیا (تو میں نے اس کا نکاح کردیا) پس اس لڑکی کا میرے مال میں سے اتنا ہی مال ہوگا جتنا انھوں نے اس کو دیا ہے۔ اس روایت کی سند اور متن دونوں مجروح ہیں۔ سند کے لحاظ سے یہ روایت ابراہیم بن صالح پر موقوف ہے جبکہ اس کے بالمقابل پہلی روایت ابراہیم سے تجاوز کر کے والد تک پہنچتی اور ابن عمر (رض) تک پہنچتی ہے تو ہمارے مخالف کے مذہب پر مناسب یہ ہے کہ اس روایت میں جو کچھ حضرت لیث نے روایت کیا ہے اسے عبداللہ بن لہیعہ کی روایت سے اولیٰ قرار دیا جائے۔ کیونکہ لیث ثبت و ضبط کے لحاظ سے اس سے بہت بڑھ کر ہیں اور ان کی روایت میں خلط کم پایا جاتا ہے جبکہ عبداللہ بن لہیعہ کی روایت اس کے برعکس اور الٹ ہے۔ اس روایت کے متن میں ابن لہیعہ کی روایت کے خلاف یہ بات پائی جاتی ہے کہ جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ اطلاع ملی کہ حضرت نعیم نے اپنی بیٹی کا نکاح اس کی مرضی کے خلاف کردیا ہے تو آپ نے ان کو فرمایا کہ عورتوں سے ان کے نفوس کے متعلق مشورہ کرلیا کرو۔ تو یہ بات حضرت نعیم (رض) کے طرز عمل کی تردید ہے کیونکہ انھوں نے اپنی بیٹی کے معاملے میں اس سے مشورہ نہیں کیا تھا تو یہ ابن لہیعہ کی روایت کے متن میں نہیں ہے۔ اس روایت میں یہ بات کہیں موجود نہیں ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس نکاح کو فسخ کردیا۔ ہمارے نزدیک اس روایت کا مطلب یہ ہے واللہ اعلم۔ کہ حضرت نعیم (رض) کی لڑکی نے بارگاہ نبوت میں حاضر ہو کر فسخ نکاح کا مطالبہ نہ کیا تھا بلکہ اس کی والدہ حاضر ہوئی اور وہ بھی اس کی وکالت کے طور پر نہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس توکیل کی وجہ سے اس کے ساتھ کلام لازم ہوجاتا۔ فلہذا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت نعیم (رض) کو جو کچھ فرمایا وہ بطور تعلیم تھا اور آپ نے اس سے نکاح کو فسخ نہ کیا تھا کیونکہ فسخ کا تعلق فیصلے سے ہے۔ اور اس بات پر سب کو اتفاق ہے کہ فیصلہ کے لیے فریقین کی موجودگی لازم ہوتی ہے۔ ولید بن مسلم نے ابن ابی ذئب سے انھوں نے نافع سے انھوں نے حضرت ابن عمر (رض) سے روایت کی ہے کہ ایک آدمی نے اپنی کنواری لڑکی کا نکاح اس کی ناپسندیدگی کے باوجود کردیا تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے نکاح کو رد کردیا۔ تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ روایت نعیم بن نحام (رض) کو اس پر محمول کریں جس طرح کہ اس کو ابن لہیعہ نے روایت کیا ہے کیونکہ اس نے اس روایت کو ابن عمر (رض) کی طرف لوٹایا ہے جبکہ حضرت ابن عمر (رض) سے اس کے خلاف مروی ہے۔ پھر اس سے آگے بڑھ کر ہم کہتے ہیں کہ حضرت نعیم بن نحام (رض) کی بیٹی کے سلسلہ میں ایسی روایت موجود ہے جو یہ دلالت کرتی ہے کہ وہ کنواری نہیں بلکہ بیوہ تھی۔ روایت ملاحظہ ہو۔
تخریج : مسند احمد ٢؍٩٧‘ ٤؍١٩٢۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔