HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

1960

1960 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شِيرَوَيْهِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاهَوَيْهِ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَخَذْنَا هَذَا الْكِتَابَ مِنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ يُحَدِّثُهُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « هَذِهِ فَرَائِضُ صَدَقَةِ الْمُسْلِمِينَ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ بِهَا رَسُولَهُ -صلى الله عليه وسلم- فَمَنْ سُئِلَهَا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فَلْيُعْطِهَا عَلَى وَجْهِهَا وَمَنْ سُئِلَهَا عَلَى غَيْرِ وَجْهِهَا فَلاَ يُعْطِهَا فِى كُلِّ أَرْبَعٍ وَعِشْرِينَ مِنَ الإِبِلِ فَمَا دُونَهَا الْغَنَمُ فِى كُلِّ خَمْسٍ شَاةٌ فَإِذَا بَلَغَتْ خَمْسًا وَعِشْرِينَ إِلَى خَمْسٍ وَثَلاَثِينَ فَفِيهَا بِنْتُ مَخَاضٍ فَإِنْ لَمْ تَكُنْ بِنْتُ مَخَاضٍ فَابْنُ لَبُونٍ ذَكَرٌ فَإِذَا بَلَغَتْ سِتًّا وَثَلاَثِينَ فَفِيهَا بِنْتُ لَبُونٍ إِلَى خَمْسٍ وَأَرْبَعِينَ فَإِذَا بَلَغَتْ سِتًّا وَأَرْبَعِينَ فَفِيهَا حِقَّةٌ إِلَى سِتِّينَ فَإِذَا بَلَغَتْ إِحْدَى وَسِتِّينَ فَفِيهَا جَذَعَةٌ إِلَى خَمْسٍ وَسَبْعِينَ فَإِذَا بَلَغَتْ سِتًّا وَسَبْعِينَ فَفِيهَا بِنْتَا لَبُونٍ إِلَى تِسْعِينَ فَإِذَا بَلَغَتْ إِحْدَى وَتِسْعِينَ فَفِيهَا حِقَّتَانِ إِلَى عِشْرِينَ وَمِائَةٍ فَإِذَا بَلَغَتْ إِحْدَى وَعِشْرِينَ وَمِائَةٍ فَفِى كُلِّ أَرْبَعِينَ بِنْتُ لَبُونٍ وَفِى كُلِّ خَمْسِينَ حِقَّةٌ فَإِنْ تَبَايَنَ أَسْنَانُ الإِبِلِ فَبَلَغَتِ الصَّدَقَةُ عَلَيْهِ جَذَعَةً وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ جَذَعَةٌ وَعِنْدَهُ حِقَّةٌ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَيَجْعَلُ مَعَهَا شَاتَيْنِ إِنِ اسْتَيْسَرَتَا أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا فَإِنْ بَلَغَتِ الصَّدَقَةُ عَلَيْهِ حِقَّةً وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ وَعِنْدَهُ جَذَعَةٌ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَيُعْطِيهِ الْمُصَدِّقُ شَاتَيْنِ أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا فَإِذَا بَلَغَتِ الصَّدَقَةُ عَلَيْهِ حِقَّةً وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ إِلاَّ ابْنَةُ لَبُونٍ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَيُعْطِى مَعَهَا شَاتَيْنِ أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا وَمَنْ بَلَغَتِ الصَّدَقَةُ عِنْدَهُ ابْنَةَ لَبُونٍ وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ بِنْتُ لَبُونٍ وَعِنْدَهُ حِقَّةٌ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَيُعْطِى الْمُصَدِّقُ مَعَهَا شَاتَيْنِ أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا فَإِنْ بَلَغَتِ الصَّدَقَةُ عَلَيْهِ بِنْتَ لَبُونٍ وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ وَعِنْدَهُ ابْنَةُ مَخَاضٍ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَيُعْطِى مَعَهَا شَاتَيْنِ أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا وَمَنْ بَلَغَتِ الصَّدَقَةُ عَلَيْهِ بِنْتَ مَخَاضٍ وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ إِلاَّ ابْنَةُ لَبُونٍ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَيُعْطِى الْمُصَدِّقُ شَاتَيْنِ أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا وَمَنْ بَلَغَتِ الصَّدَقَةُ عَلَيْهِ بِنْتَ مَخَاضٍ وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ وَعِنْدَهُ ابْنُ لَبُونٍ ذَكَرٌ فَإِنَّهُ يُؤْخَذُ مِنْهُ وَلَيْسَ مَعَهُ شَىْءٌ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ إِلاَّ أَرْبَعٌ مِنَ الإِبِلِ فَلَيْسَ فِيهَا صَدَقَةٌ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ رَبُّهَا فَإِذَا بَلَغَتِ الإِبِلُ خَمْسًا فَفِيهَا شَاةٌ وَفِى سَائِمَةِ الْغَنَمِ إِذَا كَانَتْ أَرْبَعِينَ إِلَى عِشْرِينَ وَمِائَةٍ شَاةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَا بَلَغَتْ إِحْدَى وَعِشْرِينَ وَمِائَةً إِلَى مِائَتَيْنِ فَفِيهَا شَاتَانِ إِلَى مِائَتَيْنِ فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَةً إِلَى ثَلاَثِمِائَةٍ فَفِى كُلِّ مِائَةٍ شَاةٌ وَلاَ يُخْرَجُ فِى الصَّدَقَةِ هَرِمَةٌ وَلاَ ذَاتُ عَوَارٍ وَلاَ تَيْسٌ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ الْمُصَدِّقُ وَلاَ يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلاَ يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ خَشْيَةَ الصَّدَقَةِ وَمَا كَانَ مِنْ خَلِيطَيْنِ فَإِنَّهُمَا يَتَرَاجَعَانِ بَيْنَهُمَا بِالسَّوِيَّةِ فَإِذَا نَقَصَتْ سَائِمَةُ الْغَنَمِ مِنْ أَرْبَعِينَ شَاةً شَاةً وَاحِدَةً فَلَيْسَ فِيهَا صَدَقَةٌ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ رَبُّهَا وَفِى الرِّقَةِ رُبُعُ الْعُشُورِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ مَالٌ إِلاَّ تِسْعِينَ وَمِائَةَ دِرْهَمٍ فَلَيْسَ فِيهَا صَدَقَةٌ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ رَبُّهَا. إِسْنَادٌ صَحِيحٌ وَكُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
1960 حضرت انس بن مالک (رض) ‘ نبی اکرم (رض) کے بارے میں یہ نقل کرتے ہیں
مسلمانوں کے زکوۃ ادا کرنے کے بارے میں یہ حکم نامہ ہے ‘ جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو دیا ہے ‘ اہل ایمان میں سے جس شخص سے اس کے مطابق مطالبہ کیا جائے وہ اس کے مطابق ادائیگی کردے اور جس سے اس کے علاوہ کوئی مطالبہ کیا جائے وہ دوسری کوئی ادائیگی نہ کرے ‘ ہر چوبیس اونٹوں یا اس سے کم میں ہر پانچ اونٹوں کی زکوۃ ایک بکری ہوگی ‘ ٢٥۔ ٣٥ تک میں ایک بنت مخاض کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ اگر بنت مخاض موجود نہ ہو ‘ تو ابن لبون کی ادائیگی ہوگی جو مذکرہو ‘ پھر ٣٦۔ ٤٥ تک میں بنت لبون کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ پھر ٤٦۔ ٦٠ تک میں ایک حقہ کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ ٦١۔ ٧٥ تک میں جذہ کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ ٧٦۔ ٩٠ تک میں دوبنت لبون کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ ٩١۔ ١٢٠ تک میں دوحقہ کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ ١٢١ سے آگے یہ حکم ہوگا کہ ہر چالیس میں ایک بنت لبون کی ادائیگی اور پچاس میں ایک حقہ کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ اگر اونٹوں کی عمر میں فرق آجائے تو جس شخص کے ذمے جذعہ کی ادائیگی بطور زکوۃ لازم ہوگی ‘ تو اگر اس کے پاس جذعہ نہ ہوبل کہ حقہ موجود ہو ‘ تو اس سے وہی وصول کرلیا جائے گا ‘ اور وہ محض اس کے ساتھ دو بکریاں اداکرے گا ‘ اگر یہ ادا کرنا اس کے لیے ممکن ہو ‘ یا پھر بیس درہم اداکرے گا ‘ اگر اس شخص کے ذمے حقہ کی ادائیگی لازمی تھی اور اس کے پاس نہ ہوبل کہ اس کے پاس جذعہ ہو ‘ تو اس سے وہی وصول کرلیا جائے گا اور صدقہ وصول کرنے والا شخص اس کے ساتھ دو بکریاں یابیس درہم اداکردے گا ‘ جس شخص کے ذمے حقہ کی ادائیگی لازم تھی اور وہ اس کے پاس نہ ہوبل کہ اس کے پاس بنت لبون ہو ‘ اس سے وہی وصول کرلی جائے گی اور وہ شخص اس کے ساتھ دو بکریاں یابیس درہم اداکرے گا ‘ جس شخص نے بنت لبون ادا کرنا تھی اور اس کے پاس بنت لبون نہ ہو ‘ بلکہ اس کے پاس حقہ ہو ‘ تو اس سے وہی وصول کرلی جائے گی اور صدقہ وصول کرنے والا شخص اسے دو بکریاں یابیس درہم اداکرے گا۔
اگر زکوۃ میں بنت لبون کی ادائیگی لازم تھی اور وہ اس شخص کے پاس نہ ہوبل کہ اس کے پاس بنت مخاض ہو ‘ تو اس سے وہی وصول کرلیا جائے گا اور وہ شخص اس کے دو بکریاں یابیس درہم اداکرے گا ‘ جس شخص نے زکوۃ میں بنت مخاض ادا کرنی تھی اور وہ اس کے پاس نہ ہوبل کہ اس کے پاس بنت لبون ہو ‘ تو اس سے وہی وصول کی جائے گی ‘ اور صدقہ وصول کرنے والا شخص اسے دو بکریاں یابیس درہم اداکردے گا۔
جس شخص کے ذمے زکوۃ میں بنت مخاض ادا کرنا تھی اور وہ اس کے پاس نہ ہوبل کہ اس کے پاس ابن لبون ہوجومذکرہو ‘ تو اس سے وہی وصول کرلیا جائے گا اور اس کے ساتھ کوئی چیزوصول نہیں کی جائے گی ‘ جس شخص کے پاس صرف چار اونٹ ہوں تو اس پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی ‘ البتہ اگر ان کا مالک چاہے (توصدقہ کے طورپر) کوئی ادائیگی کرسکتا ہے ‘ جب پانچ اونٹ ہوجائیں گے تو ان میں ایک بکری کی ادائیگی لازم ہوگی۔
بکریوں کے بارے میں حکم یہ ہے ٤٠۔ ١٢٠ تک میں ایک بکری کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ ١٢١۔ ٢٠٠ بکریوں میں دوبکریوں کی ادائیگی لازم ہوگی ‘ ٣٠٠۔ ٢٠٠ تک میں (اس سے زیادہ میں) ہر ایک سو میں ایک بکری کی ادائیگی لازم ہوگی۔
زکوۃ میں کوئی سینگ ٹوٹی ہوئی ‘ کانی یالنگڑی بکری ادا نہیں کی جائے گی ‘ البتہ اگر زکوۃ وصول کرنے والا چاہے (توایسائی جانوروصول کرسکتا ہے) زکوۃ کی ادائیگی سے بچنے کے لیے الگ ‘ الگ مال کو اکٹھا نہیں کیا جائے گا اور اکٹھے مال کو الگ ‘ الگ نہیں کیا جائے گا ‘ جو چیزدولوگوں کی مشترکہ ملکیت ہو ‘ تو ان دونوں سے برابر ی کی بنیاد پر وصولی کی جائے گی ‘ اگر بکریوں کی تعداد چالیس سے ایک بھی کم ہو ‘ تو اس پر زکوۃ کی ادائیگی لازم نہیں ہوگی ‘ البتہ اگر ان کا مالک چاہے تو اس سے کوئی ادائیگی کرسکتا ہے۔
غلاموں میں عشر کے چوتھائی حصے (یعنی اصل قیمت کا اڑھائی فیصد) کی ادائیگی لازم ہوگی۔
اگر کسی شخص کے پاس مال میں صرف ١٩٠ درہم ہوں تو اس پر زکوۃ ادا کرنا لازم نہیں ہوگا (البتہ اگر ان کا مالک چاہے تو صدقے کے طورپر کوئی ادائیگی کرسکتا ہے) ۔
اس روایت کی سند مستند ہے اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔