HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

952

۹۵۲ : حَدَّثَنَا یَزِیْدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عَامِرِ ڑالْعَقَدِیُّ، قَالَ : ثَنَا الْعَطَّافُ بْنُ خَالِدِ ڑالْمَخْزُوْمِیُّ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ أَقْبَلْنَا مَعَ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ حَتّٰی اِذَا کُنَّا بِبَعْضِ الطَّرِیْقِ، اُسْتُصْرِخَ عَلٰی زَوْجَتِہِ بِنْتِ أَبِیْ عُبَیْدٍ، فَرَاحَ مُسْرِعًا، حَتّٰی غَابَتِ الشَّمْسُ، فَنُوْدِیَ بِالصَّلَاۃِ فَلَمْ یَنْزِلْ، حَتَّی اِذَا أَمْسَی فَظَنَنَّا أَنَّہٗ قَدْ نَسِیَ، فَقُلْتُ : الصَّلَاۃُ، فَسَکَتَ، حَتّٰی اِذَا کَادَ الشَّفَقُ أَنْ یَغِیْبَ، نَزَلَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ، وَغَابَ الشَّفَقُ فَصَلَّی الْعِشَائَ وَقَالَ : " ھٰکَذَا کُنَّا نَفْعَلُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا جَدَّ بِنَا السَّیْرُ " .فَکُلُّ ہٰؤُلَائِ یَرْوِیْ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ نُزُوْلَ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کَانَ قَبْلَ أَنْ یَغِیْبَ الشَّفَقُ .وَقَدْ ذَکَرْنَا احْتِمَالَ قَوْلِ أَیُّوْبَ، عَنْ نَافِعٍ (حَتَّی اِذَا غَابَ الشَّفَقُ) أَنَّہٗ یَحْتَمِلُ قُرْبَ غَیْبُوْبَۃِ الشَّفَقِ فَأَوْلَی الْأَشْیَائِ بِنَا أَنْ تُحْمَلَ ھٰذِہِ الرِّوَایَاتُ کُلُّہَا عَلَی الِاتِّفَاقِ لَا عَلَی التَّضَادِّ .فَنَجْعَلُ مَا رُوِیَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ نُزُوْلَہٗ لِلْمَغْرِبِ، کَانَ بَعْدَ مَا غَابَ الشَّفَقُ، أَنَّہٗ عَلٰی قُرْبِ غَیْبُوْبَۃِ الشَّفَقِ اِذَا کَانَ قَدْ رُوِیَ عَنْہُ أَنَّ نُزُوْلَہُ ذٰلِکَ کَانَ قَبْلَ غَیْبُوْبَۃِ الشَّفَقِ .وَلَوْ تَضَادَّ ذٰلِکَ لَکَانَ حَدِیْثُ ابْنِ جَابِرٍ أَوْلَاہُمَا، لِأَنَّ حَدِیْثَ أَیُّوْبَ أَیْضًا فِیْہِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَجْمَعُ بَیْنَ الصَّلَاتَیْنِ، ثُمَّ ذَکَرَ فِعْلَ ابْنِ عُمَرَ کَیْفَ کَانَ .وَفِیْ حَدِیْثِ ابْنِ جَابِرٍ صِفَۃُ جَمْعِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، کَیْفَ کَانَ، فَہُوَ أَوْلٰی .فَإِنْ قَالُوْا فَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَنَسٍ مَا قَدْ فَسَّرَ الْجَمْعَ کَیْفَ کَانَ فَذَکَرُوْا فِیْ ذٰلِکَ۔
٩٥٢: عطاف بن خالد المخزومی نے نافع سے نقل کیا تھا کہ ہم ابن عمر (رض) کے ساتھ لوٹ رہے تھے کہ ابھی کچھ راستہ طے کیا تھا کہ آپ کو اپنی بیوی بنت ابی عبید کے متعلق اطلاع ملی تو آپ جلدی سے لوٹے یہاں تک کہ سورج غروب ہوگیا اور نماز کے لیے ان کو آواز دی گئی مگر وہ نہ اترے حتیٰ کہ جب گہری شام ہوگئی تو ہم نے گمان کیا کہ شاید بھول گئے تو میں نے کہا ” الصلاۃ “ اس پر خاموش رہے یہاں تک کہ شفق قریب الغروب ہوگیا تو اترے اور مغرب کی نماز ادا کی اور شفق غائب ہوچکا تو عشاء کی نماز پڑھائی اور فرمایا ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اسی طرح کرتے تھے جبکہ آپ کو جلدی سفر کرنا ہوتا تھا۔ یہ تمام روایات نافع سے یہ بتلا رہی ہیں کہ ابن عمر (رض) کا اترنا شفق کے غائب ہونے سے پہلے تھا اور ہم نے ایوب کی نافع سے منقول روایت کے لفظ ” حتی اذا غاب الشفق “ سے متعلق شفق کے قریب ہونے کا احتمال لکھا ہے۔ پس ان روایات کے متعلق سب سے بہتر بات یہ ہے کہ تضاد کی بجائے اتفاق پر محمول کیا جائے۔ پس ابن عمر (رض) کی روایت کا محمل شفق غائب ہونے کے قریب ہوا ‘ قرار دیں گے کیونکہ ان سے دوسری روایت میں غیبوبت شفق سے پہلے اترنا منقول ہے۔ اگر ان روایات میں تضاد ہو تو ابن جابر کی روایت ان میں زیادہ بہتر ہے۔ اس لیے کہ ایوب کی روایت میں بھی جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دو نمازوں کو جمع کرنا وارد ہے پھر انھوں نے ابن عمر (رض) کا عمل بھی یہی نقل کیا اور حضرت جابر (رض) کی روایت میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دو نمازیں جمع کرنے کا طریقہ بھی مذکور ہے۔ پس یہ زیادہ بہتر ہوگی۔ بالفرض اگر وہ کہیں کہ حضرت انس (رض) نے بھی تو جمع کی کیفیت تفصیل سے ذکر کی ہے جیسا کہ روایت آتی ہے ۔
اللغات : جدبناالسیر : اہتمام کرنا۔ جلدی کرنا تیز چلنا۔
تخریج : دارقطنی ١؍٣٧٩۔
حاصل روایات : یہ تمام روایات جو نافع سے منقول ہیں ان میں ابن عمر (رض) کا شفق کے غائب ہونے سے پہلے اترنا مذکور ہے رہی وہ روایت جو ایوب نے نافع سے نقل کی ہے اور اس میں حتی اذا غاب الشفق کے لفظ پائے جاتے ہیں اس کے متعلق ہم عرض کر آئے کہ اس میں دو احتمال ہیں۔
نمبر ١: بصورت تطبیق تو اس کا مطلب دوسری روایات کے مطابق قرب غروب شفق مراد ہے اس سے تمام روایات میں موافقت پیدا ہوجاتی ہے۔
نمبر ٢: دوسرا احتمال تضاد کا ہے تو پھر حدیث ابن جابر (رح) اس سے اولیٰ ہے کیونکہ حدیث ایوب (رض) میں ابن عمر (رض) کے جمع بین الصلاتین کی کیفیت مذکور ہے جبکہ حدیث ابن جابر اور ابن خالد (رح) کی روایت میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جمع بین الصلاتین کی کیفیت مذکور ہے اور وہاں جمع سے مراد صوری ہی ہے نہ کہ حقیقی۔
اشکال نمبر ٢: حضرت انس (رض) کی روایت میں جمع بین الصلاتین کی کیفیت مذکور ہے جو جمع کا حقیقی ہونا ظاہر کرتی ہے روایت یہ ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔