HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

953

۹۵۳ : مَا حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : أَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ : أَخْبَرَنِیْ جَابِرُ بْنُ إِسْمَاعِیْلَ، عَنْ عُقَیْلِ بْنِ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مِثْلَہٗ .یَعْنِی (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ اِذَا عَجَّلَ بِہِ السَّیْرُ یَوْمًا، جَمَعَ بَیْنَ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ، وَإِذَا أَرَادَ السَّفَرَ لَیْلَۃً، جَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ، وَیُؤَخِّرُ الظُّہْرَ إِلٰی أَوَّلِ وَقْتِ الْعَصْرِ، فَیَجْمَعُ بَیْنَہُمَا، وَیُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ، حَتّٰی یَجْمَعَ بَیْنَہُمَا وَبَیْنَ الْعِشَائِ، حَتّٰی یَغِیْبَ الشَّفَقُ) .قَالُوْا : فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّہٗ صَلَّی الظُّہْرَ وَالْعَصْرَ فِیْ وَقْتِ الْعَصْرِ، وَأَنَّ جَمْعَہٗ بَیْنَہُمَا کَانَ کَذٰلِکَ .فَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ عَلَیْہِمْ لِأَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی أَنَّ ھٰذَا الْحَدِیْثَ قَدْ یَحْتَمِلُ مَا ذَکَرْنَا .وَقَدْ یَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ صِفَۃُ الْجَمْعِ مِنْ کَلَامِ الزُّہْرِیِّ لَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، لِأَنَّہٗ قَدْ کَانَ کَثِیْرًا مَا یَفْعَلُ ھٰذَا، یَصِلُ الْحَدِیْثَ بِکَلَامِہٖ، حَتّٰی یُتَوَہَّمَ أَنَّ ذٰلِکَ فِی الْحَدِیْثِ .وَقَدْ یَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ قَوْلَہٗ : " إِلٰی أَوَّلِ وَقْتِ الْعَصْرِ" إِلٰی أَقْرَبِ أَوَّلِ وَقْتِ الْعَصْرِ .فَإِنْ کَانَ مَعْنَاہُ بَعْضُ مَا صَرَفْنَاہُ إِلَیْہِ مِمَّا لَا یَجِبُ مَعَہٗ أَنْ یَکُوْنَ صَلَّاہَا فِیْ وَقْتِ الْعَصْرِ، فَلَا حُجَّۃَ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ الَّذِیْ یَقُوْلُ إِنَّہٗ صَلَّاہَا فِیْ وَقْتِ الْعَصْرِ وَإِنْ کَانَ أَصْلُ الْحَدِیْثِ أَنَّہٗ صَلَّاہَا فِیْ وَقْتِ الْعَصْرِ، فَکَانَ ذٰلِکَ ہُوَ جَمْعُہٗ بَیْنَہُمَا، فَإِنَّہٗ قَدْ خَالَفَہٗ فِیْ ذٰلِکَ، عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ فِیْمَا رَوَیْنَا عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَخَالَفَتْہُ فِیْ ذٰلِکَ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَیْضًا .
٩٥٣: ابن شہاب نے انس بن مالک (رض) سے اس طرح نقل کیا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جس دن سفر کرنا ہوتا تو ظہر و عصر کو جمع فرماتے کہ ظہر کو اول وقت عصر تک مؤخر کرتے پھر دونوں کو جمع کر کے پڑھتے اور مغرب کو مؤخر کرتے یہاں تک کہ مغرب و عشاء کو جمع فرماتے یہاں تک کہ شفق غائب ہوجاتا۔ انھوں نے استدلال کرتے ہوئے کہا کہ حضرت انس (رض) کہتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر و عصر کو عصر کے وقت میں ادا کیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جمع کی یہی صورت تھی۔ پہلے قول والوں کے پاس ان کے خلاف یہ دلیل ہے کہ اس روایت میں یہ احتمال ہے کہ جمع کی صورت میں یہ زہری کا مدرج کلام ہو ارشاد نبوت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہ ہو کیونکہ وہ اکثر اپنے کلام کو حدیث سے ملاتا رہتا ہے یہاں تک کہ ناظر کو اس کے حدیث ہونے کا وہم ہوجاتا ہے اور دوسرا احتمال یہ ہے کہ : ” الی اول وقت العصر “ سے وقت عصر کا قرب مراد ہو۔ اگر اس روایت کا معنی دونوں میں سے کوئی ایک کیا جائے جس سے وقت عصر میں ظہر کی ادائیگی لازم نہیں ہوتی تو پھر اس روایت سے ان کی کوئی دلیل باقی نہیں رہتی جو یہ کہتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو وقت عصر میں ادا کیا۔ اور اگر اصل روایت اس طرح ہو کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے وقت عصر میں ادا کیا ہے تو پھر اس سے دونوں کا جمع کرنا لازم آتا ہے تو اس سے یہ ابن عمر (رض) کی اس روایت کے مخالف ہوجائے گی جو ہم نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیان کی اور اس سلسلہ میں حضرت عائشہ صدیقہ (رض) نے بھی ان کی مخالفت کی ‘ ان کی روایت یہ ہے۔
حاصل روایات : فریق اوّل کہتا ہے کہ اس حدیث سے معلوم ہو رہا ہے کہ آپ نے ظہر و عصر کو وقت عصر میں ادا فرمایا اور ان کو اسی طرح جمع فرمایا۔
الجواب مع الصواب :
فکان من الحجۃ سے دیا گیا پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ روایت جمع حقیقی کی صورت میں نص قطعی ” ان الصلاۃ کانت علی المؤمنین کتابا موقوتا “ کے خلاف ہے نیز اس روایت سے تو اولیٰ ابن جابر اور ابن خالد کی روایت ہے جو نصوص کے مطابق ہیں۔
نمبر ٢: دوسری بات یہ ہے کہ جمع کی کیفیت خود زہری کا کلام ہو جناب پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کلام نہ ہو کیونکہ زہری اکثر اپنی وضاحت کو کلام رسول سے خلط کردیتے ہیں جس سے اس کا حدیث ہونا معلوم ہوتا ہے حالانکہ وہ تفسیر حدیث ہوتی ہے۔
نمبر ٣: آخری بات یہ ہے کہ الی اول وقت العصر کے الفاظ سے ” الی اقرب اول وقت العصر “ مراد ہو۔
اگر ان معانی میں سے کسی کو اختیار کرلیں تو وقت عصر میں ظہر کا پڑھنا لازم نہیں آتا اور اگر بالفرض وقت عصر میں پڑھنا مراد ہو تو پھر یہ روایت ابن عمر (رض) اور عائشہ (رض) کی روایت کے خلاف ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔