HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

12734

(۱۲۷۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ َخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ : جَائَ نِی رَسُولُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَتَیْتُہُ فَقَالَ إِنَّہُ قَدْ حَضَرَ فِی الْمَدِینَۃِ أَہْلُ أَبْیَاتٍ مِنْ قَوْمِکَ وَقَدْ أَمَرْنَا لَہُمْ بِرَضْخٍ فَخُذْہُ فَاقْسِمْہُ فَقُلْتُ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ مُرْ بِہِ غَیْرِی قَالَ : اقْبِضْہُ أَیُّہَا الْمَرْئُ قَالَ فَبَیْنَا أَنَا عَلَی ذَلِکَ دَخَل عَلَیْہِ مَوْلاَہُ یَرْفَأُ فَقَالَ : ہَذَا عُثْمَانُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ وَالزُّبَیْرُ وَسَعْدٌ وَلاَ أَدْرِی أَذَکَرَ طَلْحَۃَ أَمْ لاَ یَسْتَأْذِنُونَ عَلَیْکَ قَالَ : ائْذَنْ لَہُمْ ثُمَّ مَکَثَ سَاعَۃً فَقَالَ : ہَذَا الْعَبَّاسُ وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَسْتَأْذِنَانِ عَلَیْکَ قَالَ : فَأَذِنَ لَہُمَا فَدَخَلاَ قَالَ فَقَالَ الْعَبَّاسُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ اقْضِ بَیْنِی وَبَیْنَ ہَذَا۔ قَالَ فَقَالَ الْقَوْمُ : اقْضِ بَیْنَہُمَا وَأَرِحْ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مِنْ صَاحِبِہِ فَإِنَّہُمَا قَدْ طَالَتْ خُصُومَتُہُمَا قَالَ وَہُمَا حِینَئِذٍ یَخْتَصِمَانِ فِیمَا أَفَائَ اللَّہُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ مِنْ أَمْوَالِ بَنِی النَّضِیرِ قَالَ الْقَوْمُ : أَجَلِ اقْضِ بَیْنَہُمَا وَأَرِحْ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مِنْ صَاحِبِہِ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنْشُدُکُمْ بِاللَّہِ الَّذِی بِإِذْنِہِ تَقُومُ السَّمَوَاتُ وَالأَرْضُ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ نُورَثُ مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃٌ ۔فَقَالَ الْقَوْمُ : نَعَمْ قَدْ قَالَ ذَلِکَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیْہِمَا فَقَالاَ مِثْلَ ذَلِکَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنِّی سَأُخْبِرُکُمْ عَنْ ہَذَا الْمَالِ إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ خَصَّ نَبِیَّہُ -ﷺ- بِشَیْئٍ لَمْ یُعْطِہِ غَیْرَہُ قَالَ { مَا أَفَائَ اللَّہُ عَلَی رَسُولِہِ مِنْہُمْ } الآیَۃَ ثُمَّ قَالَ : وَاللَّہِ مَا حَازَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- دُونَکُمْ وَلاَ اسْتَأْثَرَہَا عَلَیْکُمْ لَقَدْ قَسَمَہَا فِیکُمْ وَبَثَّہَا فِیکُمْ حَتَّی بَقِیَ ہَذَا الْمَالُ وَکَانَ یُنْفِقُ عَلَی أَہْلِہِ مِنْہُ سَنَتَہُ وَرُبَّمَا قَالَ مَعْمَرٌ یَحْبِسُ قُوتَ أَہْلِہِ مِنْہُ سَنَۃً ثُمَّ یَجْعَلُ مَا بَقِیَ مِنْہُ مَجْعَلَ مَالِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ فَلَمَّا تُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَنَا وَلِیُّ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَعْمَلُ فِیہَا بِمَا کَانَ یَعْمَلُ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَی عَلِیٍّ وَالْعَبَّاسِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا ثُمَّ قَالَ وَأَنْتُمَا تَزْعُمَانِ أَنَّہُ فِیہَا ظَالِمٌ وَاللَّہُ یَعْلَمُ أَنَّہُ فِیہَا صَادِقٌ بَارٌّ تَابِعٌ لِلْحَقِّ ثُمَّ وَلِیتُہَا بَعْدَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ سَنَتَیْنِ مِنْ إِمَارَتِی فَفَعَلْتُ فِیہَا بِمَا عَمِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبُو بَکْرٍ وَأَنْتُمَا تَزْعُمَانِ أَنِّی فِیہَا ظَالِمٌ وَاللَّہُ یَعْلَمُ أَنِّی فِیہَا صَادِقٌ بَارٌّ تَابِعٌ لِلْحَقِّ ثُمَّ جِئْتُمَانِی جَائَ نِی ہَذَا یَعْنِی الْعَبَّاسَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْأَلُنِی مِیرَاثَہُ مِنَ ابْنِ أَخِیہِ وَجَائَ نِی ہَذَا یُرِیدُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْأَلُنِی مِیرَاثَ امْرَأَتِہِ مِنْ أَبِیہَا فَقُلْتُ لَکُمَا إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ نُورَثُ مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃٌ ۔ ثُمَّ بَدَا لِی أَنْ أَدْفَعَہَا إِلَیْکُمْ فَأَخَذْتُ عَلَیْکُمَا عَہْدَ اللَّہِ وَمِیثَاقَہُ أَنْ تَعْمَلاَ فِیہَا بِمَا عَمِلَ فِیہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبُو بَکْرٍ بَعْدَہُ وَأَیَّامًا وَلِیتُہَا فَقُلْتُمَا : ادْفَعْہَا إِلَیْنَا عَلَی ذَلِکَ فَتُرِیدَانِ مِنِّی قَضَائً غَیْرَ ہَذَا وَالَّذِی بِإِذْنِہِ تَقُومُ السَّمَائُ وَالأَرْضُ لاَ أَقْضِی بَیْنَکُمَا فِیہَا بِقَضَائٍ غَیْرِ ہَذَا إِنْ کُنْتُمَا عَجَزْتُمَا عَنْہَا فَادْفَعَاہَا إِلَیَّ قَالَ فَغَلَبَہُ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَیْہَا فَکَانَتْ بِیَدِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ثُمَّ بِیَدِ حَسَنٍ ثُمَّ بِیَدِ حُسَیْنٍ ثُمَّ بِیَدِ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ ثُمَّ بِیَدِ حَسَنِ بْنِ حَسَنٍ ثُمَّ بِیَدِ زَیْدِ بْنِ حَسَنٍ۔ قَالَ مَعْمَرٌ : ثُمَّ کَانَتْ بِیَدِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ حَسَنٍ حَتَّی وَلِیَ یَعْنِی بَنِی الْعَبَّاسِ فَقَبَضُوہَا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَغَیْرِہِ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
(١٢٧٢٩) مالک بن اوس کہتے ہیں : میرے پاس عمر (رض) کا نمائندہ بلانے آیا۔ میں عمر (رض) کے پاس آیا، عمر نے کہا : مدینہ میں تیری قوم کے کچھ لوگ آئے تھے اور تحقیق ہم نے ان کے لیے کچھ مال کا حکم دیا ہے، اسے پکڑو اور ان میں تقسیم کر دو ۔ میں نے کہا : اے امیرالمومنین ! آپ میرے علاوہ کسی اور کو حکم دے دیں، عمر نے کہا : اسے پکڑو۔ اسی دوران ان کا غلام یرفاء آیا۔ اس نے کہا : عثمان، عبدالرحمن، زبیر، سعد اور طلحہ (رض) کے بارے نہیں جانتا کہ اس نے نام لیا یا نہ لیا وہ اجازت طلب کر رہے ہیں، عمر (رض) نے کہا : ان کو اجازت دے دو ، پھر تھوڑی دیر ٹھہرے۔ اس نے کہا : عباس اور علی (رض) بھی اجازت مانگ رہے ہیں، ان دونوں کو بھی اجازت دی گئی ۔ وہ بھی آگئے۔ عباس (رض) نے کہا : اے امیرالمومنین ! میرے اور اس کے درمیان فیصلہ کردیں۔ قوم کے لوگوں (عثمان وغیرہ) نے کہا : ان میں فیصلہ کر دو اور ایک کو دوسرے سے آرام پہنچاؤ، دونوں کی گفتگو لمبی ہوگئی اور وہ دونوں اس وقت بنی نضیر کے اموال کے بارے میں جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیے گئے تھے جھگڑا کر رہے تھے، قوم نے کہا : ان دونوں میں فیصلہ کردیں اور ہر ایک کو دوسرے سے آرام پہنچائے۔ حضرت عمر (رض) نے کہا : میں تم کو اس ذات کی قسم دیتا ہوں، جس کے حکم سے آسمان و زمین قائم ہیں، کیا تم جانتے ہو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا تھا : ہم وارث نہیں بنائے جاتے اور ہم جو چھوڑتے ہیں وہ صدقہ ہوتا ہے، لوگوں نے کہا : ہاں۔ پھر ان دونوں کی طرف متوجہ ہوئے، انھوں نے بھی ہاں میں جواب دیا، حضرت عمر (رض) نے کہا : میں تم کو اس مال کے بارے میں خبر دیتا ہوں، بیشک اللہ نے اپنے نبی کو کسی چیز میں خاص کیا اور وہ کسی اور کو نہیں دی تھی، فرمایا : { مَا أَفَائَ اللَّہُ عَلَی رَسُولِہِ مِنْہُمْ } پھر فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمہارے علاوہ کسی اور کو اس کے لیے خاص نہ کیا اور نہ تم پر کسی کو ترجیح دی اور اس کو تم میں تقسیم کردیا، جو باقی بچا اس میں سے سال بھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے اہل پر خرچ کرتے تھے، معمر نے کہا : گھر کے کھانے کے لیے سال بھر کے لیے روک لیتے تھے۔ پھر باقی اللہ کے مال میں شامل کردیتے تھے، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوگئے۔ ابوبکر (رض) نے کہا : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ولی ہوں، میں اس میں کام کروں گا، وہ اس میں کام کرتے تھے، پھر عمر (رض) علی اور عباس (رض) کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا : تم خیال کرتے ہو وہ اس میں ظلم کرنے والے تھے اور اللہ جانتا ہے کہ وہ سچے، نیک اور حق کے تابع تھے، پھر ابوبکر کے بعد میں اس کا والی بنا اپنی خلافت کے دو سال میں نے اس میں کام کیا جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، ابوبکر (رض) نے کام کیا اور تمہارے خیال میں میں نے ظلم کیا ہے اور اللہ جانتا ہے میں سچا ہوں، نیک ہوں، حق کا تابع ہوں، پھر تم میرے پاس آئے، یعنی عباس (رض) نے مجھ سے اپنے بھتیجے کی میراث کا سوال کیا اور علی (رض) آئے، اس نے اپنی بیوی کی باپ سے وراثت کا سوال کیا۔ میں نے تم سے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : ہم کسی چیز کے وارث نہیں بنائے جاتے اور ہم جو چھوڑتے ہیں، وہ صدقہ ہوتا ہے۔ پھر میرے لیے ظاہر ہوا کہ میں وہ تم کو دے دوں میں نے تم سے اللہ کا وعدہ لیا اور اس شرط پر دیا کہ تم اس میں اس طرح کام کرو گے جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، ابوبکر (رض) نے کام کیا، تم دونوں نے کہا : ہمیں دے دو ۔ پس اب تم مجھ سے اس کے علاوہ کسی اور فیصلے کی امید رکھتے ہو، اس ذات کی قسم جس کے حکم سے آسمان و زمین قائم ہے میں اس کے علاوہ کوئی اور فیصلہ نہ کروں گا، اگر تم دونوں اس سے عاجز آگئے ہو تو مجھے دے دو ، پس علی اس پر غالب آگئے، پس وہ علی کے پاس رہا، پھر حسن پھر حسین پھر علی بن حسین پھر حسن بن علی پھر زید بن حسن کے پاس رہا۔ معمر نے کہا : پھر عبداللہ بن حسن کے پاس رہا یہاں تک کہ بنی عباس والی (حکمران) بن گئے، انھوں نے اس پر قبضہ کرلیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔