HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

18284

(١٨٢٧٨) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْبَدٍ عَنْ بَعْضِ أَہْلِہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : لَمَّا نَزَلَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مَرَّ الظَّہْرَانِ قَالَ الْعَبَّاسُ قُلْتُ وَاللَّہِ لَئِنْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مَکَّۃَ عَنْوَۃً قَبْلَ أَنْ یَأْتُوہُ فَیَسْتَأْمِنُوہُ إِنَّہُ لَہَلاَکُ قُرَیْشٍ فَجَلَسْتُ عَلَی بَغْلَۃِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقُلْتُ لَعَلِّی أَجِدُ ذَا حَاجَۃٍ یَأْتِی أَہْلَ مَکَّۃَ فَیُخْبِرُہُمْ بِمَکَانِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - لِیَخْرُجُوا إِلَیْہِ فَیَسْتَأْمِنُوہُ وَإِنِّی لأَسِیرُ سَمِعْتُ کَلاَمَ أَبِی سُفْیَانَ وَبُدَیْلِ بْنِ وَرْقَائَ فَقُلْتُ : یَا أَبَا حَنْظَلَۃَ فَعَرِفَ صَوْتِی قَالَ أَبُو الْفَضْلِ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ ۔ قَالَ : مَا لَکَ فِدَاکَ أَبِی وَأُمِّی ؟ قُلْتُ ہَذَا رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَالنَّاسُ ۔ قَالَ : فَمَا الْحِیلَۃُ ؟ قَالَ : فَرَکِبَ خَلْفِی وَرَجَعَ صَاحِبُہُ ۔ فَلَمَّا أَصْبَحَ غَدَوْتُ بِہِ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَسْلَمَ ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أَبَا سُفْیَانَ رَجُلٌ یُحِبُّ ہَذَا الْفَخْرَ فَاجْعَلْ لَہُ شَیْئًا۔ قَالَ : نَعَمْ مَنْ دَخَلَ دَارَ أَبِی سُفْیَانَ فَہُوَ آمِنٌ وَمَنْ أَغْلَقَ عَلَیْہِ دَارَہُ فَہُوَ آمِنٌ وَمَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَہُوَ آمِنٌ ۔ قَالَ : فَتَفَرَّقَ النَّاسُ إِلَی دُورِہِمْ وَإِلَی الْمَسْجِدِ ۔ [حسن ]
(١٨٢٧٨) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مرالظہران پر پڑاؤ کیا تو عباس کہتے ہیں میں نے کہا : اگر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں ان کے آنے سے پہلے داخل ہوگئے کہ وہ اس کی درخواست کرلیں تو یہ قریشیوں کی ہلاکت ہے۔ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خچر پر بیٹھ گیا۔ میں نے حضرت علی (رض) سے کہا : مجھے کوئی کام ہے وہ مکہ والوں کے پاس آئے تاکہ انھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جگہ کی خبر دیں کہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے امن کی درخواست کرسکیں۔ کہتے ہیں کہ میں نے چلتے ہوئے ابو سفیان بدیل بن ورقا کی بات چیت کو سنا۔ میں نے کہا : اے ابو حنظلہ ! اس نے میری آواز کو پہچان لیا۔ اس نے کہا : ابو الفضل ؟ میں نے کہا : ہاں ! اس نے کہا : میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں۔ کیا بات ہے ؟ میں نے کہا : یہ اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ (رض) ہیں۔ اس نے کہا : کیا بہانہ ہے ؟ کہتے ہیں : وہ میرے پیچھے سوار ہوئے اور اس کا ساتھی چلا گیا اور میں صبح انھیں لے کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگیا تو انھوں نے اسلام قبول کرلیا۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ابو سفیان ایسا شخص ہے جو فخر کو پسند کرتا ہے۔ آپ اس کے لیے جو مقرر فرمائیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو ابو سفیان کے گھر داخل ہوگیا اور اپنے گھر کا دروازہ بند کرلیا یا مسجد میں داخل ہوگیا اس کو امان ہے۔ راوی کہتے ہیں : لوگ اپنے گھروں اور مسجد میں بکھر گئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔