HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

18617

18617- عن أبي البختري عن علي قال: قال عمر بن الخطاب للناس: ما ترون في فضل فضل عندنا من هذا المال؟ فقال الناس: يا أمير المؤمنين قد شغلناك عن أهلك وضيعتك وتجارتك فهو لك، فقال لي: ما تقول أنت؟ فقلت قد أشاروا عليك فقال لي: قل فقلت: لم تجعل يقينك ظنا فقال: لتخرجن مما قلت، فقلت أجل والله لأخرجن منه، أتذكر حين بعثك نبي الله صلى الله عليه وسلم ساعيا فأتيت العباس بن عبد المطلب فمنعك صدقته، فكان بينكما شيء فقلت لي انطلق معي إلى النبي صلى الله عليه وسلم فلنخبره بالذي صنع، فانطلقنا إلى النبي صلى الله عليه وسلم فوجدناه خاثرا فرجعنا ثم غدونا عليه الغد، فوجدناه طيب النفس، فأخبرته بالذي صنع العباس، فقال لك: أما علمت أن عم الرجل صنو أبيه، وذكرنا له الذي رأينا من خثوره في اليوم الأول، والذي رأينا من طيب نفسه في اليوم الثاني، فقال: إنكما أتيتماني في اليوم الأول، وقد بقي عندي من الصدقة ديناران فكان ذلك الذي رأيتما من خثوري لذلك وأتيتماني اليوم وقد وجهتهما فذلك الذي رأيتما من طيب نفسي فقال عمر: صدقت أما والله لأشكرن لك الأولى والآخرة. "حم ع والدورقي هق ز وقال فيه: إرسال بين أبي البختري وعلي".
18617 ۔۔۔ ابوالبختری سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) سے روایت کرتے ہیں سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے لوگوں کو ارشاد فرمایا : تمہارا کیا خیال ہے کہ اس مال (بیت المال) میں سے ہمارا کیا حق ہے ؟ لوگوں نے کہا : یا امیر المؤمنین ! ہم نے آپ کو آپ کے گھر والوں کے کام کاج سے ، آپ کی گذر بسر اور تجارت وغیرہ سے مشغول کردیا ہے۔ پس آپ جو چاہیں لے لیں ۔ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے مجھے فرمایا : آپ کیا کہتے ہیں ؟ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : لوگ آپ کو مشورہ دے چکے ہیں۔ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے مجھے تاکیدا فرمایا : نہیں تم بتاؤ میں نے کہا کہ آپ اپنے یقین کو گمان نہ بنائیں (جس قدر خرچ کا آپ کو یقین ہے وہ لے لیں اور ظن و گمان کی بناء پر زائد نہ لیں) سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے فرمایا : پھر آپ خود میرے لیے حصہ نکال دیں ۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) فرماتے ہیں : میں نے کہا : ہاں میں ضرور نکال دوں گا ۔ کیا آپ کو وہ واقعہ یاد ہے کہ آپ کو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقات کی وصولی کے لیے بھیجا تھا ۔ پھر آپ حضرت عباس بن عبدالمطلب کے پاس آئے انھوں نے آپ کو صدقہ (زکوۃ ) دینے سے انکار کردیا۔ پھر آپ دونوں کے درمیان کچھ تکرار ہوئی ۔ آپ نے مجھے کہا : میرے ساتھ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس چلو ۔ تاکہ ہم دونوں عباس کے متعلق حضور کو خبر دیں ۔ چنانچہ ہم دونوں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر خدمت ہوگئے ۔ اگلے روز آپ کے پاس گئے تو آپ کو ہشاش بشاش پایا ۔ تب میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حضرت عباس (رض) کے متعلق ساری خبر سنائی ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بجائے مجھے خبر دینی چاہیے تھی) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں پھر ہم نے آپ سے پچھلے دن آپ کی طبیعت کی ناسازی کی اور آج کے دن طبیعت کی خوشگواری کی وجہ پوچھی ۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم جب پچھلے دن میرے پاس آئے تھے اس دن صدقہ کے مال میں سے دو دینار میرے پاس بچ گئے تھے جن کی وجہ سے میری طبیعت پر ان کا بار تھا ۔ اور آج جب تم آئے ہو اور مجھے ہشاش بشاش اور خوش دیکھ رہے اس کی وجہ بھی وہی دینار ہیں کیونکہ وہ (راہ خدا میں) خرچ ہوچکے ہیں۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) فرماتے ہیں : تب سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) (بات سمجھ گئے اور) مجھے ارشاد فرمایا : میں دنیا و آخرت میں تمہارا شکر گزار ہوں ۔ (مسند احمد ، مسند ابی یعلی ، الدورقی ، السنن للبیھقی ، مسند البزار) امام بزار (رح) فرماتے ہیں اس روایت کی سند میں سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) اور ابو البختری کے درمیان کوئی (ارسال ہے اور) کوئی راوی متروک ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔