HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

23152

23152- عن عبد الرحمن بن أبي ليلى أن رسول الله صلى الله عليه وسلم اهتم للصلاة كيما يجمع الناس لها فقال: لقد هممت أن أبعث رجالا فيقوم كل رجل منهم على أطم من آطام المدينة فيؤذن كل منهم من يليه فلم عجبه ذلك، فذكروا الناقوس فلم يعجبه فانصرف عبد الله بن زيد مهتما لهم رسول الله صلى الله عليه وسلم فرأى الأذان في منامه، فلما أصبح غدا فقال يا رسول الله رأيت رجلا على سقف المسجد وعليه ثوبان أخضران ينادي بالأذان، فسمع فزعم أنه أذن مثنى مثنى الأذان، فلما فرغ قعد قعدة، ثم عاد فقال مثل قوله الأول، فلما بلغ حي على الفلاح حي على الفلاح، قال: "قد قامت الصلاة قد قامت الصلاة، الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله، فجاء عمر بن الخطاب فقال: يا رسول الله لقد أطاف بي الليلة مثل الذي أطاف به، فقال: ما منعك أن تخبرنا؟ " قال: "سبقني عبد الله بن زيد فاستحييت فأعجب ذلك المسلمين، وكانت سنة بعد، وأمر بلالا فأذن". (ص) .
23152 ۔۔۔ عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غم گین ہوئے کہ لوگوں کو نماز کے لیے کیسے جمع کیا جائے چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے چاہا ہے کہ میں کچھ لوگوں کو بھیجوں جو مدینے کے ٹیلوں پر کھڑے ہو کر ہر قریب والے کو نماز کا بتائیں لیکن مجھے یہ طریقہ اچھا نہ لگا ، لوگوں نے ناقوس کا مشورہ دیا لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو وہ بھی پسند نہ آیا چنانچہ عبداللہ بن زید (رض) رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے غم میں غم گین گھر واپس لوٹے انھوں نے رات کو خواب میں اذان دیکھی صبح ہوتے ہی رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں خواب میں ایک آدمی کو مسجد کی چھت پر کھڑا دیکھا اس پر سبز رنگ کے دو کپڑے تھے اس نے صدائے اذان بلند کی اور اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہے پھر تھوڑی دیر کے لیے بیٹھ گیا اور پھر اذان کی طرح کلمات کہے اور جب ” حی علی الفلاح حی علی الفلاح پر پہنچا تو اس نے یہ کلمات کہے ” قد قامت الصلوۃ ، قدقامت الصلوۃ اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ “۔ اتنے میں سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) حاضر ہوئے اور کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو میرے پاس بھی (خواب میں) اسی طرح ایک آدمی آیا ہے جس طرح کہ اس کے پاس آیا ہے حکم ہوا : پھر تم نے ہمیں خبر کیوں نہیں کی ؟ عرض کیا : چونکہ عبداللہ بن زید (رض) مجھ پر سبقت لے گیا اور مجھے حیاء آگئی نماز کے لیے اعلان کا یہی طریقہ مسلمانوں کو اچھا لگا اور اس کے بعد یہی طریقہ مقرر ہوا حضرت بلال (رض) کو حکم دیا اور انھوں نے اذان دی (رواہ سعید بن المنصور)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔