HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

14063

14063- عن ميمون بن مهران قال: كان أبو بكر إذا ورد عليه خصم نظر في كتاب الله، فإن وجد فيه ما يقضى به قضى به بينهم، وإن لم يجد في كتاب الله نظر هل كانت من النبي صلى الله عليه وسلم فيه سنة فإن علمها قضى بها، فإن لم يعلم خرج فسأل المسلمين، فقال: أتاني كذا وكذا فنظرت في كتاب الله وفي سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم فلم أجد في ذلك شيئا فهل تعلمون أن النبي صلى الله عليه وسلم قضى في ذلك بقضاء؟ فربما قام إليه الرهط، فقالوا: نعم: قضى فيه بكذا وكذا، فيأخذ بقضاء رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول عند ذلك: الحمد لله الذي جعل فينا من يحفظ عن نبينا، وإن أعياه ذلك دعا رؤوس المسلمين وعلماءهم فاستشارهم فإذا اجتمع رأيهم على الأمر قضى به وإن عمر بن الخطاب كان يفعل ذلك فإن أعياه أن يجد في القرآن أو السنة نظر هل كان لأبي بكر فيه قضاء فإن وجد أبا بكر قد قضى فيه بقضاء قضى به وإلا دعا رؤوس المسلمين وعلماءهم واستشارهم فإذا اجتمعوا على الأمر قضى بينهم. "الدارمي ق".
14063 میمون بن مہران سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر (رض) کے پاس جب کوئی قضیہ (کیس) آتا تو آپ پہلے کتاب اللہ میں دیکھتے اگر اس میں اس کا حل پاتے تو اس کے ساتھ فیصلہ فرما دیتے۔ اگر کتاب اللہ میں اس کا فیصلہ نہ پاتے تو دیکھتے کہ کیا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی عمل اس جیسے قضیے میں پیش آیا ہے۔ اگر ایسا کوئی فیصلہ سنت نبوی میں ہوتا تو اس کے مطابق فیصلہ فرما دیتے۔ اگر ایسا کوئی مسئلہ معلوم نہ ہوتا تو باہر نکلتے اور مسلمانوں سے سوال کرتے اور فرماتے : میرے پاس ایسا ایسا مسئلہ آیا ہے، میں نے کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ میں دیکھا مگر میں نے اس بارے میں کچھ نہ پایا کیا تم کو معلوم ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے مسئلہ میں کیا فیصلہ فرمایا ہے ؟ پھر بسا اوقات تو پوری جماعت کھڑی ہوجاتی اور کہتی : ہاں یہ یہ فیصلہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے۔ تب حضرت ابوبکر صدیق (رض) سنت رسول کے مطابق فیصلہ نافذ فرما دیتے اور ارشاد فرماتے : تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمارے اندر ایسے لوگ بنادیئے جنہوں نے ہمارے نبی کے فرمان کو محفوظ رکھا۔ اگر اس طرح بھی مسئلہ حل نہ ہوتا تو مسلمانوں کے سرداروں اور علماء کو بلا کر ان سے مشاورت فرماتے۔ جب ان کی رائے کسی مسئلے پر جمع ہوجاتی تو اس کے ساتھ فیصلہ فرما دیتے۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) اپنے عہد خلافت میں ایسا کوئی مسئلہ پاتے کہ جس میں کتاب اللہ اور سنت رسول سے راہنمائی نہ ملتی تو حضرت ابوبکر (رض) کے فیصلہ جات کو دیکھتے اگر ابوبکر (رض) نے اس بارے میں کوئی فیصلہ فرمایا ہوتا تو اس کے ساتھ فیصلہ فرما دیتے ورنہ پھر مسلمانوں کے سرداروں اور علماء کو بلا کر مشاورت فرماتے اور جب ان کی رائے کسی مسئلے پر مجتمع ہوجاتی تو اس کے ساتھ فیصلہ فرما دیتے۔
سنن الدارمی، السنن للبیہقی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔